جج کا تبادلہ عدلیہ کی آزادی پر ایک گھناؤنا وار ہے،ن لیگ نے سپریم کورٹ سے بڑا مطالبہ کر دیا

28  اگست‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے راناثناء اللہ کا کیس سننے والے جج کادور ان سماعت تبادلہ پر سخت تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جج کا تبادلہ عدلیہ کی آزادی پر ایک گھناؤنا وار ہے، سپریم کورٹ اس کارروائی کا نوٹس لے،چیف جسٹس وزارت قانون کے اقدامات کو ختم کریں،گزشتہ روز کشمیر ہاؤس میں ایک وزیر کی ایک حاضر سروس جج سے ملاقات ہوئی، امید ہے چیف جسٹس تمام واقعات کی آزادانہ منصفانہ تحقیقات کروائیں گے،

اے این ایف رانا ثناء اللہ کے خلاف ثبوت دینے میں ناکام رہا ہے،سلیکٹیڈ وزیر اعظم جب سے آئے ہیں ملک معاشی ابتری میں جا رہا ہے،ہم عمران خان کو ہٹلر نہیں بنیں دیں گے۔وہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کی ترجمان مریم اور نگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ احسن اقبال نے کہاکہ رانا ثناء اللہ کو عدالت میں پیش کیا گیا،وکلاء نے دلائل دئیے کہ استغاثہ ان کے خلاف ثبوت دینے میں ناکام رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جج نے جب فیصلہ دینا چاہا تو وٹس ایپ کے ذریعے تبادلہ کردیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ وہ تمام جج جو مسلم لیگ ن کے کیسز سن رہے تھے ان کو یک جنبش قلم کے ذریعے تبدیل کردیا،وزارت قانون نے عدالتی نظام پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آزاد عدلیہ کے کاموں میں ایگزیکٹو کی مداخلت کو ممنوع کیا گیا ہے،ان تمام کیسز پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی ہے جو مسلم (ن)کے رہنماؤں کے خلاف تھے،عدلیہ اور انصافی پر بڑے سوالیہ نشان کھڑے کیے گئے،یہ ڈویلپمنٹ نہایت افسوسناک ہے،چیف جسٹس فوری طور پر اس کارروائی کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے عدالتی پر شپ خون مارا ہے،رانا ثناء اللہ کے جج کا تبادلہ اور دیگر ججوں کو تبدیل کرکے عدلیہ کی آزادی پر حملہ کیا ہے۔احسن اقبال نے کہاکہ جب نواز شریف کا کیس چل رہا تو ایک جج کو توسیع دی گئی،ایک جج جو مقدمہ سن رہا ہو اس کو وٹس ایپ کے ذریعے تبدیل کردیا،

عدلیہ کی آزادی پر ایک گھناؤنا وار ہے،عمران خان دوسروں کو ہٹلر۔کہتے ہیں حالانکہ وہ۔تمام خصوصیات ہٹلر والی ہیں،ہم عمران خان کو ہٹلر نہیں بنیں دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ بڑے صاحب کی خوشنودی کیلئے رانا ثناء اللہ کو اس بھونڈے کیس میں پھنسایا ہے۔احسن اقبال نے کہاکہ (ن)لیگ کی قیادت کو اس لیے گرفتار کیا جا رہا ہے کیونکہ ہم لوگ حکومت کی کمزوریاں بے نقاب کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر آج قوم ٹیکس نہیں دے رہی تو قوم سمجھ چکی ہے کہ یہ حکومت کرپٹ ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ سلیکٹیڈ وزیر اعظم جب سے آئے ہیں ملک معاشی ابتری میں جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جو ان کی ناکامی کو بے نقاب کرتا ہے ان کو دھمکیاں دی جاتی ہیں، تیس سالوں میں ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ اس سال ہوا ہے، پہلے ہی سال خسارہ آٹھ اشاریہ نو فیصد پر پہنچ گیا ہے،ملک کی تاریخ کا بلند ترین شارٹ فال ہے۔انہوں نے کہاکہ اس حکومت کو بیرونی ایجنڈے کے تحت پاکستان کو بینک کرپٹ کرنے کیلئے مسلط کیا گیا ہے،حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ

رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کے وقت وڈیو بنائی گئی تھی۔ انہوں نے کہاکہ سماعت شروع ہوئی تو جج نے کہا کہ ویڈیو دکھائی جائے،یہ ویڈیو صرف ٹول ٹیکس ادا کرنے اور موٹر وے سے اترنے کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ رکن پارلیمنٹ کو ثبوت کے بغیر گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ رانا ثناء اللہ بہادر ادمی ہیں،دوران سماعت جج کو وٹس ایپ کے ذریعے تبدیل کردیا جائے یہ انوکھا واقعہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ اے این ایف رانا ثناء اللہ کے خلاف ثبوت دینے میں ناکام رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ نیب کو استعمال کرکے

میڈیا ٹرائل کیا جاتا ہے۔ اس موقع پر مریم اور نگزیب نے کہاکہ فارن فنڈنگ کیس میں صدر اور وزیراعظم ملزم ہیں،الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی صدر کررہے ہیں جو خود ملزم ہیں،عمران خان ملک کا مذاق نہ بنائیں،اس وقت سب کی نظریں سپریم کورٹ آف پاکستان پر ہیں،چیف جسٹس سپریم کورٹ اس کا نوٹس کیں۔مریم اورنگزیب نے کہاکہ میڈیا پر سنسر شپ ہے اس معاملے کو قانونی طور پر دیکھ رہے ہیں،میڈیا کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔مریم اور نگزیب نے کہاکہ

حکومت رانا ثنا ء اللہ کے خلاف ویڈیو پیش کرے جس کا پارلیمان میں دعویٰ کیا گیا، ایک منتخب رکن قومی اسمبلی کو قید تنہائی میں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ نیب کے دو ججز جو مریم نواز؟ حمزہ شہباز، سعد رفیق کے مقدمات سن رہے ہیں ان کو تبدیل کردیا گیا۔انہوں نے کہاکہ آج بجائے کشمیر پر قوم کو متحد کیا جائے، سیاسی انتقام کی سیاست جاری ہے۔ احسن اقبال نے کہاکہ وزارت قانون کا نوٹیفیکیشن بڑا واضح ہے، وزارت قانون نے جھوٹی وضاحت کی ہے۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ

ملک پر ووٹ چور حکومت ختم کرنے کے بعد سارا نظام اور ادارے تباہ کردیئے گئے، منگل کو قومی سیمینار رکھا ہے جس میں زحکومت کی ایک سالہ کارکردگی کا وائٹ پیپر جاری کیا جائیگا۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز کشمیر ہاؤس میں ایک وزیر کی ایک حاضر سروس جج سے ملاقات ہوئی، امید ہے چیف جسٹس آف پاکستان تمام واقعات کی آزادانہ منصفانہ تحقیقات کروائیں گے۔احسن اقبال نے کہاکہ حکومتی زیادتیوں کے خلاف کیس بن رہا ہے، ایک دن لاوہ پھٹے گا۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ

اس حکومت سے کسی خیر کی توقع نہیں ہے،حکومت سے ہماری خیر کی توقع اسی روز ختم ہوگئی تھی جس روز ووٹ چوری کے ذریعے انہیں مسلط کردیا گیا،حکومت سمجھتی ہے کہ ہمیں ڈرا لے گی تو ہمیں گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ شاید اگلے چند دنوں میں ایک اور گرفتاری حکومت عمل میں لے آئے مگر اس سے ہمارے حوصلے کم نہیں مزید بڑھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ایک بات واضح ہوگئی ہے کہ قوم کی آج بھی ہر دلعزیز شخصیت نواز شریف ہیں اور وہی انکے لیڈر ہیں، اس حکومت کو مسلط کیاگیا البتہ اس فاشسٹ حکومت و وزیراعظم کا احتساب بھی قومی اداروں کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ میاں نواز شریف این آر او لینے نہیں آئے تھے، انہیں علم تھا ایئر پورٹ سے گرفتار کرلیا جائیگا۔



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…