بڑھتی ہوئی مہنگائی اور ٹیکسسز میں اضافے پرتاجر برادری کاملک گیر ہڑتال کا فیصلہ برقرار، دھماکہ خیز اعلان کردیا

9  جولائی  2019

راولپنڈی (این این آئی)ملک بھر کے تاجروں کا بڑھتی ہوئی مہنگائی اور ٹیکسسز میں اضافے پر 13 جولائی.کو شٹر ڈاؤن کر نے کا فیصلہ برقرار۔ مرکزی نائب صدر ملک شاہد غفور پراچہ نے کہاکہ حکومت نے تاجروں کے مطالبات پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا تو ملک بھر میں کاروباری مراکز اور مارکیٹیں بند رہیں گی۔ انہوں نے کہاکہ ہڑتال کا اعلان ایک روز کا ہے مگریہ غیر معینہ مدت تک جاری رہ سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 13 جولائی کو ملک بھر کے تمام تجارتی مراکز بند

تجارتی سرگرمیاں معطل رہی گئیں۔ انہوں نے کہاکہ اب تک سمیت دیگر میڈیا چینلز کی بندش سے سچ کی آواز کو دبا یا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت سنجیدگی سے معاملات حل کرنے کے لئے عملی اقدامات کرے۔دریں اثناء سرحد چیمبرآ ف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فیض محمد فیضی نے حکومت کی جانب سے حالیہ وفاقی و صوبائی بجٹ میں نئے ٹیکسز اور پر چون کی سطح پر ڈاکومینٹیشن کو مسترد کرتے ہوئے تاجر برادری کی جانب سے ملک گیر ہڑتال کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت بجٹ میں غیر منصفانہ اقدامات اور تاجر برادری پر لگائے گئے اضافی ٹیکسز واپس لے اور تاجروں کو بے جا ہراساں اور تنگ کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے۔ تاجر برادری نے ملک کی معیشت کو سہارا دیا ہوا ہے اور رضا کارانہ طور پر ہر قسم کے ٹیکس ادا کررہے ہیں۔ ملک بالخصوص خیبر پختونخوا کی بزنس کمیونٹی پہلے ہی سے دہشت گردی اور انتہاء پسندی کا شکار رہی ہے جس کی وجہ سے کاروبارمتاثر ہوئے ہیں اور ایسے اقدامات سے مزید بے یقینی جیسے صورتحال پیدا ہوگی۔حکومت کو چاہئے کہ موجودہ ٹیکس گزاروں پر اضافی ٹیکسوں کا بوجھ ڈالنے کی بجائے انہیں نئے ٹیکس گزار تلاش کرنے چاہئیں۔ اگر حکومت نے اپنی پالیسیوں پر نظرثانی نہ کی تو ملک کی معیشت تباہی کے دہانے پر آجائے گی۔ سرحد چیمبر کے صدر فیض محمد فیضی نے

ایک بیان میں تاجروں کے خلاف حکومتی رویے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے 13 جولائی تاجر برادری کی جانب سے ہڑتال کی کال کی مکمل حمایت کی ہے اور اس عزم کو دہرایا کہ تاجر برادری کے حقوق اور مسائل کو ہر فورم پر اجاگر کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ سرحد چیمبر نے کبھی بھی حکومتی پالیسیوں کی مخالفت نہیں کی لیکن موجودہ بجٹ میں اقدامات تاجر اور بزنس دشمن ہیں جس کے خلاف ہم احتجاج پر مجبور ہیں اور تاجروں کی ہڑتال کی کال کی

حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت ہوش کے ناخن لے کیونکہ ایسے ہڑتالوں اور احتجاجوں سے ملکی معیشت کو شدید نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرکے اضافی ٹیکسوں کو فوری طور پر واپس لے۔انہوں نے کہاکہ بجٹ میں تاجر دشمن اقدامات سے تاجر برادری اور حکومت کے درمیان عدم اعتمادی کی فضاء پیدا ہوگی اور معیشت بھی غیر مستحکم ہوگی۔انہوں نے کہاکہ اس وقت تاجر برادری اور عوام مختلف قسم کے اربوں روپے کے ٹیکسز ادا کر رہے ہیں اور ملکی معیشت کو سہارا دیئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پالیسیاں بناتے وقت چیمبرز‘ تاجر برادری اور متعلقہ سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے تاکہ اس کے دور رس نتائج برآمد ہوں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تاجر برادری کے جائز مطالبات کو تسلیم کیا جائے کیونکہ ہڑتالیں اور احتجاج حکومت اور ملک کے بہتر مفاد میں نہیں ہیں۔



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…