’’پروموٹ کیا جائے گا یا پھر امتحانات لیے جائیں گے ؟‘‘ نویں اور گیارہویں کے طلبا کو دسویں اور بارہویں کے طلبہ و طالبات کیلئے وفاقی حکومت نے انتہائی اہم فیصلہ سنا دیا

14  مئی‬‮  2020

اسلام آباد(این این آئی)وفاقی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ نویں اور گیارہویں کے طلبا کو دسویں اور بارہویں میں امتحانات کے بغیر ترقی دی جائیگی، دسویں اور بارہویں کے طلبا کو نویں اور گیارہویں کے رزلٹس کی بنیاد پر تین فیصد اضافی مارکس کے ساتھ ترقی دی جائیگی، چالیس فیصد مضامین میں فیل طلبا کو پاسنگ مارکس دیے جائیں گے،جو طلبا رزلٹ سے مطمئن نہیں ، جن کے پاس گیارہویں کا رزلٹ نہیں ،

جو اضافی مضامین کا امتحان دینا چاہتے ہیں اور جو چالیس فیصد سے زائد مضامین میں فیل ہیں ان کے ستمبر اور نومبر مخصوص امتحانات لئے جائیں گے ،یونیورسٹیز کے حوالے سے فیصلہ ایچ اور یونیورسٹیز ملکر کریں گی۔ جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہاکہ آج سے چند دن پہلے قومی رابطہ کمیٹی نے کچھ فیصلے کیے تھے، قومی رابطہ کمیٹی میں فیصلہ ہوا تھا کہ پندرہ جولائی تک تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ شفقت محمود نے کہاکہ دوسرا فیصلہ بچوں کو پروموٹ کرنے کے بارے ہوا تھا، تمام صوبائی وزرا کو ہم نے اجلاس میں بلایا، اجلاس میں بچوں کے امتحانات اور پروموشن کے بارے میں فیصلے کیے گئے ہیں، بچوں کی صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے۔شفقت محمود نے کہاکہ جن بچوں کے پاس نویں اور گیارہویں کے رزلٹ موجود ہیں ان کو دسویں اور بارویں میں ترقی دے دی گئی ہے، یہ طلبا اگلے سال دسویں اور بارویں کے امتحانات دیں گے۔شفقت محمود نے کہاکہ ان بچوں کے پچھلی سال کے نمبر کیلکولیٹ کیے جائیں گے،نوویں اور گیارہویں کے امتحانات نہیں ہونگے۔شفقت محمود نے کہاکہ جن بچوں کے پاس نویں اور گیارویں کے رزلٹ موجود ہیں ان کو دسویں اور بارویں میں ترقی دے دی گئی ہے، یہ طلبا اگلے سال دسویں اور بارویں کے امتحانات دیں گے، ان بچوں کے پچھلی سال کے نمبر کیلکولیٹ کیے جائیں گے۔ وزیر تعلیم نے کہاکہ نوویں اور گیارہویں کے امتحانات نہیں ہونگے، جن کے نوویں اور گیارہویں کے مضامین کلیئر ہیں

ان کو پروموٹ کر دیا جائے گا۔وفاقی وزیر تعلیم نے کہاکہ ہم نے اکثر دیکھا ہے نوویں کی بجائے دسویں کا رزلٹ بہتر ہوتا ہے، اس لئے ہم نے فیصلہ کیا کہ طلبا کے نمبروں میں تین فیصد اضافہ کیا جائے گا۔وزیر تعلیم نے کہاکہ چالیس فیصد مضامین میں فیل طلبا کو پاسنگ مارکس دئیے جائیں گے، گیارہویں اور بارویں کے ایک ساتھ امتحانات دینے والے کے مخصوص امتحانات ہونگے۔وفاقی وزیر تعلیم نے کہاکہ

ستمبر اور نومبر میں ان کے مخصوص امتحانات ہونگے، گیارہویں میں اپنے رزلٹ سے مطمئن نہ ہونے والے طلبا بھی مخصوص امتحان دے سکیں گے، جن کے پاس گیارہویں کا رزلٹ نہیں ان کے بھی امتحانات ہونگے، جو چند مضامین کے امتحانات دینا چاہتے ہیں وہ بھی مخصوص امتحانات میں شامل ہوسکیں گے، مخصوص امتحانات میں حصہ لینے والے طلبا یکم جولائی تک بورڈز کو آگاہ کر دیں۔

وفاقی وزیر تعلیم نے کہاکہ مخصوص امتحانات کا فیصلہ بھی ہم حالات کا جائزہ لیکر کریں گے، چالیس فیصد مضامین میں فیل طلبا کو پاسنگ مارکس دیے جائیں گے۔وزیر تعلیم نے کہاکہ آج کے اجلاس میں یہ تمام متفقہ فیصلے ہوئے ہیں، تمام صوبے کی ان فیصلوں پر رضا مندی ہے، ہم نہیں چاہتے ہر یونیورسٹی کے اندرونی معاملات میں مداخلت کریں۔وفاقی وزیر تعلیم نے کہاکہ اس حوالے سے فیصلہ کرنے کی ہم نے ایچ ای سی کو ہدایات جاری کر دی ہیں، ایچ ای سی یونیورسٹیز کے ساتھ ملکر فیصلہ کرے گی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…