یہ ملک کیا خاک ترقی کرے گا ؟ برسوں قبل ہم نے شاندار خوبیوں والا موبائل فون اور لیپ ٹاپ بنا کر دکھانے کی حکومت کو پیشکش کی تو آگے سے کیا جواب ملا ؟ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے سب کے پول کھول دئیے

18  اگست‬‮  2020

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان روزنامہ جنگ میں اپنے کالم ”عوام کی خوشحالی ”میں لکھتے ہیں کہ بدقسمتی سے ہمارے حکمرانوں نے ہمیشہ اپنے مفاد کو عوامی مفاد پر ترجیح دی ہے، 35 سال سے زیادہ وقت گزرا کہ میں چین گیا تھا۔

مجھے آج بھی یاد ہے ان کی مہمان نوازی۔ اس وقت ان کے ہاں سب سے بڑا مسئلہ اتنی بڑی آبادی کو کھانا فراہم کرناتھا۔ اس کا حل انھوں نے بہت ہی اعلی منصوبہ بندی سینکالا۔ انھوں نے نچلی سطح پر پورے ملک میں کمیون (Commune) سسٹم جاری کیا۔ کمیون ایک چھوٹی مکمل بستی کہلاتی ہے۔ ایک کمیون کئی سو ایکڑ پر پھیلا ہوتا تھا۔ اس میں پولٹری فارم، بطخ فارم، مچھلیوں کی افزائش کا فارم وغیرہ، سبزیوں کے کھیت، گندم و مکئی کے کھیت، غرض ضروریاتِ زندگی کی تمام چیزیں وہاں پیدا کی جارہی تھیں۔ وہیں لوگوں کے رہنے کے لئے فلیٹ تھے۔ بجلی، پانی، گیس مفت تھا۔سب سے اہم وہاں Barefoot doctors کی بھی بڑی جماعت تھی ،یہی بات میں نے یورپ میں دیکھی تھی کہ ہر پیشہ ور بنیادی تعلیم اور پیشہ ورانہ صلاحیت کا حامل ہوتا تھا۔میں چین میں جہاں جہاں گیا یہ کام ہوتے دیکھا۔ کپڑے، جوتے چپراسی سے وزیر اعظم تک ایک ہی طرح کے ہوتے تھے۔ افواج میں بھی یہی روایت تھی۔ نیتجہ دیکھئے ایک نسل نے ہی غربت سے امارت کی منزل طے کرلی۔ہم ان کے مقابلے میں بہتر پوزیشن میں تھے مگر 70 برس بعد بھی ہم اتنی ترقی نہیں کر پائے جتنی چین نے کی ہے۔شرم کی بات ہے کہ ایک زرعی ملک ہو کر ہم گندم، چینی اور سبزیاں دالیں درآمد کررہے ہیں اور اربوں ڈالر اس میں خرچ کردیتے ہیں۔

ہمارے پاس ہزاروں ایکڑ زمین خالی پڑی ہے۔ جاگیردار زرعی پیداوار کو نظرانداز کرکے سیاست میں لگے ہوئے ہیں اور ڈیویلپمنٹ فنڈز حاصل کرکے عیاشی کرتے ہیں۔ ملک کیا خاک ترقی کرے گا۔یہ سب کچھ تعلیم کے فقدان کا نتیجہ ہے۔آپ دیکھئے، ہم ایٹم بم اور میزائل، ٹینک، ہوائی جہاز بنالیتے ہیں مگر موبائل فون اور لیپ ٹاپ پر اربوں روپیہ ضائع کرتے ہیں۔ آج سے 25 برس پہلے ہم اعلی لیپ ٹاپ بناتے تھے اور مشورے و پیشکش کے باوجود ہمیں موبائل فون نہیں بنانے دیا گیا۔ ہم بنا کر ٹیکنالوجی منتقل کردیتے اور حکومت کا زرمبادلہ بچ جاتا۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…