حکومت اور پاک فوج نے روکا تو نواز شریف کن ممالک سے مل گئے؟ آئی جی آئی کے کھاتوں سے پیسہ لاہور کیسے گیا؟میں عینی شاہد ہوں، تہلکہ خیز دعویٰ

4  اکتوبر‬‮  2020

اسلام آباد(این این آئی) وزیر اعظم کے معاون خصوصی مولانا طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور (ن)لیگ کو کامیابی کا علم ہوتا تو مولانا فضل الرحمن کو پی ڈی ایم کا سربراہ نہ بناتے ،نواز شریف نے پاکستان کے پورے دفاع نظام پر سوالیہ نشان پیدا کیا ہے؟حکومت اور پاک فوج نے روکا تو اسرائیل اور بھارت سے مل گئے، نواز شریف کو ایسے ہی ناکام بنائیں گے، جیسے

شیعہ سنی تصادم کرانے والوں کو ناکام بنایا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ کیا پاکستان اس لیے بنا تھا کہ آپ اس کو لوٹتے رہیں؟حکومت اور پاک فوج نے روکا تو اسرائیل اور بھارت سے مل گئے، اسرائیل اور بھارت کے ساتھ مل کر ملک میں عدم استحکام پیدا کریں، انہوںنے کہاکہ بھارتی حکام سے چھپ چھپ کر ملاقاتوں کا جواب دو،میاں صاحبان کوئی ایک دن بتائیں جب مسجد پر نہ چھاپا مارا ہو،میاں صاحبان کو آج ایک مولوی ملا اپنی کرپشن چھپانے کیلئے،مولانا فضل الرحمن کو صدارتی ووٹ نہیں دیئے گئے ،پی پی پی اور ن لیگ کو کامیابی کا علم ہوتا تو مولانا کو سربراہ نہ بناتے، کیا ان لوگوں کو افواج پاکستان کو برا کہنے کی چھٹی دیں؟میاں صاحب کہتے ہیں شاہ محمود نے سعودی عرب سے ہمارے تعلقات ختم کیے،مودی کو عرب دنیا میں مقام نواز شریف کی بنا پر ملا،عرب سے ہمارے تعلقات دوبارہ بحالی سپہ سالار کی بنا پر ہیں،نواز شریف پاکستان کی دفاعی تنصیبات پر حملہ کرنا چاہتے ہیں،نواز شریف نے پاکستان کے پورے دفاع نظام پر سوالیہ نشان پیدا کیا ہے۔ مولانا طاہر اشرفی نے کہاکہ آئی جی آئی کے کھاتوں سے پیسہ لاہور کیسے گیا؟میں ایک عینی شاہد ابھی زندہ ہوں،نواز شریف نے کہا آج وزیراعظم بنائوکل شریعت لاگو۔ انہوںنے کہاکہ مولانا ہمیں آپ سے پیار ہے، پاکستان کی اساس کے ساتھ نظر آئیں۔ انہوں نے کہاکہ میاں صاحب کے لیے بھارتی حکام لوگ جمع کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ

نواز شریف کو ایسے ہی ناکام بنائیں گے، جیسے شیعہ سنی تصادم کرانے والوں کو ناکام بنایا۔ انہوں نے کہاکہ شیعہ اور سنی دونوں کا بچہ میرا ہے،ہم کسی کو فرقہ وارانہ فسادات پیدا نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہم پاکستان میں نظریات اور پاک فوج بارڈر کی محافظ ہے۔ انہوں نے کہاکہ جنرل عثمانی گاڑی چلاتے چلاتے رب کے پاس ہنستا کھیلتا چلا گیا۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان کے پہاڑ

بتا رہے ہیں کہ پاک فوج، پاکستان زندہ باد ہیں،کور کمانڈر ہائوس اور کینٹ کے باہر جانے کی دھمکی نہ دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ افواج کے گھر کی طرف جائوگے تو ہمیں پیر روکنے آتے ہیں۔اعجاز الحق نے کہاکہ قوم پر بھاری بیانیہ کا حصہ نہیں بننا چاہتا،نواز شریف کہتا ہے کہ ڈھائی بجے آئی ایس آئی چیف نے استعفیٰ کا کہا،اگر ایسا ہے تو بہت ہی ڈرپوک وزیراعظم تھے،کبھی ادارے بھی استعفیٰ

کی بات کرتے ہیں،ایک صاحب کہتے ہیں کہ آرمی چیف سے ملاقات ہوئی،کہتے ہیں کہ جو نواز شریف کے خلاف کر رہے ہیں بیچ میں نہ آئیں،غفور حیدری صاحب حلف پر یہ بات کریں استعفیٰ دے دونگا۔ انہوںنے کہاکہ ڈی جی آئی ایس آئی سے ملنا دور کی بات، شہباز شریف ان کے رشتہ داروں کے گھر نظر آئے،کسی کی کیا جرت کہ کوئی افواج کے آگے بندھ باندھے،مولانا فضل الرحمن نے

پارلیمنٹ میں کہا مارگلہ کی پہاڑیوں تک دہشت گرد پہنچ گئے ،80 ہزار لوگ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شہید ہوئے،بانی متحدہ نے پاکستان کو غلطی قرار دیا،کلبھوشن یادیوو جیسے لوگ پاکستان بھیجے گئے ،ڈھائی ارب سے زیادہ رقم فرقہ واریت کو طول دینے کیلئے بھیجی گئی ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمارے علماء کی مہربانی ہے کہ محرم میں قابو کرلیا،جنرل جیلانی کے پاس بیٹھتے

وقت بیانیہ کدھر تھا؟۔ انہوںنے کہاکہ کہاں تھا بیانیہ جب ضیاء الحق نے کہا کہ آپ کو میری عمر لگ جائے،استحکام پاکستان کا سلسلہ رکنے والا نہیں،وہ دن بھی یاد ہے جب کہا گیا کہ ممبئی حملہ آور پاکستان سے بھیجا گیا۔انہوںنے کہاکہ افغان مجاہدین کو سلام پیش کریں جنہوں نے آپ کی سلامتی کیلئے قربانی دی،سنا ہے آپ اب سائنسدان بھی بن گئے ہیں ،ٹاما، ٹیما ٹومی کہنے والوں کو میزائل کا نام

تک نہیں آتا۔آرٹس کونسل میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عبداللہ حمید گل نے کہاکہ ضیاء الحق تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہیں گے ،حمید گل نے ضیاء الحق کے ساتھ کام کیا،ضیاء الحق ایک دور اندیش شخص تھے،سعودیہ عرب کے خلاف تلخیاں لوگوں نے ڈالی۔ انہوں نے کہاکہ مولانا طاہر اشرفی تلخیاں ختم کرنے میں کردار ادا کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کیلئے ہمیں

اپنی سوچ بدلنا ہوگی۔ انہوںنے کہاکہ دنیا بھر کی افواج اپنے ممالک کی حفاظت کرتی ہے، اپوزیشن کو چاہیے کہ درست سمت جائے،تصادم کے راستہ کو نہیں جانا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ نائن الیون کے بعد علماء و دائیں بازو کی جماعتیں اسٹیٹ سے کیوں دور ہوئیں سوچیں،کوئی بھی ملک دائیں بازو کی جماعتوں کے بغیر نہیں چل سکتا۔ سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق نے کہاکہ استحکام

پاکستان کانفرنس کی بنیاد میرے والد نے رکھی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو داخلی و خارجی محاظ پر خطرات ہیں،لوگ درس دیتے ہیں کہ جمہوریت کو ٹھیک کرو۔ انہوں نے کہاکہ شام، لیبیا میں جمہوریت تھی کیا کرلیا گیا؟،ملک کے محافظ اور کمزور کرنے والے آمنے سامنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ

پاکستان ہندوستان کی رحم و کرم سے نہیں ملا،پاک فوج سے بھارت، اسرائیل اور دہشت گردوں کو تکلیف ہے،گھر کے اندر والوں کو پاک فوج کو کیا تکلیف ہے سمجھ نہیں آتی؟ انہوں نے کہاکہ امریکہ سے آئی کال پر کارگل کا سودا کرتے ہیں،کشمیریوں کے خون کرنے والوں کو گھر بلاتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…