مڈٹرم الیکشن کراکرعمران خان کو دوبارہ اکثریت دلائی جائے گی،سابق چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی ’’انوکھا منصوبہ‘‘ منظر عام پر لے آئے، سنسنی خیز انکشافات

7  دسمبر‬‮  2018

کراچی (این این آئی) سینیٹ کے سابق چیئرمین میاں رضا ربانی نے کہاہے کہ حکومت کے پاس قومی اسمبلی میں دوتہائی اکثریت نہیں ہے لگتا ہے کہ مڈٹرم الیکشن کراکرعمران خان کو دوبارہ اکثریت دلائی جائے گی،سودن میں ایساکیاہواکہ وزیراعظم نے مڈٹرم الیکشن کی بات کی ،وزیراعظم کوکن عوامل نے نئے لیکشن پرمجبورکیا ہے،انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے آئین میں عدلیہ اوردیگراداروں کی طے شدہ حدود کااحترام نہیں کیا جاتا،ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے اور پارلیمینٹ مفلوج ہے،

آئی ایم ایف سے مزاکرات پر حکومت نے عوام اور پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا،اٹھارویں ترمیم آسمانی صحیفہ نہیں کہ ترمیم نہ ہوسکے لیکن اسے رول بیک کیا گیا تو وفاق کو شدید ردعمل کا سامنا کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے سندھ اسمبلی کی کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سینیٹرمیاں رضاربانی نے کہاکہ میرے مشاہدے کے مطابق اس وقت ملک میں حکمرانی کا سنگین بحران ہے بدقسمتی سے آئین میں عدلیہ ایگزیکٹیو اور لیجسلیٹیو کے درمیان اختیارات کی تقسیم کا جومیکنزم ہے اس پرعمل ہوتا ہے نہ اسکا احترام کیا جاتا ہے ہر ادارہ دوسرے ادارے کے آئینی حدود میں مداخلت کر رہا ہے اس وقت ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے پارلیمینٹ مفلوج ہوگئی ہے ائی ایم ایف سے قرضے کی کیا شرائط ہیں کس کنڈیشن پر لیاجائے گا حکومت نے آئی ایم ایف سے مزاکرات پر عوام اور نہ پارلیمنٹ دونوں کو اعتماد میں نہیں لیاہے پاکستانی روپے کی قدرروز بروز کم ہورہی ہے جومعیشت کے لیے انتہائی خطرناک ہے روپے کی قدرمیں کمی آئی ایم ایف کے دبا پرتو نہیں ہورہی صورتحال برقراررہی تو خدشہ ہے کہ پاکستان بلیک لسٹ میں نہ چلاجائے اگرایسا ہوا تو ملک میں مزید مسائل جنم لیں گے مہنگائی کا سیلاب ہے،بجلی گیس اورتیل کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ تشویشناک صورتحال میں پارلیمنٹ کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے

سی سی آئی کو کمزورکیاگیا ہے بھی تک سی سی آئی کی دفترقائم نہیں کیا جاسکا ہے انہوں نے کہاکہ حکومت فوری نئے ایف این ایف سی ایوارڈ کا اعلان کرے این ایف سی ایوارڈ آمریت میں نہیں دیا گیا،جمہوری ادوارمیں یہ روایت نہ ڈالی جائے،پانچ سال میں نیا ایوارڈ نہ دینے کی صورت میں سینیٹ سے اجازت لی جائے سینیٹ چاہے تو ایک سال مخرکرنے کی اجازت دے سکتی ہے،مدت بڑھانے کااختیار بھی سینیٹ کو ہونا چاہیئے لگتا ہے آنے والا بجٹ بھی پرانے این ایف سی پر دیا جائے گا۔

این ایف سی ایوارڈ میں کٹوتی کا فیصلہ چھوٹے صوبوں کے مفاد میں نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں تمام سیاسی جماعتیں سینیٹ کوبااختیاربنانے کا کہہ چکی ہیں، موجودہ حالات میں سینیٹ کو بااختیاربنایاجائےآرٹیکل 57کے اندرترمیم کرکے وزرائیاعلی کو سینیٹ میں ممبر بنایا جائے ،وزرائے اعلی سینیٹ کے اندرآکر اپنے صوبے کے مسائل بیان کریں انہوں نے کہاکہ سینیٹ میں یہ تجویزدی ہے کہ جو جس صوبے کا ہے اسے اسی صوبے سے سینیٹر بنایا جائے کم سے کم جوسینیٹر جس صوبے سے بن رہا ہے اس کا پانچ سال تک اس صوبے کا رہائشی ہونا لازمی ہے۔

اگر قومی اسمبلی نہ ہو تو سینیٹ تین ماہ کا بجٹ منظورکرتا ہے اوروفاقی بجٹ کو سینیٹ کی منظوری سے مشروط کیا جائے پارلیمان کیمشترکہ اجلاس میں ووٹنگ کیطریقہ کارکو تبدیل کرنے کی بات کی ہے پارلیمنٹ کیمشترکہ اجلاس میں ووٹنگ کے مروجہ طریقے سیایک صوبے کی اکثریت ہوجاتی ہیپارلیمان کیمشترکہ اجلاس میں ووٹنگ کوبرابری پرلانیکیلیینیا طریقہ کار تجویز کیاہے۔ انہوں نے کہاکہ وقت آگیا ہے کہ بہادری سے فیصلے کئے جائیں جب تک وفاق اورپارلیمنٹ کو مظبوط نہیں کرینگے کتنے بھی لون لیلیں ملک موجودہ بحرانی صورتحال سے نہیں نکل سکتا سینیٹ کو مضبوط کیا جائے ۔

میاں رضا ربانی کا کہنا تھا کہ اٹھارویں ترمیم میں بھی ترمیم ہوسکتی ہے اٹھارویں ترمیم آسمانی صحیفہ نہیں ہے صوبوں کے اختیارات کم کئے گئے توموجودہ صورتحال میں ملک مزید مسائل کا شکار ہوگا صحت اورتعلیم میں آرڈینس کے ذریعے مداخلت کی راہ ہموار کی جارہی ہے،وفاقیت پرپیپلزپارٹی کمپرومائزنہیں کرسکتی پیپلزپارٹی نے شہید بھٹو کی قربانی دی محترمہ شہید ہوگئیں ورکرز نے قربانیاں دیں ،پاکستان کی بقاجمہوریت وفاقیت اور صوبوں کو خودمختاری میں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کے پاس دوتہائی اکثریت نہیں ہے تمام سیاسی جماعتیں الیکشن کے لئے تیار ہیں وزیراعظم کو کن قوتوں نے مجبورکیا کہ کہ انہوں نے مڈٹرم الیکشن کی بات کی کیا کہیں حکومت کو نئے انتخابات کے ذریعہ دوبارہ اکثریت دلانے کا منصوبہ تو نہیں بنایا گیاحکومت کے پیچھے جوادارے ہیں وہی ان سے پوچھیں کہ مڈٹرم انتخابات کی بات کس ضمن میں کی گئی ہے،سوچنا ہوگاکہ وزیراعظم کوکن عوامل نینئیالیکشن پرمجبورکیا،سودن میں ایساکیاہواکہ وزیراعظم نے مڈٹرم الیکشن کی بات کی۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…