میں کتاب اپنی آخری عمر میں لکھوں گا ، شیخ رشید کے بس میں ہو تو بھارت کے ساتھ کل ہی جنگ شروع کر دیں

7  ستمبر‬‮  2020

لاہور (این این آئی) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہاہے کہ تیس چالیس سال پہلے شیخ رشید سے ملاقات کی اور انہوں نے سیاست میں آنے کی پیشگوئی کی جو سچ ثابت ہوئی ،کچھ پیش گوئی درست ثابت ہوتی ہیں کچھ کو وقت لگتا ہے اور شیخ رشید کی زیادہ پیشگوئیاں درست ثابت ہوتی ہیں،شیخ رشید نے شادی کیوں نہیں کی یہ راز نہیں بتایا جب بوڑھے ہو جائیں گے تب بتائیں گے،جتنا پاکستان کا

غریب ملک سے وفا دار اور ایماندارہے کہیں اس کی مثال نہیں ملتی ،ایک ادارے اخوت نے 30لاکھ غریب لوگوں کو قرضہ حسنہ دیا جس کی واپسی 100 فیصد ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے شیخ رشید کی کتا ب ’’لال حویلی سے اقوام متحدہ تک‘کی تقریب رونمائی سے بطور مہما ن خصوصی خطا ب کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب میں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد،وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل،صوبائی وزراء راجہ بشارت، میاں محمود الرشید ،ملک نعمان لنگڑیال، جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما لیاقت بلوچ، سینئر صحافی مجیب الرحمن شامی،عارف نظامی، سہیل وڑائچ،سلمان غنی ،منظور وٹواور احمد اویس سمیت دیگر نے شرکت کی۔ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے اعلان کیا کہ اپنی جیب سے شیخ رشید کی کتاب تمام یونیورسٹیوں اور کالجوں میں دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، یہاںدنیا کا سب سے بڑا جم کھل رہاہے،ملک کا مستقبل عمران خان کی صورت میں محفوظ ہے۔دل کا کمزور ہوگیا ہوں ،کتاب اپنی آخری عمر میں لکھوں گا ۔انہوںنے کہا کہ شیخ رشید کے بس میں ہو تو بھارت کے ساتھ کل ہی جنگ شروع کر دیں ۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ شیخ رشید کی والدہ کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمدنے کہا کہ چودہ وارتوں کے قلمدان سنبھالے لیکن میرے سیاسی کردار پر کو ئی داغ دھبہ نہیں ،سیاست میں وہ کام نہیں کیا جس سے نیب زدہ ہوجائوں،ملک عمران خان کی قیادت میں ترقی کرے گا ،پاک فوج حقیقت اور عظیم فوج ہے ،ٹڈی دل ہو ، سیلاب ، کراچی میں امن قائم کرنا ہو یا وزیرستان ہمارے فوجی سینہ تان کر گولی کھاتے ہیں ،مرنے سے پہلے ایک اصل کتاب ضرور

لکھوں کا خواہ وہ مرنے کے بعد شائع ہو ۔شیخ رشید نے کہاکہ کتاب غریبوں کیلئے لکھی ہے ،اس ملک میں جو دکھایاجاتاہے وہ نہیں ہوتا۔انسان فیصلہ کرلے کہ اس نے کچھ حاصل کرنا ہے تو محنت سے وہ اسے ضرور مل جاتا ہے۔جو بیج کاشت کریں گے وہی نکلے گا ،میںملک کے نوجوانوں کیلئے مثال ہوں ۔انہوںنے کہاکہ چودہ وارتوں کے قلمدان سنبھالے میرے سیاسی کردار پر داغ دھبہ نہیں ،سیاست میں

وہ کام نہیں کیا جس سے نیب زدہ ہوجائوں ۔انہوںنے کہاکہ ملک عمران خان کی قیادت میں ترقی کرے گا ،پاک فوج حقیقت اور عظیم فوج ہیں ،ٹڈی دل ہو ، ، سیلاب ہو، کراچی میں امن قائم کرنا ہو یا وزیرستان ہمارے فوجی سینہ تان کر گولی کھاتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ بڑی بیماری سے گزرا ہوں ،چودہ وزارتوں والے کو ٹیکہ نہیں مل رہاتھا اورفوج نے اس کا انتظام کیا ۔ تقریر کبھی لکھ کر نہیں لاتا، جو آمد

ہوتی وہی بول دیتا ہوں۔انہوںنے کہاکہ بچپن میں میری والدہ سوچتی تھیںکوئی قوت میرے ساتھ ہے ،اب واقعی محسوس کرتا ہوں کہ کوئی سایہ میرے ساتھ ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز گل نے کہاکہ شیخ رشید کو پرکھنے کیلئے سیاسی دور دیکھنا ہوگا،یہا ں ایک نسل نے کرپشن کرنا سیکھی ،بہت کم سیاستدان ہیں جنہوں نے کرپشن نہیں کی ۔انہوں نے کہا کہ شیخ رشید نے مڈل کلاس کو امید دی

۔احساس پروگرام ،مہنگائی ،چینی یا آٹے کی بات ہو تو شیخ رشید سے رہنمائی لیتے رہتے ہیں۔آپ نے ماضی میں کرپشن کے دور میں خود کو کرپشن سے پاک رکھا جو آنے والے مڈل کلاس کیلئے روشنی ہے۔صوبائی وزیر ہائوسنگ میاں محمود الرشید نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میرا شیخ رشید سے پچاس سالہ پرانا تعلق ہے۔شیخ رشید نے زمانہ طالب علمی سے بڑے سیاستدان تک اپنا مقام بنایا۔شیخ رشید چلتا پھرتا

پاکستان ہیں ،تین سو پینسٹھ دن روز ایک الگ ہی کہانی بیان کرتی ہے۔شیخ رشید کے پاس کوئی گیدڑ سنگھی جس سے یہ بڑے بڑے لیڈرز کو اپنا گرویدہ بنا لیتے ہیںخواہ وہ نواز شریف ہوں یا عمران خان ہوں ۔انہوںنے کہاکہ شیخ رشید قومی سطح کے لیڈر کے طورپر اپنے تجرے ،سوچ اورسیاسی تجزیہ کاری میں اپنا ثانی نہیں رکھتے، آپ ستر سالہ شیخ رشید سے پندرہ سولہ سال کا شیخ رشید برآمد کر سکتے ہیں۔

شیخ رشید اپنی ذات میں انجمن ہیں ،ایک بات پوچھیں گے کہ اب تک انہوں نے شادی کیوں نہیں کیُ۔ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جو شخص پچاس سال سے تعلق رکھ سکتا ہے اس میں کوئی نہ کوئی بات ہوتی ہے۔میرا شیخ رشید کے ساتھ احترام کا رشتہ ہے ،انہوں نے کبھی بھی تعلق ختم نہیں کیا۔شیخ رشید احمد فرزند پاکستان اور فرزند راولپنڈی ہیں ،شیخ رشید آنے والے خطرے کو

بھانپ لیتے ہیں ،شیخ رشید پاکستانی سیاست کا سرمایہ ہیں ، انہوںنے سیاست اپنے لئے نہیں عوام کیلئے کی ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجیب الرحمن شامی نے کہاکہ 70کی دہائی میں میری صحافت اور شیخ رشید کی سیاست اکٹھے شروع ہوئی،شیخ رشید اپنی مثال آپ ہیں ،سونا تو کیا چاندی کا چمچ لے کر پیدا نہ ہوئے لیکن اپنانام بنایا۔شیخ رشید جماندرو سیاستدان ہیں ،زمانہ طالب علمی میں خود کو

متعارف کروایا۔شیخ رشید کی ایوب سے نوازشریف تک قربتیں رہیں ، مشرف سے عمران خان تک شیخ رشید کی سیاست سے فائدہ اٹھاتے رہے،پچاسی سے اب تک لال حویلی سے الیکشن لڑے ،ناکامی کے باوجود کامیابی کیلئے رواں دواں رہے ۔چودھری ظہور الٰہی اور مجیدنظامی شیخ رشید کے گرویدہ تھے۔شیخ رشید اسیرپھر وزیر اور وزیر کے بعد پھراسیر رہے،شیخ رشید کو دوستی اور دشمنی کا فن آتاہے

چھپ کر نہیں کھل کر کھیلتے ہیں ،پنڈی بوائے سے فرزند پاکستان تک شیخ رشید کی شخصیت نصابی کتاب کی حیثیت رکھتی ہے۔سہیل وڑائچ نے کہاکہ شیخ رشید عام لوگوں میں سے ہیں ،کوئی وزیر اتنے قریب نہیں جتنے شیخ رشید عام آدمی سے ہیں،شیخ رشید جیل گئے اور اس کو انجوائے کیا ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سلیم بخاری نے کہاکہ لال حویلی جانے کیلئے کسی سے اجازت کی ضرورت نہیں

عام آدمی وہاںجا سکتاہے۔نچلی سطح سے اس مقام تک آنے والا واحد سیاستدان شیخ رشید احمد ہے ۔عارف نظامی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شیخ رشید احمد اپنی حیثیت نہیںبھولے ،لال حویلی ہی ان کا اوڑھنا بچھونا ہے،شیخ رشید احمد اپنی استقامت پر رہے اور کامیاب ہوگئے۔انہوںنے کہاکہ جاگیر دار یا آکسفورڈ میں پڑھنے والا ہی نہیں بلکہ ایک عام آدمی بھی سیاستدان بن سکتا ہے،شیخ رشید شائستگی سے

اختلاف رائے کرتے ہیں ،شیخ رشید حکومت اور اپوزیشن دونوں میں نمایاں رہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سلمان غنی نے کہاکہ شیخ رشید کی سیاست سراپا جدوجہد ہے،پاکستان میں شیخ رشید کو اعزازحاصل ہے جومختلف حکومتوں میں وزیر تو رہے لیکن اپنی کلاس تبدیل نہ کی،شیخ رشید نے جیلوں کی صعوبتیں برداشت کیں ،مہنگائی پر عوام کی آواز بنے ہوئے ہیں ۔روٹی دال کا مسئلہ حل کرناپڑے گا تب ہی عمران خان کا مستقبل محفوظ ہوگا۔شیخ رشید آج بھی آٹا ،چینی ،پیٹرول اوردوائی مافیا سے لڑتا ہوا دکھائی دیتاہے ۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…