مقبوضہ کشمیر میں ہندوئوں کو زمین فروخت کرنا شرعاً حرام ہے ، دارالافتاء

6  جولائی  2020

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان او آئی سی ، اقوام متحدہ بھارت کی سازشوں کا نوٹس لے پاکستان علماء کونسل اور دارالافتاء پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں ہندوئوں کی آباد کاری کی سازش کو سمجھتے ہوئے اپنی جائیدادیں اور زمینیں ہندوئوں کو فروخت نہ کریں۔ کشمیر شروع سے ایک مسلمان ریاست ہے جو کسی بھی حیثیت سے بھارت کا حصہ نہیں ہے ۔

اقوام متحدہ کی قراردادیں اور خود بھارتی آئین کی دفعات 370 اور 35 اے اس بات کو تسلیم کرتی ہیں۔ چیئرمین پاکستان علماء کونسل اور صدر دارالافتاء پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، مفتی محمد عمر فاروق ، علامہ عبد الحق مجاہد،مولانا محمد شفیع قاسمی، مولانا اسعد زکریا قاسمی، مولانا نعمان حاشر ، مولانا محمد اشفاق پتافی ، مولانا ابو بکر صابری ، مولانا طاہر عقیل اعوان نے اپنے ایک فتویٰ میں کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر ظلم و جبر کر کے انہیں بد ترین کرفیواور لاک ڈائون کا نشانہ بنایا ہوا ہے اور بھارت کے آئین میں تبدیلی کر کے اسے بھارت کا حصہ بنانے کی سازش کر رہا ہے اور اب اس کی یہ کوششیں ہو رہی ہیں کہ کشمیر میں بھارتی ہندوئوں کو اُسی طرح لا کر آباد کیا جائے جس طرح صہیونی یہودیوں نے فلسطین کی زمینوں پر قبضہ کر کے مسلمانوں کو وہاں سے جلا وطن کیا اور اسرائیل کی ناجائز ریاست قائم کر لی۔ ان حالات میں کشمیر کے مسلمانوں کیلئے شرعی طور پر جائز نہیں ہے کہ وہ اپنی زمینیں کسی ہندو کو فروخت کریں۔ ایساکرنے والے شرعی طور پر اور قومی طورپر مجرم اور غدار ہوں گے۔قرآن و سنت کے احکام اس بارے میں واضح ہیں ایسی کسی بھی چیز کو جس سے کفار مضبوط ہوں اور مسلمانوں کے خلاف اس کو استعمال کریں بیچنا گناہ اور حرام ہے۔ بھارتی حکومت ریاست کشمیر کی حیثیت ختم کرنے کے درپے ہے جو وہاں مسلمانوں کا

پیدائشی حق ہے اور عالمی طور پر مسلمہ ہےاورخود بھارت کا اصل دستور بھی اس کی گواہی دیتا ہے ۔ بھارت مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی حیثیت ختم کرنے کیلئے ہندوئوں کو بسانے کا قانون پاس کر چکا ہے لہذا مسلمانوں پر فرض ہے کہ وہ بھارت کے اس ناپاک عمل کو ناکام بنا دیںاور ہر طرح سے اس کو روکیں اور شریعت اسلامیہ کے احکامات کی روشنی میں ہندوئوں کو مقبوضہ کشمیر کی زمین کی

فروخت حرام اور گناہ ہے جو اس طرح کرے گا وہ عند اللہ ، عند الناس گناہ کا مرتکب ہوگا۔حکومت پاکستان ، او آئی سی (OIC)، اقوام متحدہ سمیت تمام مسلمان ملکوں کا فرض ہے کہ وہ کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کی ہر طرح سے مدد کریں اور بھارت کے ناپاک عزائم کو کامیاب نہ ہونے دیں اور اس طرح اسرائیل کو مقبوضہ فلسطین کی زمینوں پر آباد کاری سے روکنے کیلئے عملی کردار ادا کریں۔پاکستان علماء کونسل آئندہ ہفتہ مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کی صورتحال پر اسلام آباد میں مظلومین کشمیر و فلسطین کانفرنس منعقد کرے گی۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…