علیمہ خان کی جائیداد کے معاملے پر احتساب کے نظام کو سانپ سونگھ گیا ہے، اسفندیار ولی خان نے کھری کھری سنادیں

8  دسمبر‬‮  2018

پشاور(این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کی بے نامی جائیداد اور جرمانہ ادا کرکے جرم کے اعتراف پر کہا ہے کہ ملک میں احتساب گھر کی لونڈی بن چکا ہے اور اسے صرف سیاسی مخالفین کے خلاف انتقام کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، ولی باغ چارسدہ میں رکنیت سازی فارم پُر کرنے کے بعد نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ احتساب کی گردان کرنے والے علیمہ خان کی بے نامی اربوں روپے کی جائیداد کے معاملے میں مصلحت سے کام لے رہے ہیں

جو اس بات کی جانب واضح اشارہ ہے کہ ملک میں احتساب صرف سیاسی مخالفین کیلئے ہے ،اسفندیار ولی خان نے اس موقع پر خود کو احتساب کیلئے پیش کرتے ہوئے کہا کہ اے این پی بلا امتیاز احتساب پر یقین رکھتی ہے اور سیاسی وابستگی سے قطع نظر تمام افراد اور اداروں کا بلا تفریق احتساب ہونا چاہئے ، انہوں نے کہا کہ اگر حسن نواز اور حسین نواز کی چھان بین کیلئے جے آئی ٹی بن سکتی ہے تو علیمہ خان کیلئے جے آئی ٹی کی راہ میں کون سی رکاوٹ ہے، پانامہ میں شامل چار سو سے زائد شخصیات کو پس پشت ڈال کر اقتدار پر قبضے کیلئے صرف ایک شخص کو ٹارگٹ کیا گیا ،انہوں نے کہا کہ موجودہ دور حکومت میں بیشتر افراد نیب زدہ جبکہ بہت سے نیب زادے بھی ہیں اور حکومت انہی لوگوں کے گرد گھوم رہی ہے، عمران خان سو دن میں ایکسپوز ہو گئے ہیں اور اب انہیں بھاگنے نہیں دیں گے ، ہم چاہتے ہیں کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے ، انہوں نے کہا کہ ناکام اور مسلط کردہ حکومت نے سو دن میں ملک کو دیوالیہ کر دیا ہے اور ملک کو تاریخ کی بدترین معاشی صورتحال کا سامنا ہے، مرکزی صدر نے مزید کہا کہ FATFکی طرف سے ملنے والی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے قریب ہے تاہم اس حوالے سے جو شرائط پیش کی گئیں وہ حکومت کی ترجیح میں نہیں رہیں ، انہوں نے کہا کہ اگر ایف اے ٹی ایف کی شرائط تسلیم نہ کی گئیں تو ملک جلد ایتھوپیا بن جائے گا ، اسفندیار ولی خان نے چیلنج کیا کہ اگر کپتان میں ہمت ہے تو مجھے نیب کے سامنے پیش کریں اور جو الزامات مجھ پر لگائے گئے انہیں ثابت کریں،

موجودہ بین الاقوامی صورتحال کے بارے میں انہوں نے ایک بار پھر واضح کیا کہ عمران خان کا افغانستان کے حوالے سے آج کا بیانیہ چالیس برسوں سے ہمارے اکابرین کی پیشگوئیوں کی تائید ہے، جب باچا خان اور ولی خان نے افغان جنگ کو فساد قرار دیا تو اس وقت کی ابن الوقت جماعتوں نے ان پر طرح طرح کے الزامات لگائے ،انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا ہمارے اکابرین کی باتوں اور ان کی پالیسیوں سے متفق ہے ، افغانستان میں امن مذاکرات کی کامیابی کی کنجی تمام سٹیک ہولڈرز کے پاس ہے اور صدق دل سے امن عمل کو آگے بڑھایا جائے تو خطے میں دیرپا امن کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور ہو جائیں گی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…