جس طرح میری بیوی بیٹی اوربہوکے ساتھ بدسلوکی کی گئی،کوئی غیرت مند آدمی یہ برداشت نہیں کرسکتا،آغا سراج درانی مشتعل، بڑا مطالبہ کردیا

22  فروری‬‮  2019

کراچی(این این آئی) سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا ہے کہ سب کو معلوم ہے کہ اس اسپیکرکی کرسی کیساتھ کیاہوا،اس طرح کے کیسزمیں نے بہت بھگتے ہیں،جس طرح میری بیوی بیٹی اوربہوکے ساتھ بدسلوکی کی گئی،میرے بچوں کو سات گھنٹے گن پوائنٹ پر یرغمال رکھا گیا،کوئی غیرت مند آدمی یہ برداشت نہیں کرسکتا، وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نیب اہل کاروں کے خلاف تحقیقات کریں،

میری گرفتاری کے بعد گھر پرچھاپہ مارنے کی روایت اچھی نہیں ہے۔جمعہ کوسندھ اسمبلی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اپنے پالیسی بیان میں آغا سراج درانی نے کہا کہ میرے خاندان کی ملک کے لئے قربانیاں ہیں،انکا رویہ ناقابل برداشت ہے،میں یہاں ہوتا مجھے گرفتار کرلیتے،گن پوائنٹ پر انہیں گالیاں دی گئیں۔انھوں نے کہا کہ میں اپنے بچے یہاں لاتا اور وہ آپ اپنے ساتھ ہونے والے معاملات سناتے تو آپ رو پڑتے،دنیا کو آپ نے کیا دکھایا ہے،ہم اسپیکر اور اسکے خاندان کا بھی یہ حشر کرسکتے ہیں۔آغاسراج درانی نے کہاکہ 1985 سے آج تک میرے تمام کاغذات تمام متعلقہ اداروں میں جمع ہیں،یہ اتنے دور ایک دن کے لئے مجھے گرفتار کرنے اسلام آباد آئے،میری گرفتاری کے بعد میرے گھر میں گھسنا یہ روایت بہت بری ہے،میراتعلق درانی قبیلے سے ہے،مجھے دکھ ہوا،کچھ لوگ یہاں بھی بیٹھے ہیں جنہوں نے میرے خلاف بولا،بولنے سے پہلے ثبوت تو ہوں۔انہیں ضرور کہوں گا کہ اپنے گریبان میں جھانکیں،آپ اپنے بیوی بچوں کو بھی دیکھیں،اگر ان کے ساتھ ایسا ہو تو،کیا یہ ہے نیا پاکستان ؟ آغا سراج درانی کے سامنے آتے تو بتاتا کس کے گھر آئے ہیں،میری گرفتاری کے بعد میرے گھر آئے،فیملی کو ساڑھے سات گھنٹے یرغمال بنایا،میں ابھی بھی سندھ اسمبلی کا اسپیکر ہوں،میں مجرم نہیں ہوں ملزم ہوں۔انھوں نے کہا کہ میرے خلاف کچھ ثابت نہیں ہوا، وزیراعلی سندھ سے درخواست ہے کہ تحقیقات کریں کون تھے وہ لوگ،مجھے کسی چیز کا افسوس نہیں،صرف اس چیئر کا خیال ہے،

اپنے بچے بھی اس چیئر پر قربان کرونگا،پھانسی پر چڑھائینگے چڑھا دیں،میری قیادت کو پھانسی پر چڑھا دیا۔آغاسراج درانی نے کہا کہ ہم بموں سے نہیں ڈرتے چھوٹی چھوٹی بندوقوں سے ڈراتے ہیں،وزیراعلی انکوائری کرائیں،اس ایوان میں رپورٹ پیش کرینگے،کیا میں دہشتگرد تھا،میں کسٹوڈین آف دی ہاؤس ہوں،میرے پاس بہت سارے قونصل جنرل کے پیغامات پڑے ہیں کہ کیا بتاؤں۔انہوں نے کہاکہ آپ پر منحصر ہے میرا ساتھ دیں یا نہیں، آپکی مرضی،مگر میری فیملی کے ساتھ جو کچھ ہوا اس پر مجھے افسوس ہے۔میرے بچوں کے ساتھ زیادتی ہوئی اسکا مجھے حساب چاہئیے۔آغا سراج درانی تقریر کے دوران آبدیدہ ہوگئے۔انکی آواز بھر آئی۔اور انھوں نے گلوگیر لہجے میں اپنا خطاب جاری رکھا۔بعد ازاں سندھ اسمبلی میں آغاسراج درانی کی گرفتاری اور ان کے گھر پر چھاپے کے خلاف مذمتی قرارداد بھی کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔ قرارداد میں وزیراعلی سندھ سے واقعے کی تفتیش کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…