جیسے ہی مقبوضہ کشمیر سے کرفیو ہٹے گا تو کونسی حقیقت سامنے آگئی ؟ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مودی سرکار کا چہرہ بے نقاب کر دیا

30  اگست‬‮  2019

کراچی (این این آئی)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ تاریخ گواہے جب جب پاکستانی قومی جاگی ہے اسے کوئی جھکا نہیں سکا ،جیسے جیسے بھارت کا فاشسٹ چہرہ بے نقاب ہو رہا ہے پوری قوم میں شعور بیدار ہو رہا ہے ، کرفیو کے باوجود بہت کشمیریوں پر ظلم اور تشدد کی داستانیں آرہی ہیں ، اصل کہانیاں اس وقت سامنے آئیں گی جب کرفیو ہٹایا جائیگا ،بھارت کشمیریوں کو جتنا دبائے گا

جدوجہد اتنی زیادہ ابھرے گی ۔ جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ سب سے پہلے تو میں پوری پاکستانی قوم کا شکریہ ادا کروں گا کہ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کی کال پر اس یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ انہوںنے کہاکہ ہر شہر، ہر قصبے اور ہر صوبے سے جو اطلاعات آ رہی ہیں وہ انتہائی حوصلہ افزا ہیں۔ انہوںنے کہاکہ احتجاج سے نہتے کشمیریوں کو یہ واضح پیغام گیا کہ پوری پاکستانی قوم ان کے ساتھ اس جدوجہد میں شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ انہوںنے کہاکہ بیشک ذمہ داریوں میں اضافہ ہوا ہے لیکن اللہ مدد کرنے والا ہے۔ نہوںنے کہاکہ تاریخ گواہ ہے کہ جب جب پاکستانی قوم جاگی ہے اسے کوئی جھکا نہیں سکا۔ انہوںنے کہاکہ قیادت کا یہ فرض ہوتا ہے کہ وہ قوم کو حقائق بتائے اور ہم قوم کو حقائق سے آگاہ کر رہے ہیں،ہم دنیا بھر کے سامنے بھارت کا فاشسٹ چہرہ بے نقاب کر رہے ہیںاور جیسے جیسے بھارت کا فاشسٹ چہرہ بے نقاب ہو رہا ہے پوری قوم میں شعور بیدار ہو رہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ آپ نے دیکھا کہ پاکستانی وہ خواہ ملک کے اندر ہو یا ملک کے باہر وہ بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر احتجاج کر رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پوری دنیا میں تمام بڑے دارالحکومتوں میں پاکستانیوں اور کشمیریوں نے اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھارت کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں اوروقت کے ساتھ ساتھ ان میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے،انشاء اللہ 27 تاریخ کو اقوامِ متحدہ میں جب وزیراعظم عمران خان اقوام متحدہ میں تقریر کر رہے ہوں گے ،تو مودی کو اندازہ ہو گا کہ پاکستانی قوم اور جمہوری سوچ رکھنے والا طبقہ کیا کہہ رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں فکر ہے تو کشمیریوں کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ابھی میں بی بی سی کی رپورٹ دیکھ رہا تھا جس میں بی بی سی نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیکڑوں لوگوں کو انٹرویو کیا اور ان پر ہونے والے تشدد کو رپورٹ کیا،اسی بی بی سی کی رپورٹ میں دو بھائیوں کا بیان بھی شامل ہے کہ جنہیں رات کی تاریکی میں گرفتار کر لیا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور جب انہوں نے اپنا قصور پوچھا تو انہیں خوف میں مبتلا کرنے کیلئے مزید تشدد کا نشانہ بنایا گیا ڈنڈوں اور کیبلز سے پیٹا جاتا رہا اور جب وہ تشدد کی وجہ سے بے ہوش ہوتے تو انہیں جگانے کے لیے بجلی کے جھٹکے لگائے جاتے اور جب درد سے ان کی چیخیں نکلتیں تو ان کے منہ میں مٹی بھر دی جاتی،اب یہ کہانیاں منظر عام پر آ رہی ہیں ، کرفیو کو چھبیسواں دن ہے ،اصل کہانیاں اس وقت سامنے آئیں گی جب کرفیو ہٹایا جائیگا اور دنیا کو علم ہو گا کہ انہوں نے ظلم اور بربریت کس قدر روا رکھی ہے۔ انہوںنے کہاکہ میں بھارت کو واضح پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اگر آپ کی سوچ یہ ہے کہ آپ کشمیریوں کو جبرو تشدد سے دبا لیں گے تو یہ آپ کی خام خیالی ہے ،بھارت کشمیریوں کو جتنا دبائے گا یہ جدوجہد اتنی زیادہ ابھرے گی ۔ انہوںنے کہاکہ میں بھارت سے یہی کہوں گا کہ آپ نے جو حماقت کر لی ہے اس پر توبہ کریں اور کشمیریوں کو آزاد کریں۔ قبل ازیں جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچنے پر جماعت غوثیہ پاکستان کے اعلیٰ عہدیداران اور وزارت خارجہ کے حکام نے وزیر خارجہ کا خیر مقدم کیا،وزیر خارجہ (آج) ہفتہ کو دوپہر عمر کوٹ میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے،ہندو کمیونٹی کی کثیر تعداد اس جلسے میں شریک ہو گی اس کے علاؤہ ملکی و غیر ملکی میڈیا کے نمائندگان بھی جلسہ کی کوریج کیلئے موجود ہونگے۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…