لوگوں کو بغیر کام کیے 10، 15 سال کی تنخواہیں اور مراعات، کیا ارباب اختیار ملک کو کنگال کرنے کا اختیار رکھتے ہیں؟سپریم کورٹ کے اہم ریمارکس

20  ‬‮نومبر‬‮  2019

اسلام آباد(سی پی پی) سپریم کورٹ میں پولیس سب انسپکٹر قمرالاسلام کی ترقی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس گلزار نے استفسار کیا کہ کیا سب انسپکٹر کو نوکری سے نکال دیا گیا تھا؟۔ وکیل نے بتایا کہ 1996 میں نوکری سے نکالا تھا جبکہ 2010 میں بحالی ہوئی۔جسٹس گلزار نے کہا کہ آپ بحال ہو چکے تو اب کیا چاہتے ہیں۔ وکیل نے کہا کہ ان کا کیس یہ ہے کہ باقی ملازمین کی طرح ان کے ساتھ بھی مساوی سلوک ہو، موکل کو گریڈ 14 میں بحال کیا گیا جبکہ دیگر

ساتھیوں کو گریڈ 17 دے دیا گیا ہے۔جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ آج ملک سروسز ایکٹ 2010 کی وجہ سے دیوالیہ ہورہا ہے، ہم نے لوگوں کو بغیر کام کیے 10, 15 سال کی تنخواہیں اور مراعات دے دیں، انہی وجوہات کی بنا پر ہم جگہ جگہ سے پیسے مانگ رہے ہیں، ملک معاشی طور پر کمزور ہو چکا ہے، کیا ارباب اختیار ملک کو کنگال کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔عدالت نے  درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے سماعت 25 نومبر تک ملتوی کردی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…