منی لانڈرنگ انکوائری،شہباز شریف مرکزی ملزم قرار لاہور ہائی کورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا

24  اگست‬‮  2019

لاہور(اے این این)منی لانڈرنگ انکوائری سے متعلق لاہور ہائی کورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کردیا،عدالت نے شہبازشریف منی لانڈرنگ انکوائری میں مرکزی ملزم قراردیدیا۔تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ انکوائری سے متعلق لاہور ہائی کورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

شہبازشریف کو منی لانڈرنگ انکوائری میں مرکزی ملزم نامزد کردیا گیا ہے،ہائیکورٹ نے کہا کہ شہباز شریف منی لانڈرنگ انکوائری میں مرکزی ملزم ہیں، جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس سردار احمد نعیم پر مشتمل بنچ نے شہباز شریف کو مرکزی ملزم قرار دیا،منی لانڈرنگ انکوائری میں حمزہ شہباز،مشتاق چینی،شاہدرفیق سمیت متعددملزمان کوگرفتارکیاگیانیب نے سلمان شہباز، نصرت شہباز سمیت شہباز شریف کے اہل خانہ کو بھی نامزد کررکھا ہے۔واضح رہے کہ حمزہ شہباز شریف بھی اس کیس میں ملزم ہیں اور اس وقت زیرِ حراست بھی ہیں۔ حمزہ شہبازکولاکھوں ڈالرز کی منتقلی کی تفصیلات سامنے آئی تھیں، نیب نیٹرانزیکشن سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی۔ عدالت میں جمع کروائی گئی رپورٹ کے مطابق حمزہ شہبازکی ٹرانزیکشنز 2013ء سے 2017ء کے درمیان کی ہیں اور انہوں نے 7 کروڑ 87 لاکھ 50 ہزار کی رقم تحفے کے طور پر وصول کی۔نیب رپورٹ کے مطابق 2007ء میں محبوب نے 2 جولائی کو1 لاکھ 65 ہزار 965 ڈالرز، ہارون یوسف نے 2 جولائی کو1 لاکھ 99 ہزار 965 ڈالرز اور محمد رفیق نے 6 جولائی کو 1 لاکھ 65 ہزار 925 ڈالر منتقل کیے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ہارون نے دوبارہ 11 جولائی2007ء کو 1لاکھ 27 ہزار 965 ڈالر، محبوب نے 18جولائی کو 1لاکھ 65 ہزار 980 ڈالرز اور 19 جولائی کو 1 لاکھ 99 ہزار 980 ڈالر منتقل کیے۔نیب نے بتایا کہ 2007ء میں ہی منظوراحمد نے 23 جولائی کو1 لاکھ 67ہزار 980 ڈالرز، ناصر نے 23 ستمبر کو 1لاکھ 65 ہزار 976 ڈالرز، محبوب نے 4 اکتوبر کو 79 ہزار 980 ڈالرز اور 23 اکتوبر کو 1 لاکھ 65 ہزار 980 ڈالرز منتقل کیے۔ منظور احمد نے پھر 5 دسمبر2007ء میں ہی 1 لاکھ 63 ہزار 960 ڈالرز، عرفان نے جنوری 2008 کو 1 لاکھ 65 ہزار 967 ڈالرز جبکہ غلام رسول اور قدیر احمد نے 29 جنوری 2008ء کو 79 ہزار 960 ڈالر منتقل کیے۔ رپورٹ کے مطابق غلام رسول نے دوبارہ یکم فروری 2008ء کو 2 لاکھ 51 ہزار ڈالر کی 2 ٹرانزیکشن کیں جبکہ محمد شکور نے فروری 2008ء میں 1 لاکھ 39 ہزار 55 ڈالر کی رقم منتقل کی۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…