15 لاکھ  سے زائد لوگ  اسلام آباد  لا کر تاریخ کا سب سے بڑا احتجاج کریں گے،مولانا فضل الرحمان نے دھرنے کا حتمی اعلان کردیا

2  جولائی  2019

اسلام آباد(آن لائن) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان  نے کہا ہے کہ چیئر مین سینیٹ اپنی  کرسی بچانے کے لئے ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں ان کی تبدیلی  پر تمام اپوزیشن جماعتیں  متفق ہیں حکومت نے معیشت  تباہ کر دی 15 لاکھ  سے زائد لوگ  اسلام آباد  لا کر تاریخ کا سب سے بڑا احتجاج کریں گیحکومت کو اگر امن و امان کی فکر ہے تو ہمارے اسلام آباد پہنچنے سے پہلے مستعفی ہو  جائے۔ 2014  کے دھرنوں کی پشت پنائی کرنے والی خفیہ قوتیں ہمارے ملین مارچ میں رکاوٹ بن رہی ہیں

کوئی  خوش  ہو یا ناراض موجودہ حکومت کے خاتمے اور دوبارہ  الیکشن  کی بات کرتا رہوں گا  مسلم لیگ ن اور پی پی نے ساتھ نہ دیا  تو پھر بھی اسلام آباد  میں دھرنا  ضرور دیں گے منگل کے روز نجی ٹی وی  سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اے پی سی کے پلیٹ فارم جمع ہونا قوم کے لئے بڑی خبر ہے رہبر کمیٹی کے ارکان مکمل ہو گئے ہیں ہر جماعت کا ایک ووٹ تصور ہو گا مسلم لیگ ن مجھے رہبر کمیٹی کا سربراہ بنانا چاہتی ہے جبکہ پیپلزپارٹی یوسف رضا گیلانی کو بنانے کی حامی ہے مجھے یوسف رضا گیلانی کی سربراہی پر کوئی اعتراض نہیں ہے  انہوں نے کہا کہ چیئر مین سینیٹ کی تبدیلی پر سب جماعتوں کا اعتماد تھا لیکن مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی دو بڑی جماعتیں ہی کوئی قدم اٹھا سکتی ہیں چیئر مین سینیٹ اپنی کرسی بچانے کے لئے ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں اور لوگوں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ 25 جولائی کے انتخابات کے ایک ہفتے بعد ہی تمام اپوزیشن جماعتوں  نے اتفاق کیا کہ الیکشن میں بدترین  دہاندلی ہوئی ہے میں تو انتخابات کے بعد اسمبلیوں میں حلف اٹھانے کے حق میں ہی نہیں تھا لیکن دیگر جماعتوں نے ساتھ نہیں دیا انہوں نے کہا کہ حکومت نے معیشت تباہ کر دی ہے آئی ایم ایف کا ایک نمائندہ سٹیٹ بنک میں بٹھا دیا ہے جبکہ باہر کا ایک شخص ایف بی آر میں بیٹھا دیا ہے معاشی استحکام کے لئے سیاسی استحکام بھی ضروری ہوتا ہے موجودہ حکومت کو غلط طریقے سے اقتدار میں لایا گیا

انہوں نے کہا کہ طاہر القادری ہمارا بھائی ہے ہمارا اس سے کوئی جھگڑا نہیں ہم اب تک 12 ملین مارچ  مکمل کر چکے ہیں پورے ملک میں پر امن ملین مارچ کیے اب 15 لاکھ سے زیادہ لوگ احتجاج میں شریک ہوں گے حکومت کو اگر امن و امان کی فکر ہے تو ہمارے اسلام اؓباد پہنچنے سے پہلے مستعفی ہو  جائے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 2014 کے دھرنوں کی پشت پناہی کرنے والی خفیہ طاقتیں ہمارے اسلام اآباد  کے ملین مارچ کے راستے میں رکاوٹ بننے کی کوشش کر رہی ہیں ہم تاریخ کا سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ کریں گے  کہ دنیا کو معلوم ہو جائے کہ احتجا ج میں شریک لوگ پاکستان کا نظریہ، مذہب، اسلام، جہوریت، کلچراور عوام کی حقیقی نمائندگی ہیں جبکہ جس موجودہ حکومت کی پشت پناہی مغرب کر رہا ہے وہ نہ مذہب ہے، نہ ملک کا کلچر ہے اور نہ ہی پاکستان عوام  کی حقیقی نمائندگی ہے

مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی احتجا ج میں شامل نہ بھی ہوئے تو اسلام آباد میں دھرنا دیں گے انہوں نے کہا کہ25 جولائی کو پشاور میں ملین مارچ ہو گا تمام جماعتوں کی شراکت کے ساتھ احتجاج کریں گے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ گرفتاریوں سے تحریکوں کو نئی زندگی ملتی ہے تحریکیں ختم نہیں ہوتی۔حکومت نے رانا ثناء اللہ کو  گرفتار کر کے بڑا ڈرامہ رچایا ہے اے این ایف ڈمی ادارہ ہے جو مشرف کے دور سے سیاسی انتقام کے لئے استعمال ہو رہا ہے الزامات سے  کوئی چور ڈاکو نہیں بنتا عدالتوں سے ثابت کرنا پڑتا ہے جسے معلوم ہو کہ میں گرفتار ہونے والا ہوں وہ اپنی گاڑی میں منشیات کیوں رکھے گا انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کو نیب کو ختم کرنے کا مشورہ دیا تھا لیکن انہوں نے بات نہیں مانی جس کے نتائج آج دونوں جماعتں بگھت رہی ہیں مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ڈیزل پرمٹ کا الزام لگانے والے آج تک کوئی ثبوت سامنے نہیں لا سکے انہوں نے کہا کہ کوئی خوش ہو یا ناراض موجودہ حکومت کے خاتمے دوبارہ الیکشن کا مطالبہ کرتے رہیں گے عمران خان نے معیشت کا اتنا برا حال کر دیاہے  کہ نواز شریف جیسا باصلاحیت شخص بھی اسے ٹھیک نہیں کر سکے گا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…