’’خان صاحب بھاگے بھاگے آئے اور پوچھا سردار جی ٹھیک ہیں؟ کہیں غلط جگہ تو نہیں لگ گئی؟‘‘ نوجوت سنگھ سدھو نے حامد میر کو عمران خان سے اپنی پہلی ملاقات کا ایسا قصہ سنا دیا کہ قہقہے لگ گئے

28  ‬‮نومبر‬‮  2018

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی پنجاب کے وزیر اور سابق معروف کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے کرتار پور راہداری کھولنے کو وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بہت بڑا تحفہ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ تین مہینوں میں جپھی رنگ لے آئی ہے،ہمیں اب امن کیلئے سوچ کو بدلنا ہوگا ، اب ہتھیاروں کی زبان میں بات نہیں کرنی ، امن کیلئے دونوں ملکوں کو آگے بڑھنا ہوگا۔وہ بدھ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کررہے تھے۔

نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ لوگ آپس میں رابطہ چاہتے ہیں۔ میری زندگی میں اس سے زیادہ خوشی کبھی نہیں آئی۔لگتا ہے کہ ساری کائنات سمٹ کر ہماری جھولی میں آگئی ہے۔ ہمیں اب امن کیلئے سوچ کو بدلنا ہوگا۔ تین مہینوں میں جپھی رنگ لے آئی ہے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملاقات میں کیا تھا کہ ہم امن چاہتے ہیں۔ ہمیں وزیراعظم عمران خان نے بہت بڑا تحفہ دیا ہے۔ اگر کوئی امیدوں پر پورا اترے تو لوگ اسے نہیں بھولتے۔ میرے والدین کرتارپور کی مٹی کو چومتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میرا کسی سے کوئی مقابلہ نہیں ہے۔ جو جتنے بڑے کام کرتا ہے۔ اسے اتنی زیادہ عزت ملتی ہے۔ جو 70سال میں نہیں ہوا وہ 3ماہ میں ہوگیا۔ امن کیلئے دونوں ملکوں کو آگے بڑھنا ہوگا۔ عمران خان نے اس قدم سے سب کا دل جیت لیا ہے۔ عمران خان کو کبھی کسی سے غلط بات کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔ ہمیں اب ہتھیاروں کی زبان میں بات نہیں کرنی۔ سدھو نے کہاکہ عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت ایک قدم بڑھے وہ دوقدم بڑھیں گے۔ رب ان کو ملتا ہے جنکی نیب صاف ہو۔ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں معروف صحافی حامد میر نے نوجوت سنگھ سدھو سے سوال کیا کہ عمران خان کی یاری کب شروع ہوئی تھی، انہوں نے کہا کہ میں چھوٹا تھا ، وہ فرید آباد میں کھیلنے آئے تھے اور میں اس وقت انڈر 25 ٹیم کی جانب سے بطور اوپنر کھیل رہا تھا، عمران خان نے گیند کرائی تو وہ اتنی تیز سوئنگ کرتی ہوئی آئی کہ میں کھڑا ہی رہ گیا،

سیدھا میرے پیٹ میں لگی تو میں جلیبی کی طرح اکٹھا ہو گیا، اس موقع پر عمران خان بھاگے بھاگے میرے پاس آئے اور مجھ سے بولے سردار جی ٹھیک ہیں، سانس آ رہی ہے، کسی غلط جگہ پر تو گیند نہیں لگ گئی، میں نے کہا کہ ٹھیک ہوں، تو اس موقع پر عمران خان نے مجھے آنکھ مار کر کہا کہ ’’پتر ہن میں باؤنسر نہیں ماراں گا‘‘ اب جگرے کے ساتھ کھیلنا، مطلب یہ ہے کہ وہ غریب کو نہیں مارتے تھے برابر والے سے لڑتے تھے۔ عمران خان پہلے آدمی تھے جب امپائروں پر انگلیاں اٹھیں انہوں نے کہا کہ نیوٹرل امپائر ہونے چاہئیں۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…