ہماری پاکستان کو دنیا سے الگ کرنے کی پالیسی کا کیا بنا ؟ ’’ پاکستان کے حق میں امریکی صدر ٹرمپ کا بیان بھارت کیلئے آخری کیل ثابت  بھارت میں صف ماتم‘‘ امریکی صدر ایسے موقعے پر چپ رہ سکتے تھے لیکن انہیں پاکستان کی تعریف کی ضرورت کیوں پیش آئی ؟ سوالیہ نشان کھڑے ہو گئے

25  فروری‬‮  2020

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکا کی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس وقت بھارت کے دو روزہ دورے پر ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز امریکی صدر ٹرمپ نے احمد آباد اسٹیڈیم میں خطاب کرتے ہوئےپاکستان کی کاوشوں کی کھل کر تعریفیں کیں۔ تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کےبیان کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں سراہا گیا جبکہ مودی سرکار کے چہرے پھیکے پڑ گئے ، بھارتی سرزمین پر کھڑے ہو کر جب ٹرمپ نے

پاکستان کے گن گائے تو بھارت صف ماتم کرنے لگا ۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ  پاکستان کے ساتھ مل کر دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔ پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ ہم پر امید ہیں کہ مستقبل میں تمام جنوبی ایشیا میں بھارت مسائل حل کرنے اور امن پیدا کرنے میں قیادت کرے گا۔ امریکی صدر نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کوششیں کی۔ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے اقدمات قابل تعریف ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ بھارت کے دوران کوئی تجارتی معاہدہ نہ ہو سکا اور نہ ہی مودی پاکستان کے خلاف کچھ کہلوانے میں کامیاب ہو سکے۔بیان پر بھارتی تجزیہ کاروں سے پاکستان کی تعریف برداشت نہ ہوئی ، ان کا کہنا تھا کہ دیس ہمارا اور جگہ بھی ہماری ، امریکی صدر آئے ہمارے سٹیج پر پاکستان کی تعریفوں کے پل باندھے اور چل دیئے ۔ یہ کوئی موقع نہیں تھا،یہ پاکستان کوعزت دینے والا بیان تھا۔بھارت کی پاکستان کو تنہا کرنے کی پالیسی ہمیشہ سے ناکام ہوتی رہی ہے اور ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان ان کیلئے آخری کیل ثابت ہو گا ۔ بھارتی تجزیہ کاروں کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر ایسے موقعے پر چپ رہ سکتے تھے لیکن انہوں پاکستان کی تعریف کرنا کیوں ضروری سمجھا ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…