حکومت بلوچستان کا پبلک ٹرانسپورٹ نہ کھولنے، کورونا کے غیر ضروری ٹیسٹ نہ کرنے ،عید گاہوں کی تعداد میں اضافہ اور عید میلوں پر پابند ی لگانے کے انتہائی اہم فیصلے

18  مئی‬‮  2020

کوئٹہ(این این آئی) حکومت بلوچستان کا صوبے میں پبلک ٹرانسپورٹ نہ کھولنے، کورونا وائرس کے غیر ضروری ٹیسٹ نہ کرنے ،عید گاہوں کی تعداد میں اضافہ اور عید میلوں پر پابند ی لگانے کا فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت پیر کو اعلیٰ سطح اجلاس میں کیا گیا، اجلاس میں کورونا وائرس سے متعلق امور اور اسپتالوں کی کورونا وائرس کے طبی آلات کی ضروریات کا جائزہ لیا گیا ،

بلوچستان کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے اجلاس کو مجموعی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے شرکاء کو بتایا گیا کہ صوبے میں کورناوائرس کا مقامی پھیلاؤ 94 فیصد اور باہر سے آنے والوں کی وجہ سے 6 فیصد ہے وائرس سے اموات کی تعداد 37 ہے جبکہ454 افراد صحتیاب ہوئے ہیں، اس وقت شیخ زید اسپتال میں 20 فاطمہ جناح اسپتال میں 18 جبکہ سیلف آئیسولیشن میں 2163 افراد ہیں ،اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے میں 149ڈاکٹرز اور 47 پیر ا میڈیکس کورنا وائرس سے متاثر ہوئے، جبکہ اجلاس میں بتایا گیا کہ عید کے بعد مزید 4 ٹیسٹنگ مشین اور 60 ہزار کٹس دستیاب ہونگی ،ادویات کی خریداری کا جاری عمل عید کے فوری بعد مکمل ہو جائیگا صوبے میں کنٹریکٹ پر مائیکرو بیالوجسٹ کی بھرتی کا عمل جاری ہے اس وقت کوئٹہ کے تین اسپتالوں میں 25 وینٹی لیٹر اور آئی سی یو بیڈز موجود ہیں جبکہ مزید 75 خریدے جارہے ہیں جس سے کل تعداد 100 ہو جائے گی اجلاس میں کورونا وائرس کی غیر ضروری ٹیسٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ،اجلاس میں روڈ ٹرانسپورٹ اور ریل ٹرانسپورٹ کو کھولنے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ ایس او پیز کے بغیر ٹرانسپورٹ کھولنے سے کورونا وائرس کا پھیلاؤ دیہاتوں تک پھیل سکتا ہے جسے مدنظر رکھتے ہوئے پبلک ٹرانسپورٹ نہ کھولنے کیا فیصلہ کیا گیا جبکہ اجلاس کے شرکاء نے عوام سے غیر ضروری سفر نہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ میں کورونا وائرس کا پھیلائو زیادہ ہونے کی وجہ سے کوئٹہ کے لو گ شہر سے باہر نہ جائیں

اور باہر والے کوئٹہ نہ آئیں ،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عوام عید سادگی سے منائیں عید میلوں پر مکمل پابندی رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا، اجلاس میں عید گاہوں کی تعداد میں اضافہ کر کے رش کو کم کرنے کا بھی فیصلہ کیاگیا، اجلاس میں اجلاس میں گندم کی خریداری کے عمل کا بھی جائزہ لیا گیا اور گندم ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف بھرپور کاروائی کا فیصلہ کیا گیا، اس موقع پر محکمہ اطلاعات کو مقامی زبانوں میں سفر نہ کرنے کی آگاہی مہم شروع کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…