کرتارپور راہداری: بھارت کے انکار کے بعد سکھ یاتریوں کے پاسپورٹ اور رجسٹریشن سے متعلق حکومت نے بڑا اعلان کر دیا ، تقریب میں اب نوجوت سنگھ سدھوسمیت کونسے بھارتی اہم شخصیات شرکت کریں گی؟

8  ‬‮نومبر‬‮  2019

اسلام آباد(آن لائن)کرتارپور راہداری پر بھارت کے انکار کے بعد پاسپورٹ اور رجسٹریشن کی شرط بحال کر دی گئی، بھارت کے اعتراض کے بعد خصوصی رعایت کو جاری نہیں رکھا جا سکتا۔سفارتی ذرائع کے مطابق ممکن نہیں کہ بھارت پاسپورٹ چیک کرے اور پاکستان نہ کرے، پاکستان نے ایک سال کیلئے پاسپورٹ اور 10 روز قبل رجسٹریشن کی شرط ختم کی تھی، دونوں ممالک کی جانب سے

یاتریوں کی فہرستوں کے تبادلے پر کام شروع ہوگیا۔ادھر ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا یاتری 3 انٹری پوائنٹس سے پاکستان میں داخل ہونگے، یاتری راہداری، واہگہ بارڈر اور دیگر ممالک سے پاکستان پہنچیں گے، تقریب میں منموہن سنگھ، نوجوت سدھو، بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ شرکت کرینگے۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا کہ ‘پاکستان نے بابا گرونانک کے 550ویں جنم دن پر سکھ یاتریوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے خصوصی مراعات کا اعلان کیا تھا جسے بھارت نے سکھ یاتریوں کے جذبات کو نظر انداز کرتے ہوئے مسترد کردیا’۔انہوں نے کہا کہ ‘ اگر بھارت یاتریوں کے لیے ان اقدامات سے استفادہ حاصل کرنے کی خواہش نہیں رکھتا تو یہ بھارت کی مرضی ہے’۔واضح رہے کہ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا مذکورہ بیان بھارتی وزارت خارجہ کے بیان کے بعد سامنے آیا۔بھارتی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ سکھ یاتری نئی تعمیر کردہ راہداری کے ذریعے کرتار پور گردوارے کا دورہ راہدرای کو فعال کرنے سے متعلق دو طرفہ طور پر متفقہ معاہدے کے مطابق ہوگا۔بھارتی میڈیا کے مطابق ترجمان بھارتی وزارت خارجہ رویش کمار نے کہا تھا کہ ‘کبھی وہ کہتے ہیں کہ پاسپورٹ ضروری ہے پھر کبھی کہتے ہیں کہ نہیں ہے، ہمیں لگتا ہے کہ

ان کے دفتر خارجہ اور دیگر اداروں کے درمیان اختلافات ہیں’۔ترجمان بھارتی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ ‘ہمارے درمیان مفاہمتی یادداشت موجود ہے جسے تبدیل نہیں کیا گیا اور اس کے مطابق پاسپورٹ ضروری ہے’۔خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے یکم نومبر کو کرتارپور زیارت کے لیے ا?نے والوں کے لیے پاسپورٹ اور پاکستان آنے کے لیے 10 روز قبل اندراج کرانے کی شرائط ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اس سے قبل گزشتہ روز ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ بابا گرونانک کے 550ویں سالگرہ کے موقع پر حکومت پاکستان نے کرتار پور آنے والے سکھ یاتریوں کو خصوصی مراعات دیتے ہوئے ایک سال کے لیے پاسپورٹ کی شرط ختم کرنے اور زائرین کی فہرست 10 روز قبل فراہم کرنے کی شرط ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ 20 ڈالر کی

سروس فیس میں 9 تا 12 نومبر تک کے لیے استثنیٰ بھی دیا گیا ہے۔اس سلسلے میں انہوں نے بتایا تھا کہ مختلف ممالک میں موجود پاکستانی سفارت خانوں نے بھی ہزاروں سکھوں کو گرونانک کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے ویزے جاری کیے ہیں یوں جاری کردہ ویزوں کی تعدد 10 ہزار ہوگئی ہے۔انہوں نے بتایا تھا کہ مذکورہ تقریبات میں شرکت کے لیے خصوصی طور پر نوجوت سندھو کو

ویزا جاری کردیا گیا ہے اور ساتھ ہی اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ پاکستان کرتارپور راہداری کے حوالے سے کسی قسم کی منفی سوچ کا سامنا کرنا نہیں چاہتا۔بھارتی میڈیا کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے نوجوت سنگھ سدھو کو جاری کیے گئے دعوت نامے کا سیریل نمبر 0001 ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق حکومت مذہبی سیاحت پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور اس سے عام طرز کی سیاحت کو بھی فائدہ پہنچے گا جبکہ حکومت مستقبل میں اس حوالے سے مزید اقدامات کرنے کے لیے پْرعزم ہے‘۔ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا تھا کہ پاکستان نے مقررہ وقت میں راہداری منصوبہ مکمل کیا جس کا افتتاح 9 نومبر کو کردیا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…