زلفی بخاری کیخلاف درخواستیں ، عدالت نے بڑافیصلہ کرلیا

9  جولائی  2020

اسلام آباد (این این آئی)معاون خصوصی زلفی بخاری کی بطور چیئرمین پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن بورڈ تعیناتی کیخلاف دائر درخواست پر سماعت کے دور ان عدالت نے زلفی بخاری کیخلاف دائر تمام درخواستیں یکجا کر کے 22 جولائی کو سننے کا فیصلہ کیا ۔

پی ٹی ڈی سی ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کئے جانے پر زلفی بخاری کے خلاف نئی درخواست بھی دائر کر دی گئی جس میں کہاگیاکہ زلفی بخاری قائمقام چئیرمین ہوتے ہوئے ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کرنے جیسے پالیسی فیصلے کر رہے ہیں۔ ہائی کورٹ کے جج جسٹس عامر فار وق نے کہاکہ کیا حکومت ساڑھے اکیس کروڑ لوگوں میں سے ایک بھی مستقل چئیرمین نہیں بنا سکتی؟ میرا بھی اتنا تجربہ ہو گیا ہے، حکومت نے جو کام نہیں کرنا ہوتا اس کو اِدھر اْدھر کیسے کیا جاتا ہے، قائمقام سربراہ ایک محدود حد تک ہی کام کر سکتا ہے، مستقل نوعیت کے امور سرانجام نہیں دے سکتا، الجہاد ٹرسٹ کا فیصلہ پڑھیں ، قائمقام چیف جسٹس بھی صرف روز مرہ کے امور ہی چلا سکتا ہے ۔جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ چیئرمین پی ٹی ڈی سی کی تعیناتی کا طریقہ کیا ہے ، کون منتخب کرتا ہے ؟ ۔ سر کاری وکیل نے کہاکہ حکومت پی ٹی ڈی سی کی 97 فیصد شئیر ہولڈر ہے، حکومت ہی کسی کو تعینات کرتی ہے ۔ جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ قائمقام سربراہ تو کسی کے فوت ہونے یا چھٹی پر جانے کی صورت میں عارضی ہوتا ہے، قائمقام سربراہ ہمیشہ کے لئے کیسے لگایا جا سکتا ہے ۔عدالت نے زلفی بخاری کیخلاف دائر تمام درخواستیں یکجا کر کے 22 جولائی کو سننے کا فیصلہ کرتے ہوئے کیس کی سماعت 22 جولائی تک ملتوی کر دی ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…