ٹریفک وارڈنز کی کارکردگی جانچنے کیلئے  پوائنٹس سسٹم متعارف، طریقہ کار بھی سامنے آگیا

12  جولائی  2020

لاہور(این این آئی)سی ٹی او لاہور سید حما د عابد نے کہاکہ ٹریفک وارڈنز کی کارکردگی جانچنے کیلئے پوائنٹس سسٹم متعارف کروایا گیا ہے، ٹریفک وارڈنز کی کارکردگی جانچنے کیلئے مثبت کاموں پر پوائنٹس جمع جبکہ ناقص کارکردگی پر پوائنٹس منفی ہونگے۔ تفصیلات کے مطابق مثبت پہلوئوں میں

ٹریفک وارڈنز کے ڈسپلن اچھے کاموں، سرکاری امور کی بہتری انجام دہی پر مثبت پوائنٹس ملیں گے۔ ٹریفک وارڈنز کو اچھی شہرت پر 05 پوائنٹس، فرض شناشی پر 05 پوائنٹس،اچھے ٹرن آئوٹ پر 05 پوائنٹس ، ذمہ داری پر 05 پوائنٹس، اور اورآل کنڈٹ پر 05 پوائنٹس ملیں گے۔ جبکہ شہریوں کی مدد کرنے، دوران ڈیوٹی کسی قانون شکن عناصر کی سرکوبی اور گمشدہ اشیاء کی شہریوں تک باحفاظت واپسی  پر 10 پوائنٹس ملیں گے اسی طرح سرکاری امور کی سرانجام دہی ریکارڈ کی تکمیل پر 10 پوائنٹس ملیں گے۔ بریفنگ میں حاضر آنے پر 10 پوائنٹس ملیں گے۔ اسی طرح دوران ڈیوٹی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر موثر کارروائی پر 10 سے لے کر 100 پوائنٹس ملیں گے جس کا ہرگز مطلب یہ نہیں کی وارڈنز کو چالان کا ٹارگٹ دیا گیا ہے۔ پورے ماہ میں 24 گھنٹے غیر حاضر رہنے پر 10 پوائنٹس منفی ہوں گے۔ جبکہ 04 یوم غیر حاضر ہونے والوں کو انعام کی کیٹگری سے نکال دیا جائے گا۔ شہریوں کی طرف سے بعداز انکوائری کمپلین درست ثابت ہونے پر 15 پوائنٹس منفی ہوں گے۔ جبکہ سب سے زیادہ 50 پوائنٹس کرپشن کی شکایت پر درست ثابت ہونے پر منفی ہوں گے۔ اسی طرح معمولی سزا پر 20 پوائنٹس منفی ہوں گے اور بڑی سزا پر انعام کی کیٹگری سے نکال دیا جائے گا۔ سی ٹی او لاہور سید حماد عابد کا کہنا ہے کہ سٹی ٹریفک پولیس کا بنیادی مقصد ٹریفک کی روانی، قانون کی پاسداری اور شہریوں کو قوانین سے آگاہی دینا ہے۔ غلط چالان کسی صورت قابل قبول نہیں اور نہ ہی زیادہ چالان کرنے کا فائدہ ٹریفک وارڈنز کو  ہے۔ چالان صرف اور صرف قوانین کی خلاف ورزی پر کئے جائیں۔کورونا ایام میں چالان صرف سنگین نوعیت کی خلاف ورزیوں پر کئے جارہے ہیں اور معمولی خلاف ورزی پر شہریوں کو ایجوکیٹ کرتے ہوئے وارننگ دی جا رہی ہے۔

موضوعات:



کالم



مشہد میں دو دن (دوم)


فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…

ہم بھی کیا لوگ ہیں؟

حافظ صاحب میرے بزرگ دوست ہیں‘ میں انہیں 1995ء سے…

مرحوم نذیر ناجی(آخری حصہ)

ہمارے سیاست دان کا سب سے بڑا المیہ ہے یہ اہلیت…

مرحوم نذیر ناجی

نذیر ناجی صاحب کے ساتھ میرا چار ملاقاتوں اور…

گوہر اعجاز اور محسن نقوی

میں یہاں گوہر اعجاز اور محسن نقوی کی کیس سٹڈیز…