حکومت کیوں افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتی ہے؟مسلم لیگ (ن) کے رہنما سردارایاز صادق نے سنگین الزامات عائد کردیئے

15  اپریل‬‮  2019

لاہور ( این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما و قومی اسمبلی میں سابق قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نیب اور حکومت ملکر کھیل رہے ہیں، مسئلہ 18ویں ترمیم نہیں بلکہ این ایف سی ایوارڈ کا ہے ،بعض قوتوں کو مضبوط وفاق پسند نہیں، تحریک انصاف نے ملکی معیشت تباہ کر دی ہے ، میرے جیسا وزیراعظم اور وزیر خزانہ ہوتا تو استعفیٰ دے کر گھر چلا جاتا، سیاست میں آمروں کی زبان بولنے والے لوگ آ گئے ہیں،

ہم نہیں چاہتے کہ حکومت فی الفور نکل جائے ، ہم گوشت پکنے کا انتظار کررہے ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ سیاست میں جلد بازی کبھی کام نہیں آئی، حکومت اپنے بوجھ تلے خود گر جائے گی۔پیر کے روز پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ پارٹی رہنما نوید قمر کے ہمراہ مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما سردار ایاز صادق سے انکے سسر کے انتقال پر اظہار تعزیت کے لئے انکی رہائشگاہ پہنچے ۔ اس موقع پر مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی ۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ2008ء میں ملک کی تباہ معیشت ہمیں ملی،اس کے باوجود ہم نے زراعت میں ترقی کی مگر آج ملک کی معیشت کا حال سب کے سامنے ہے،ان کو اچھی معیشت ملی لیکن انہوں نے تباہ کر دی، ہم نے زرعی پیداوار 9فیصد پر چھوڑی، آج 1.4فیصد ہے، مہنگائی، تیل، بجلی، گیس اور ڈالر سب میں اضافہ ہو گیا ہے ،جب ہم آواز اٹھاتے تھے تو کہا جاتا تھا کہ نیب کی کارروائیوں کی وجہ سے بولتے ہیں، اب اپوزیشن نہیں عالمی ادارے بھی بول اٹھے ہیں ،کہا جاتا ہے کہ ہم نے تمام صورتحال خراب کی تو اب کیا دودھ اور شہد کی نہریں بہہ رہی ہیں، میرے جیسا وزیراعظم اور وزیر خزانہ ہوتا تو استعفیٰ دے کر گھر چلا جاتا۔لیکن ہم نہیں چاہتے کہ فی الفور حکومت نکل جائے۔انہوں نے کہا کہ 2010ء سے 2018ء تک وفاق اور صوبے روانی کے ساتھ چل رہے تھے،18ء ویں ترمیم میں صوبوں کو مضبوط بنایا گیا۔مسئلہ 18 ویں ترمیم کا نہیں بلکہ این ایف سی ایوارڈ کا ہے، بعض قوتوں کو مضبوط وفاق پسند نہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیب اور حکومت مل کر کھیل رہے ہیں، حکومت جان بوجھ کر نیب پر تنقید کرتی ہے، سیاست میں آمروں کی زبان بولنے والے لوگ آ گئے ہیں، ہم گوشت پکنے کا انتظار کر رہے ہیں ابھی گوشت تیار نہیں ہوا۔نوید قمر نے کہا کہ صدارتی نظام لانے کے لیے آئین میں تبدیلی درکار ہے جس کے لیے اکثریت چاہیے، یہ کام مارشل لا میں ہی ہو سکتا ہے۔ جبکہ مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما سردار ایاز صادق نے کہا کہ شہباز شریف چند دنوں بعد واپس آ جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ سیاست میں جلد بازی کبھی کام نہیں آئی، ہم حکومت کو شہید نہیں بننے دیں گے بلکہ حکومت اپنے بوجھ تلے خود گر جائے گی۔وقت آنے پر حکومت کے خلاف فیصلہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کیوں افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتی ہے، وزیراعظم بھارت کے آگے اتنے نہ گریں کہ قوم کا سر جھک جائے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…