پہلے کچھ کرکے دکھائیں، ماضی میں ہمیں کس کام کے لئے استعمال کیا جاتا رہا؟ بلاول بھٹو کی پیشکش پر وسیم اختر کی چونکا دینے والی باتیں

2  جنوری‬‮  2020

کراچی (این این آئی)میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ ماضی میں ہمیں حکومت بنانے میں استعمال کیا جاتا رہا اب کوشش کی جا رہی ہے کہ حکومت توڑنے میں بھی استعمال ہوں، ماضی کے تجربے کے مطابق ہم چاہیں گے کہ پہلے کچھ کر کے دکھایا جائے صرف سیاسی بیان ہی کافی نہیں اسی لئے ہم نے بلاول بھٹو زرداری کی پیشکش کو مسترد نہیں کیا۔ہم سندھ کے مفاد میں تعاون کے لئے تیار ہیں مگر پہلے ہمارے تحفظات دور کرنے ہوں گے،

قانون سازی کے حوالے سے لوکل گورنمنٹ میں اختیارات اور وسائل کی تقسیم کے حوالے سے انصاف پر مبنی فیصلے کرنے ہوں گے پھر ہماری پارٹی دیکھے گی کہ کیا کیا جائے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کورنگی میں سماجی تنظیم ”ڈیوکون“ کی جانب سے 94 لاکھ روپے مالیت کا فرنیچر کورنگی زون کے 8 اسکولوں کے 900 اسٹوڈنٹس کے لئے عطیہ کیا جانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔یہ تنظیم پاکستان میں بچوں کی فلاح و بہبود، عورتوں کی معاشی ترقی اور نوجوانوں کی معیاری تعلیم کے لئے 1998 ء سے کام کررہی ہے۔ جمعرات کو کورنگی زون کے 8 اسکولوں کے لئے ٹیچرز کرسی،ٹیبل، بک شیلف، لیبارٹری شیلف اور ٹیبل کلاس روم کا مکمل فرنیچر اور تین قسم کے 900 ڈیسک فراہم کئے گئے۔ ڈیوکون کے سی ای او نثار احمد نظامانی اورکوآرڈینیٹر نسرین میمن نے این جی او کی سرگرمیوں کی تفصیلات بتائیں۔ میئرکراچی وسیم اختر نے کہا کہ سندھ کے عوام دونوں جماعتوں، جو حکومت میں ہیں کی طرف دیکھ رہی ہیں،پی ٹی آئی کے ساتھ سندھ کی ترقی کے حوالے سے جو معاہدہ ہوا اس پر عمل کیا جائے اب صرف سیاسی بیانات کا نہیں عمل کا وقت ہے، ایم کیو ایم وہی فیصلہ کرے گی جو عوام کے مفاد میں ہو گا، انہوں نے کہا کہ ”ڈیوکون“ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ وہ بلدیاتی اداروں کے ساتھ مل کر تعلیم پر کام کر رہے ہیں۔یہ بہت اہم شعبہ ہے کہ بچوں کو تعلیم کی طرف راغب کیا جائے مگر ہمارے ملک میں 73 سال کے دوران تعلیم کے شعبے میں سب سے کم بجٹ رکھا جاتا رہا ہے۔

افسوس ناک امر یہ ہے کہ تعلیم ترجیحات میں شامل نہیں۔سکول کاغذوں پر تو ہیں مگر اس طرف عملی توجہ نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے ہم تعلیم میں بہت پیچھے ہیں۔این جی اوز اور پرائیویٹ سیکٹر تعاون نہ کرتے تو صورتحال بہت خراب ہوتی، کورنگی کے صنعتکار اسکولوں کو ایڈاپٹ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ زمانہ آگیا کہ ہم مخیر حضرات سے اپیل کر رہے ہیں کہ ادارے چلانے میں تعاون کریں،کاٹی کے صدرجنید نقی نے کہا کہ تعلیم پر زیادہ توجہ ہونا چاہئے۔ ”ڈیوکون“تعلیم پر بہت کام کر رہا ہے۔ بلدیہ کورنگی کے چیئرمین سید نیئر رضا نے کہا کہ 2016 ء میں جب بلدیاتی نظام آیا اس وقت سے کوشش کررہے تھے کہ اسکولوں میں فرنیچر مہیا ہو مگر وسائل نہیں تھے۔ڈی ایم سی کے پاس اتنا فنڈ نہیں کہ اسکولوں کی ضروریات کو پورا کر سکیں۔ ”ڈیوکون“ نے دو انسٹیٹیوٹ بھی قائم کئے ہیں جن سے علاقے کی تعلیمی و تدریسی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…