عمران خان خود اپنے دشمن ہیں،زرداری اور نوازشریف کو حکومت کاتختہ الٹنے کی ضرورت ہی نہیں،موجودہ پالیسیوں پر وزیر اعظم شدید تنقید کی زد میں

18  دسمبر‬‮  2018

اسلام آباد(اے این این ) پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ زرداری اور نواز کو پی ٹی آئی حکومت گرانے کیلئے کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ،عمران خان اپنے دشمن خود ہیں اور گر رہے ہیں ، وزیراعظم کی پالیسیاں ، حکومت کرنے کا رویہ اور طریقہ کار ہی پی ٹی آئی سرکار کا تختہ الٹنے کیلئے کافی ہے ۔اسلام آباد میں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ وفاقی کابینہ ایسی تنظیموں سے ملاقاتیں کر رہی جو شک کے دائرے میں ہیں۔

زرداری ، نواز شریف یا ہمیں کچھ کرنے کی ضرورت نہیں، یہ خود گر رہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان اپنے دشمن خود ہیں، ان کی پالیسیاں، حکومت کرنے کا رویہ اور طریقہ کار ہی کافی ہے، عمران خان کے پاس آج بھی جو اکثریت ہے وہ اپنی نہیں ہے، بی این پی مینگل، ایم کیو ایم سمیت دو تین جماعتیں ہیں جن کی اکثریت ہے، ہم تو چاہتے ہیں نظام چلے، مڈ ٹرم الیکشن ہوتا ہے تو یہ دوبارہ آنے کا بھی نہ سوچیں، مڈ ٹرم ہوئے تو کیا یہ 2013 والی 35 سیٹیں بھی لے پائیں گے، ابھی کراچی سے ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کی 11 سیٹیں چھینی وہ نہیں ملیں گی۔خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ تحریک لبیک کو کھڑا کرنے سے انہیں 30 کے قریب زائد نشستیں ملیں، جو اب ان سے ناراض ہے، ہمارے کچھ اداروں نے 30 ،35 اچھے لوگ پکڑ کر دیے تھے وہ الیکٹ ایبلز ناراض ہیں، ان کی پارٹی کے اپنے لوگ ناراض ہو چکے ہیں۔خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نیب قانون سمیت ہر اس چیز کے لیے تیار ہیں جس سے پاکستان بہتر ہوسکتا ہے، یہ کرپشن کا نعرہ صرف دکھاوے کے لیے استعمال کر رہے ہیں مگر ان سے یہ نہیں بچیں گے۔انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ ایسی تنظیموں سے ملاقاتیں کر رہی ہے جو شک کے دائرے میں ہیں، مہنگائی بڑھتی جا رہی اور یہ اپنی غلطیوں کو چھپا رہے ہیں، دو دفعہ بجٹ لے آئے اور تیسرے کی تیاری ہے، یہ تیل کی قیمت پر بھی عوام کو لوٹ رہے ہیں۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ دو ہزار گیارہ بارہ میں دنیا میں تیل کی قیمت 110 ڈالر فی بیرل تھی اور ملک میں 94 روپے لیٹر میں دستیاب تھا لیکن آج دنیا میں تیل 60 ڈالر فی بیرل اور ملک میں 114 روپے فی لیٹر میں فروخت ہورہا ہے۔پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ حکومت کو صرف تیل سے اربوں روپے اضافی مل رہے ہیں، یوریا کھاد کی قیمت 1300 روپے تھی آج 1800 روپے ہے، ڈی اے پی کی بوری 2800 روپے تھی آج 3800 روپے ہے، کاشتکار مر رہا ہے، اسے فصل کی صحیح قیمت نہیں مل رہی۔خورشید شاہ نے مزید کہا وفاقی حکومت کسان کو امدادی قیمت دینے پر تیار نہیں ہے۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…