میاں نواز شریف کی ایک تصویر نے مسائل بڑھا دیے‘ کیا واقعی کوئی انتہائی بیمار شخص ریسٹورنٹ جا سکتا ہے اور کیا میاں نواز شریف کواب واپس آجانا چاہیے

14  جنوری‬‮  2020

خلیفہ ہارون الرشید کے دور میں کسی قاضی نے عدالت میں قرآن مجید منگوایا‘ فریقین کے درمیان رکھا اور مدعی اور مجرم کا فیصلہ قرآن مجید پر چھوڑ دیا‘ مدعی نے قرآن (اٹھا) لیا‘ مجرم نے حلف دینے سے انکار کر دیا‘ قاضی نے مدعی کے حق میں فیصلہ دے دیا‘ خلیفہ کو اطلاع ہوئی تو (اس) نے قاضی کو معزول کر دیا اور عدالت توڑ دی‘ بادشاہ سے ۔۔اس عجیب و غریب فیصلے کی منطق پوچھی گئی تو

بادشاہ نے کہا جب فیصلہ قرآن ہی نے کرنا ہے تو پھر قاضی اور عدالت کی کیا ضرورت ہے‘ لوگ قرآن مجید درمیان میں رکھ کر اپنے فیصلے خود کر لیاکریں گے‘ بادشاہ کی بات درست تھی کیوں کہ جب فیصلے حلف پر چلے جائیں تو ۔۔اس کا مطلب ہوتا ہے حکومت اور لوگوں دونوں کا عدالتی نظام پر اعتبار ختم ہو چکا ہے‘ آج ہماری پارلیمنٹ میں بھی دو فریقین کے درمیان قرآن مجید آ گیا‘ ہم اس کا مطلب کیا لیں‘ یہ میں آپ پر چھوڑتا ہوں کون سچا ہے اور کون جھوٹا یہ فیصلہ اب قرآن مجید ہی کرے گا‘ ہم بہرحال آج کے موضوع کی طرف آتے ہیں میاں نواز شریف کی ایک تصویر نےان کے لیے مسائل بڑھا دیے‘ کیا واقعی کوئی انتہائی بیمار شخص ریسٹورنٹ جا سکتا ہے اور کیا میاں نواز شریف کواب واپس آجانا چاہیے‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا جب کہ پوری حکومت اس وقت صرف ایک کام کر رہی ہے اور وہ ہے اتحادیوں کو راضی کرنا‘ یہ کام اگر اتنا ہی ضروری تھا تو پھر حکومت نے اتحادیوں کو ناراض کیوں کیا تھا‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…