چیف جسٹس نے شیخ رشید کو بڑی خوشخبری سنا دی پاکستان بھر کی تمام عدالتوں کو کیا تاریخی حکم دیدیا؟

28  دسمبر‬‮  2018

لاہور (نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے تمام صوبوں کی ہائیکورٹس اور سول عدالتوں کو ریلوے کے کیسز 2 ماہ میں نمٹانے کا حکم دے دیا جبکہ ریلوے کی قانونی ٹیم کے سربراہ طاہر پرویز ایڈووکیٹ کو ہٹانے کیخلاف حکم امتناعی کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا۔جمعہ کے روز چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں

ریلوے اراضی پر ناجائز قبضوں کیخلاف کیس کی سماعت کی۔وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ ملک کی مختلف عدالتوں میں ریلوے کے اربوں روپے کے کیسز زیر التوا ہیں۔جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ تمام کیسز کی لسٹ فراہم کریں۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا رائل پام کنٹری کلب کا چارج فرگوسن نے سنبھال لیا ہے؟۔سابق انتظامیہ رائل پام نے بتایا کہ تمام ریکارڈ فرگوسن کو دے دیا گیا ہے۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ رائل پام کنٹری کلب کا آڈٹ فرگوسن نہیں بلکہ آڈیٹر جنرل پاکستان کرے گا۔سابق انتظامیہ رائل پام نے بتایا کہ 10 سال پرانا ریکارڈ ریلوے کے پاس پہلے سے موجود ہے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ رائل پام کی لیز کی قانونی حیثیت کا معاملہ اسلام آباد میں سنیں گے، آپ نے رائل پام میں غیر قانونی سینما گھر بنایا، شادی گھر بنا دیئے جس کی اجازت نہیں تھی، رائل پام کی سابق انتظامیہ کو ایک ایک پائی کا حساب دینا ہو گا۔وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان ریلوے کی قانونی ٹیم کو میں اپنی مرضی سے تبدیل نہیں کر سکتا۔چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ کیوں تبدیل نہیں کر سکتے۔شیخ رشید نے کہا کہ وزیر تو گریڈ 20 سے اوپر تبادلہ بھی نہیں کر سکتا۔چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ کون ہے ریلوے کی قانونی ٹیم کا سربراہ؟۔شیخ رشید نے بتایا کہ طاہر پرویز ایڈووکیٹ سربراہ ہیں، انہوں نے ہائیکورٹ سے حکم امتناعی

لے رکھا ہے۔چیف جسٹس پاکستان نے طاہر پرویز ایڈووکیٹ سے استفسار کیا کہ آپ کو ریلوے نہیں رکھنا چاہتے تو کیوں آپ رہنا چاہتے ہیں؟ ۔جس پر طاہر پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ میری تعیناتی پراسس کے تحت ہوئی اور کنٹریکٹ باقی ہے۔چیف جسٹس پاکستان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو یہ ملازمت کیسے ملی ہے کیا میں اوپن کورٹ میں بتائوں؟ ۔آپ کے ایسے رویے سے

کسی کیخلاف جوڈیشل مس کنڈکٹ کا کیس بھی بن سکتا ہے۔طاہر پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ پاکستان ریلوے شیخ رشید کے اختیار سے نہیں چلے گی، شیخ رشید مجھے نوکری سے نہیں نکال سکتے۔جس پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہم آپ کو نکال سکتے ہیں، حد ہے، قوم کیساتھ ناانصافی نہ کریں۔عدالت عظمیٰ نے تمام صوبوں کی ہائیکورٹس اور اور سول عدالتوں کو ریلوے کے کیسز 2ماہ

میں نمٹانے کا حکم دے دیا۔عدالت نے ریلوے کی قانونی ٹیم کے سربراہ طاہر پرویز ایڈووکیٹ کو ہٹانے کیخلاف حکم امتناعی کا ریکارڈ بھی آج (ہفتہ ) طلب کر لیا۔بعد ازا ں سپریم کورٹ رجسٹری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ آج بہت بڑا دن ہے ،ریلوے کی چیف جسٹس کے ذریعے سنی گئی ہے ،عدالت کا رائل پام سے متعلق فیصلہ ریلوے اور پاکستان کیلئے

بہت اہم ہے۔سپریم کورٹ نے رائل پام پر ٹیک اوور کا حکم دے دیا ہے، سپریم کورٹ نے ریلوے اراضی پر ہائوسنگ سوسائٹیاں بنانے پر پابندی لگادی ہے۔ عدالت نے رائل پام کلب کی انتظامیہ کو بھی تحلیل کرتے ہوئے آڈٹ کمپنی کو نئی انتظامیہ مقرر کردیا اور واضح کیا کہ پرانی انتظامیہ رائل پام میں داخل نہیں ہوسکتی۔ عدالت نے آڈٹ کمپنی کو کلب کا تمام ریکارڈ فوری قبضے میں لینے

کا حکم دیا۔انہوں نے بتایا کہ چودہ سو سے زائد کیسز التواء پڑے تھے تیس روز میں ان کا فیصلہ کرنے کا حکم دیا ہے ، ہم نے چیف جسٹس سے درخواست کی کہ ہمارہ لیگل سیکشن ہے وہ دو دو دفعہ ایکسٹینشن لے آتے ہیں چیف جسٹس نے انہیں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریلوے کا مطلب بیس کروڑ لوگ ہیں ،انیس سو نوے کے بیس سال کے کیسز میں انہوں نے فیصلہ جاری کیا ہے

کہ تیس دن میں اس کے فیصلے کیے جائیں ۔رائل پاک کا کیس جسٹس عظمت سعید پیر سے اسلام آباد میں سنیں گے۔ شیخ رشید نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق نے ریلوے لوکوموٹیوز کی قیمت کے بارے میں جھوٹ بولا، جب ڈالر 104 روپے کا تھا تب 47 کروڑ کا لوکوموٹیو خریدا گیا، خواجہ سعد کا خریدا گیا ہر انجن اب 67 کروڑ کا ہو چکا ہے، یہ تمام انجن ناکارہ ہوکر مغلپورہ ورکشاپ میں کھڑے ہیں،

سعد رفیق نے ریلوے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔انہوں نے کہا کہ وہ شہباز شریف کو پبلک اکائونٹس کمیٹی کی سربراہی ملنے کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا سوچ رہے ہیں، کیونکہ انہیں پی اے سی کا چیئرمین بنانا آئین اور قانون کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف وکٹ کے دونوں طرف کھیلتے ہیں اور ان کی گوٹی فٹ ہے۔شیخ رشید نے ن لیگ کے رہنما رانا ثنااللہ کے خلاف نامناسب زبان استعمال کرتے ہوئے ہوئے انہیں بدبودار سیاست دان قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان سے متعلق بات کرنا ہو تو پہلے بتایا کریں، میں رومال لے کر آیا کروں گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…