اگر ایٹمی جنگ ہوئی تو پھر پوری دنیا اس کی شدت محسوس کرے گی، کشمیر کو فلسطین نہیں بننے دیں گے،کازکیلئے لڑنے، مرنے کو تیار ہیں،بھارت کو دو ٹوک پیغام

7  اگست‬‮  2019

اسلام آباد (آن لائن)اراکین پارلیمنٹ نے مشترکہ طور پر بھارت کو ڈوٹوک پیغام دیا ہے کہ کشمیر کو فلسطین نہیں بننے دیں گے،کشمیر کیلئے ”لڑنے اور مرنے کیلئے تیار ہیں،اگر ایٹمی جنگ ہوئی تو پھر پوری دنیا اس کی شدت محسوس کرے گی،کشمیریوں پر بھارتی افواج کے ظلم و بربریت کے باوجود عالمی برادری کا ضمیر کیوں سویا ہوا ہے؟امریکہ طاقت کے زور پر افغانستان میں فتح نہیں حاصل کرسکا تو بھارت بھی کشمیر پر زیادہ دیر قبضہ برقرار نہیں رکھ سکتا۔ بدھ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ

اجلاس میں مسئلہ کشمیر پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری ریاستی دہشت گردی اور بھارتی اقدامات جنگی جرائم کے مترادف ہیں۔ ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ یو این سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیر ایک متنازعہ علاق ہے، اور بھارت نے یو این ایس سی کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم پوری دنیا میں بھارت کا اصلی اور بد نماء چہرہ بے نقاب کریں، بھارت نے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ جنگی جرم کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، تشدد اور ظلم و ستم واضح طور پر نسل کشی ہے۔ شیریں مزاری نے مزید کہا کہ بین الاقوامی برادری سے پوچھا جانا چاہیے کے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ کی مداخلت کا حق کہا ں چلا گیا ہے۔ شیریں مزاری نے شملہ معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت یکطرفہ طور پر کشمیر کی حیثیت تبدیل نہیں کر سکتا۔ ڈاکٹر مزاری نے عالمی برادری پر زور دیا کے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری ریاستی دہشت گردی، ظلم و ستم، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے روکنے کیلے آگے آئے اور اپنا کردار ادا کرے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کا مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت منسوخ کرنا جنگی جرم ہے۔ ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا بھارت کی جانب سے آزاد کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر کلسٹر بم، اسلحے کے حملوں اور

مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی ہائی کمشنر کو خط بھی لکھ دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارتی ریاستی دہشت گردی اور حملے بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین اور معاہدوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کے اقوام متحدہ کے چارٹر اور جنیوا کنونشن کے مطابق کشمیر، پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ایک متنازعہ علاقہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت پہلے ہی تسلیم کر چکا ہے کے کشمیر دونوں مملک پاکستان اور

بھارت کے درمیان ایک متنازعہ علاقہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر بھارت پر جنگی جنون سوار ہے تو ہم بھی اپنا دفاع کرنا جانت ہیں، پاکستان خاموش تماشائی نہیں بن سکتا۔ ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت کی منسوخی کا عمل نہ صرف بھارت کی اپنی سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے بلکہ بھارت نے اپنے ہی آئین کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔ انھوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کے وہ کشمیر کے مسئلے پر ہنگامی اجلاس طلب کرے۔

راجہ ظفر الحق نے کہا کہ اقوام متحدہ کا چارٹر اپنے تمام ممبران کو اس پر عمل درآمد کرنے کا پابند بناتا ہے اگر کوئی ممبر چارٹر کی خلاف ورزی کرتا ہے تو وہ ممبر بھی نہیں رہ سکتا ہے اس کے باوجود بھارت سلامتی کونسل کا مستقل ممبر بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس سلسلے میں اپنے فرائض پورے کرنے چاہئیں تھے اور دوست ممالک سمیت بین الاقوامی تنظیموں کو صورتحال سے آگاہ کرنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے داخلی مسائل میں الجھنے اور اپوزیشن کو نیچا دکھانے

کے چکر میں ان سنگین مسائل کی جانب توجہ نہیں دی گئی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بنائی جانے والی کمیٹی زیادہ مؤثر کردار ادانہیں کر سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دوست ممالک نے بھی ہمیں کوئی جواب نہیں دیا ہے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کے امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کا کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے اور ٹرمپ بھی کشمیر پر ثالثی کے مؤقف سے پیچھے ہٹ گئے ہیں انہوں نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر بین الاقوامی تنظیموں کو اعتماد میں لینا چاہیے۔

جے یو آئی کے پارلیمانی لیڈر مولانا سعد محمود نے کہا کہ بھارت نے اپنے آئین میں ایسی ترامیم کی جو اقوام متحدہ کی دستاویزات کے ہوتے ہوئے کوئی حیثیت نہیں رکھتا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کے ہاتھوں زخم خوردہ اپوزیشن جماعتوں نے کشمیر کے مسئلے پر حکومت کا ساتھ دیا ہے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنے امریکہ چین اور دیگر ممالک کے دوروں پر گئے مگر پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا اس طرہ ہندوستان کو اس ناجائز اقدام سے روکنے کیلئے حکومت نے دنیا بھر میں اپنی لابیز کو کیوں متحریک نہیں کیا ہے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے حالیہ اقدامات سے ہماری خارجہ پالیسی کی نااہلی واضح ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی آئین میں ترامیم یکطرفہ ہے کشمیر اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق متنازعہ علاقہ ہے پاکستان کل بھی کشمیریوں کے ساتھ تھا اور آج بھی ساتھ ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت کشمیر کے معاملے سے کوئی واضح مؤقف سامنے نہیں لاسکی ہے آج کشمیر کے حوالے سے اس پارلیمنٹ کوفیصلہ کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ امریکہ طاقت کے بل پر افغانستان کو فتح نہیں کر سکا ہے اسی طرح ہندوستان بھی کشمیر پر اپنا قبضہ برقرار نہیں رکھ سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ پاکستان کو بھی امریکہ پر کشمیر کے حوالے سے دباؤ ڈالنا ہوگا انہوں نے کہا کہ حکومت مشترکہ اجلاس کے پیچھے اپنی نااہلی چھپانے کی کوشش نہ کرے۔ جماعت اسلامی کے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کشمیر کی آزادی کیلئے پوری اپوزیشن سیاسی جماعتیں اور عوام حکومت کے ساتھ ہے انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے اپنی آزادی کیلئے ایک لاکھ سے زائد جانوں کے نذرانے پیش کئے ہیں اس وقت کشمیری عوام پاکستان کی جانب دیکھ رہے ہیں کشمیر کا مسئلہ اگر کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل نہ ہوا تو اس سے پوری دنیا میں تباہی آسکتی ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت کشمیر کا علاقہ تین ممالک کے پاس ہے اس وقت پورا مقبوضہ کشمیر جیل بن چکا ہے انہوں نے کہا کہ آج اگر پاکستان کی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کو بچانے کی کوشش نہیں کی تو ان کا اگلا اقدام گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر پر قبضہ جمانے کا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت نے بیرون ممالک میں کشمیر ڈیسک کیوں بند کیا ہے کشمیر پاکستان کی بقاء کا مسئلہ ہے کشمیریوں کیلئے لڑنا اور مرنا پاکستان کیلئے لڑنے اور مرنے کے مترادف ہے پاکستان امریکہ کے بیان سے پر اعتماد نہ کرے انہوں نے کہا کہ امریکہ قابل اعتماد نہیں ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کشمیر کے معاملے پر بین الاقوامی کانفرنس بلانے اور پوری دنیا میں پارلیمنٹرینز پر مشتمل وفود بنا کر بھیجے جائیں اقلیتی رکن ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا کہ کشمیری عوام کی جدوجہد کے ساتھ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کا ساتھ رہا ہے انہوں نے کہا کہ اگر 72 سالوں کی جدوجہد کے باوجود بھارت کا اقدام بہت بڑا سوالیہ نشان ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے اختلافات نے عالمی سطح پر ہمارے مؤقف کو کمزور کیا ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں تاریخ سے سیکھنا چاہیے اور حکومت سے زیادہ پارلیمنٹ کا مؤقف عالمی دنیا تک پہنچانا چاہیے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی سطح پر حکومت اور اپوزیشن پر مشتمل کمیٹی بنا کر ملک کی ترقی اور خوشحالی کیلئے کام کرنا چاہیے۔ وفاقی وزیر امور کشمیر علی امین گنڈہ پور نے کہا کہ بھارت کے کشمیر کے بارے میں حالیہ اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے آج بھارت میں اقلیتوں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے خطے میں امن کے قیام میں بھارت سب سے بڑی رکاوٹ رکاوٹ ہے انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی تکمیل پاکستان کیلئے ہے، آجہ بھی مقبوضہ کشمیر کی تمام لیڈر شپ جیلوں میں ہے لاکھوں کشمیریوں کو شہید کیا گیا ہے اور لاکھوں کشمیری زخمی ہوچکے ہیں انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کشمیر کے معاملے پر بھارت سے باز پرس کرے انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین امن کشمیر کے ساتھ وابستہ ہے دنیا کو سمجھنا چاہیے کہ اگر دونوں ممالک کے مابین کشمیر کے معاملے جنگ ہوئی تو اس کا اثر پوری دنیا پر پڑے گا انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام‘ فوج اور حکومت کشمیری عوام کے ساتھ ہے اور ساتھ رہے گی انہوں نے کہا کہ آج مودی کو قاتل قرار دینے والے کل مودی کو اپنے گھر پر دعوت دیتے رہے کیا انہیں کشمیریوں کا خون یاد نہیں رہا تھا انہوں نے کشمیر کیلئے حکومت آخری حد تک جائیں گے۔ مسلم لیگ ن کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ اس وقت پاکستان خطرناک صورتحال سے گزر رہا ہے ہندوستان نے آئینی طور پر اپنے اٹوٹ کو ریزہ ریزہ کردیا ہے کشمیر میں سات لاکھ فوجیوں کے ذریعے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ برقرار رکھا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ کشمیریوں پر شدید مظالم کے باوجود عالمی برادری کا ضمیر خاموش ہے ہندوستان نے پوری کشمیری لیڈر شپ کو نظر بند کیا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کے معاملے پر سنجیدہ نہیں ہے وزیراعظم اپوزیشن سے پوچھتے ہیں کہ میں کیا کروں کیا امریکہ میں اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف بولنے کے وقت ہم سے پوچھا ہے انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان مودی کو بار بار فون کرتے رہے مگر انہوں نے فون نہیں اٹھایا جب کہ مسلم لیگ(ن) کے دور میں مودی اور واجپائی پاکستان آئے تھے انہوں نے کہا کہ آج تک کسی بھی دوست ملک نے کشمیر کے معاملے پر پاکستان کا ساتھ نہیں دیا ہے جو حکومت سی پیک کو محدود کرے گی اس کے بعد کیا چین پاکستان کے حق میں بیان دے گا انہوں نے کہا کہ بھارت میں پورے یو اے ای کے سفیر نے پاکستان کے مخالف بیان دیا ہے۔ پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ سانحہ کشمیر کی پاکستان کے بعد کشمیر ایک بہت بڑا مسئلہ ہے آج کشمیر سمیت انڈیا کے مسلمانوں کو اندازہ ہوچکا ہے کہ دو قومی نظریہ وقت کی ضرورت ہے اور کشمیری لیڈر اس کا برملا اظہار کررہے ہیں کہ ہم نے بھارت کا ساتھ دے کر غلطی کی ہے انہوں نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر ہم جنگ کی متحمل نہیں ہوسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر ہمیں اسلامی اور پڑوسی ممالک سے مدد لینا چاہیے انہوں نے کہا کہ ہمیں دوستوں کو ساتھ ملانا ہے ایک سال سے یہ حکومت آئی ایم ایف کی طرف جارہے ہیں اور آخرمیں آئی ایم ایف کا بندہ لے آئے ہیں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت عالمی سطح پر ملکی سطح پر اکیلی ہے آج اپوزیشن حکومت کے ساتھ نہیں ہے آج پوری دنیا سمیت ہندوستان بھی ہماری اندرونی صورتحال کو دیکھ رہی ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں کشمیری بھائیوں پر فخر ہے جو کشمیر کے اندر اپنی ازادی کیلئے لڑتے ہین اور پاکستان کے جھنڈے میں اپنے شہیدوں کو دفن کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ کشمیر کا کوئی گھر ایسا نہیں ہے جس میں کوئی شہادت نہیں ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ مودی کی سوچ انڈیا کو تقسیم کردے گا انہوں نے کہا کہ تاریخ لکھی جارہی ہے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ تاریخ میں ایسے حالات آئے ہیں جب سیاستدانوں کے غلط فیصلوں سے حالات بدل جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ کشمیر کے بارے میں مودی کا حالیہ فیصلہ تاریخ کو بدل دے گا انہوں نے کہا کہ حالیہ فیصلے کے بعد کشمیری اپنے گھروں میں نہیں بیٹھیں گے اور یہ تحریک اب پورے انڈیا میں پھیل جائے گی انہوں نے کہا کہ مستقبل کے حالات مین مودی کی وجہ سے جنگ ہوتے دیکھ رہا ہوں انہوں نے کہا کہ اج کشمیر کی گلی گلی میں شہید برہان وانی کی آواز ہے آج جدوجہد آزادی کا نیا نقشہ بن رہاہے آج شملی معاہدہ ختم ہوچکا ہے جبکہ کنٹرول لائن بھی ختم ہوچکی ہے کشمیری اس تحریک کو آگے لے کر چلیں گے اور مودی سرکار اس کا مقابلہ نہیں کر سکے گی۔ انہوں نے کاہ کہ آج عالم اسلام میں مسلمانوں کے ساتھ ظلم و زیادتی کا بازار گرم ہے مودی سرکار پاکستان کی معیشت کو دیکھ کر فیصلے کررہی ہے کیا ہم نے عالمی سطح پر کشمیر کا کیس بہتر انداز میں لڑا ہے اب ہندوستان میں نہ چڑیاں چہکیں گی اور نہ زمین پر گھاس اگے گی۔ مسلم لیگ ن کے رہنماء خواجہ آصف نے کہا کہ موجودہ حکومت کشمیر کے بارے میں مودی حکومت سے امید لگائے بیٹھی تھی وہ منتخب ہوکر اس مسئلے کو حل کرے گا اور جو حل مودی حکومت نے دیا ہے اس کو پوری دنیا نے دیکھ لیا ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں تاریخ نہ بتائیں بلکہ مستقبل کے حالات بتائیں انہوں نے کہا کہ ہم او آئی سی کی قرار داد میں کشمیر کا ذکر تک نہ ڈال سکے اور ہم اسلامی کانفرنس کا سٹیٹس کھو بیٹھے ہیں انہوں نے کہاکہ کل یو اے ای کے سفیر نے جو بیان دیا ہے اس سے ثابت ہوا ہے کہ وہ ہمیں پیسے دیتے ہیں مگر کشمیر پر ہمارا ساتھ نہیں دیں گے انہوں نے کہا کہ حکومت کو دورہ امریکہ کے موقع پر پتہ تھا کہ بھارت کشمیر کے مسئلے پر کیا کرنے والا ہے انہوں نے کہا کہ کشمیر کے اہم مسئلے پر بھی ہماری قوم تقسیم ہے کیا وزیراعظم کو پہلے سے پتہ نہیں تھا کہ مودی سرکار کے کیا عزائم ہیں مودی کے ہاتھ مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت دورہ امریکہ اور طالبان کے ساتھ مذاکرات کے معاملے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے اس وقت پاکستان عالمی سطح پر اور اسلامی ممالک میں تنہا ہوچکا ہے اور فلسطینی عوام کی طرح کشمیری عوام بھی تنہا ہوچکے ہیں انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حالیہ اقدامات میں بھارت کے ساتھ اسرائیل بھی ملوث ہے انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہر ملک میں جاکر کشکول اٹھایا ہوا ہے اور ہم معاشی طور پر کمزور ہوچکے ہیں بھارتی حکومت کشمیریوں کو لائن آف کنٹرول کے اس جانب دھکیلے گا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے پر قوم کو متحد ہوکر اس جارحیت کا مقابلہ کرے اور سفارتی سطح پر مسلم دنیا کے ساتھ مل کر مقابلہ کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ حکومت اس مسئلے پر قوم کو متحدہ نہیں کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے پر ہمیں تمام مضمرات کو سامنے رکھنا چاہیے۔ کشمیریوں کے حوصلے آج بھی جوان ہیں مگر ہم کیا کررہے ہیں ہم تو صرف مودی کو خوش کرنا چاہتیہیں پارلیمنٹ سے یہ آواز جانی چاہیے کہ پوری قوم کشمیر کے معاملے پر متحدہ ہے۔ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ اگر اپوزیشن کشمیر کے مسئلے پر سیاست نہ کے تو بہتر ہوگا اور حکومت کے ہاتھ مضبوط کرے انہوں نے کہا کہ ہم لڑنا نہیں چاہتے ہیں مگر تاثر بھی نہیں ہونا چاہیے کہ ہم لڑنے سے ڈرتے ہیں اگر ہندوستان ہمارے ساتھ بات نہیں کرنا چاہتا ہے تو ان کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنا چاہتے ہیں اور انہیں پاکستان میں نہیں ہونا چاہیے اگر پاکستان اور بھارت کے مابین سفارت کاری نہیں ہو تو ہمیں اپنے سفیر واپس بلا لینے چاہیں انہوں نے کہا کہ کشمیر کو فلسطین نہیں بننے دیں گے ہندوستان کشمیر میں جغرافیائی تبدیلیاں کررہا ہے اگر ہمیں کشمیر کیلئے لڑناپڑا ہم لڑیں گے انہوں نے کہا اگر پاکستان اور بھارت کے مابین جنگ ہوئی تو پوری دنیا اس کی شدت محسوس کرے گی۔مشتر کہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میاں رضا ربانی نے کہا کہ پاکستان کی اشرافیہ اور ریاست نے اراکین اسمبلی کو نیشنل سکیورٹی پر کوئی معلومات نہیں دیں اور خارجہ پالیسی سے الگ رکھا گیا جس کی وجہ سے خارجہ پالیسی ناکام ہے پاکستان عالمی سطح پر اپنی ساکھ کو برقرار رکھنے میں ناکام ہو گیا ہے‘ امریکہ کی طرف سے بیان آیا کہ بھارت کہتا ہے کہ یہ ان کا اندرونی مسئلہ ہے جبکہ وزیراعظم کی ملائشیا سے جو بات ہوئی اس میں صرف یہ کہا کہ ہم کشمیر کے معاملے کو دیکھیں گے۔ بہت سے ڈکٹیٹرز آج ملک سے باہر بیٹھے ہوئے ہیں۔ کل وزیراعظم نے کشمیر کے ایشو پر ایک کمیٹی بنائی ہے جس میں صرف وزیر خارجہ کے علاوہ کوئی ممبر پارلیمنٹ نہیں ہے۔ یہاں دونوں ایوان کی کمیٹی بنے تاکہ وہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو لے کر آگے چل سکیں جو کل وزیر خارجہ کے نام سے جو بیان جاری ہوا ہے وہ درست نہیں ہے۔ پاکستان کی نیشنل سکیورٹی کی کمیٹی یہ کہتی ہے کہ ان کو پتہ نہیں ہے کہ مودی سرکار370 کو ختم کرنے جا رہی ہے۔ امریکہ کو بتا دیا گیا تھا کہ بھارت کشمیر کا سپیشل سٹیٹس ختم کر دے گا۔ وزیراعظم کو اس وقت کچھ بھی نہیں بتایا گیا جب وہ امریکہ کے دورے پر تھے جب ٹرمپ نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان ثالثی کی تو اس نے فلسطین کا دارالحکومت اسرائیل کو دے دیا تھا اب یہ کہتا ہے کہ یہ بھارت کا اندرونی مسئلہ ہے اب میں اس میں کیا کروں۔ بھارت حد سے آگے بڑھ رہا ہے۔ کشمیریوں کی نسل کشی کرنے میں اور پھر وہاں سے مہاجرین پاکستان آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی خلاف ورزی ہو رہی ہے اور ان کے بنیادی حقوق کو ختم کیا جا رہا ہے۔ میرے مطابق جب پاکستان کی فارن پالیسی پارلیمنٹ بنائے گئی تو تبدیلی آ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹرمپ کی ثالثی سے انکار کر دینا چاہئے۔ صابر قائم خانی نے کہا کہ مودی کشمیر میں مظالم ڈھا رہا ہے ہمیں مل کر بھارت کو ایک پیغام دینا چاہئے کہ کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔ سینیٹر ستارہ ایاز نے کہا کہ ہمیں مل کر دنیا کو پیغام دینا چاہئے کہ پاکستانی کشمیریوں کے ساتھ ہیں‘ جنگیں بہت خرابی کا باعث بنتی ہیں۔ بھارت کے مطابق اب کشمیر اب ان کا حصہ بن چکا ہے ہم حکومت کے ساتھ ہیں لیکن حکومت کوئی قدم تو بڑھائے۔ ہماری سرحدیں غیر محفوظ ہیں۔ افغانستان کے حوالے سے جو بات چل رہی ہے اس میں خلل نہیں آنا چاہئے۔ مشاہد حسین سید نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ خود ساختہ بارڈر بنانے کی کوشش کی ہے لدھا کو دہلی کے کنٹرول میں کر دیا ہے جہاں بدھ مت زیادہ رہتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا تھا کہ مودی کا دوبارہ الیکشن جیت کرنہ آنا کشمیر کیلئے بہتر ہو گا لیکن ہمیں سمجھ نہیں آ رہی کہ ہم نے کیا کرنا ہے۔ انہوں نے پاکستان کی مخالفت میں انگلینڈ سے میچ ہارا یہ ان کی سوچ ہے۔ بھارت کہتا ہے کہ ہم امریکہ نے امریکہ کو بتا دیا تھا کہ اور اب امریکہ نے بھارت کے موقف کو تسلیم کر لیا ہے کہ یہ ان کا اندرونی معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ میں اور میری پارٹی اس مسئلے کو حل کریں گے لیکن کوئی پارٹی یا کوئی شخص اکیلا مسئلہ لح نہیں کر سکتا اس کیلئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہو گا۔ سابق وزیراعظم نے ایٹمی دھماکے کرتے وقت مشاورت کی تھی لیکن فیصلہ خود کیا تھا۔ ہمارے وزارت خارجہ میں 100 دن کیلئے صرف کشمیر کے علاوہ کوئی کام نہیں ہونا چاہئے۔ جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا تب تک ہمیں افغان امن پر بھی بات نہیں کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں بینر لگائے گئے بھارت کی سپورٹ میں لیکن ہمارا وزارت داخلہ کیا کر رہا ہے۔ محسن داوڑ‘ علی وزیر اور رانا ثنا اللہ کو اجلاس میں ہونا چاہئے۔ مریم نواز کی تقریر پر سنسر شپ ہے لیکن چائنہ کے خلاف جو ہو رہا ہے ان کو کون روکے گا۔ وفاقی وزیر مراد سعید نآے کہا کہ ہم عوام کی آواز کے مطابق کام کر رہے ہیں کشمیری جب شہید ہوتے ہیں تو ان کو پاکستانی پرچم میں دفن کیا جاتا ہے اور وہ کہتے ہیں کہ پاکستان ہمارا ہے ہم پاکستانی ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کیخلاف پروپیگنڈہ ہو رہا ہے کہ ان کے انٹرویو کا اخباری تراشہ سوشل میڈیا پر چلایا جا رہا ہے۔ بھارت کا اصل چہرہ پوری دنیا کے سامنے آ گیا ہے۔ اپوزیشن نے کل کے اجلاس میں تاخیر اس وجہ سے کی کہ یہ پروڈکشن آرڈر مانگ رہغے تھے وزیراعظم عمران خان صبح سے ادھر بیٹھے تھے پاکستان کا بیانیہ دنیا میں پہنچا کہ پاکستان امن کا پیکر ہے۔ ہم نے کرتار پورہ کا بارڈر کھولا‘ اب کشمیر کے عوام جاگ گئے ہیں اور اب کشمیر آزاد ہو گا اور بھارت نے اپنی تقسیم کے پروانے پر دستخط کر دیئے ہیں اور اب بھارت تقسیم ہو کر رہے گا۔ بھارت نے چائنہ کی خودمختاری پربھی حملہ کیا ہے اور چائنہ کی طرف سے بھی موقف آ گیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مسلمان شہادت سے نہیں ڈرتا اور ہر مسلمان ٹیپو سلطان بننا چاہتا ہے اور خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے۔ اپوزیشن نے کہا کہ مودی قاتل ہے پاکستان کیخلاف ہر سازش میں شریک ہوتا ہے لیکن شادی پر نواز شریف نے بلایا تھا اگر دہشت گرد ہے تو مودی کو کیوں بلایا گیا۔ بھارت کا سجن جندال کیسے پاکستان آیا اور مری میں شریف فیملی سے ملاقاتیں کرتا رہا ہے اور جواب دیا گیا کہ ہمارے ذاتی تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے انہی کاموں سے کشمیر کے ایشو میں جان پڑ گئی ہے۔ ترکی‘ چائنہ‘ ملائشیا پاکستان کو سپورٹ کر رہا ہے عرب ممالک سے رابطے جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے جو تقریر کی وہ کشمیر کے ایشو سے ہٹ کر بات کی ہے انہوں نے بنگلہ دیش سے ملا دیا ہے۔ مراد سعید کے بیان پر راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ مراد سعید کی جتنی عمر ہے یہاں لوگوں کے اتنے تجربے ہیں کیا اب اتحاد چاہتے ہیں لیکن یہ اتحاد کو پارہ پاہ کرنا چاہتے ہیں اس پر مراد سعید نے کہا کہ اللہ نہ کرے میں آپ کے تجربے جیسا ہوں۔ ہمیں پوری دنیا دیکھ رہی ہے ہمارا کشمیر سے رشتہ ہے کشمیر ہمارا ہے اور کشمیر بنے گا پاکستان۔ سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ سب سے پہلے محسن داوڑ‘ علی وزیر‘ رانا ثناء اللہ اور شاہد خاقان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہوتے ہیں جو کہ نیک شگون نہیں ہے۔ اسلام آباد کے ریڈزون میں جو بینرز لگائے گئے تھے اگر یہ بلوچستان میں لگتے تو کہا جاتا کہ یہ ملک کے دشمن ہیں لیکن ہمیں بتا دیں کہ یہ بینرز لگانے والے کون ہیں۔ مشترکہ اجلاس میرے خیال میں کشمیر کے لئے بلایا گیا ہے لیکن یہ تو پختون اور افغان کیخلاف بلایا گیا ہے حکومت کو ہدایات کہیں اور سے آتی ہیں۔ یہ جو قرار داد یہاں پاس کریں گے اس پر عملدرآمد نہیں ہو گا۔ افغان کا آپ سے اعتراض ہے کہ ان کو تم نے برباد کیا ہے۔ پختون کمزور نہیں لیکن ہمارے مقتدر طبقہ نے پختون کو برباد کیا ہے۔ مودی کیلئے دعا کس نے کی کہ یہ دوبارہ الیکشن جیت کر آ جائے لیکن دوسرے لوگ غدار ہیں آئین پر عمل کریں تو تمام مسائل حل ہو جائیں گے۔ اگر ہم ٹھیک ہو جائیں گے تو مسئلہ کشمیر خود بخود حل ہو جائے گا۔ صرف عوام پر بھروسہ کریں کسی دوسرے پر بھروسہ نہیں کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔ سب سے پہلے پارلیمنٹ کو اتھارٹی دے تو مسئلہ حل ہو جائے گا۔ ہمارے مقتدر طبقہ انگریزوں کی پالیسی پر عمل کر رہا ہے۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ جب سے پاکستان بنا ہے تب سے مسئلہ کشمیر چل رہا ہے اور بھارت کشمیر میں ظلم کر رہا ہے اور کشمیریوں نے اپنی آزادی کیلئے بہت قربانیاں دی ہیں پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے کشمیر کے ایشو میں لداخ کی بہت اہمیت ہے کشمیر کی آبادی اکسٹھ فیصد سے اکتیس فیصد کر دی گئی ہے وہاں ہندوؤں کو لا کر آباد کیا گیا ہے اور وہ مسلمان آبادی کو آزاد کشمیر کی طرف دھکیلیں گے جس طرح سے فلسطین کو اسرائیل دھکیل رہا ہے۔ کشمیری آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں ہم نے ان کا ساتھ دینا ہے۔ آج آصف علی زرداری نے کہا کہ بھٹو نے کہا تھا کہ ہم کشمیر کی آزادی کیلئے ایک ہزار سال تک جنگ بھی لڑ سکتے ہیں کشمیر پر بے نظیر بھٹو اور بلاول بھٹو زرداری کے بیان بھی کشمیر کے حوالے سے سب کے سامنے ہیں۔ میرے حلقے میں چالیس ہزار کے قریب مہاجرین کشمیر ہیں ہمیں کشمیر کے ایشو پر سیاست نہیں کرنی چاہئے۔ ہمارا پیغام کشمیریوں کیلئے ہے کہ ہمیں آپ کیلئے جنگ کرنا پڑی تو ضرور کریں گے دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کی فوج کوشکست نہیں دے سکتی ہمیں سفارتی ایمرجنسی کا اعلان کرنا چاہئے تھا اور دنیا کو بتانا چاہئے تھا ہمارے دور میں نوابزادہ نصراللہ کو کشمیر ایشو کی کمیٹی کا چیئرمین بنایا تھا۔ کشمیریوں کی زندگی پر بہت گھناؤنا وار کیا گیا ہے اگر کسی سے کوئی بات اور ہوتی ہے تو اس کو نظرانداز کیا جانا چاہئے۔



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…