’’جو عوام کے مسائل حل نہیں کریگا وہ وزیر اور مشیر میری طرف سے فارغ‘‘ جانتے ہیں عمران خان نے وزراء کو کن 4باتوں پر فوری عمل کرنے کا حکم دیدیا؟

31  اکتوبر‬‮  2018

لاہور(آن لائن ،مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیراعظم  نے گذشتہ روز لاہور کا ایک روزہ دورہ کیا۔  اس دوران انہوں نے پنجاب کے اراکین اسمبلی اور پارلیمانی پارٹی کے اراکین سے ملاقات کی۔اسی متعلق گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی چوہدری غلام حسین کا کہنا ہے کہ عمران خان نے تمام وزراء پر چار باتیں واضح کر دیں کہ تمام وزیر،مشیر اور ایم پی اے عثمان بزدار کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑیں ہو جائیں۔

اس متعلق میں کوئی دراڑ نہیں دیکھنا چاہتا۔ جو وزیر،مشیر اور ایم پی اے کام نہیں کرے گا وہ میری طرف سے فارغ ہے۔عمران خان نے کہا جو وزیر عوام کے مسائل حل نہیں کرے گا اور غریب عوام کی داد رسی نہیں کرے گا اسے میں عہدے سے ہٹا دوں گا۔عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ہر کوئی وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے حکم کا پابند ہو گااور وزیراعلیٰ بھی سب کو ساتھ لے کر چلیں۔علاوہ ازیں دورہ لاہور کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہماری حکومت کو سب سے بڑا مسئلہ مالی خسارہ تھا جو ہمیں ورثہ میں ملا، ہم نے پوری کوشش کی کہ آئی ایم ایف کے پاس سب سے آخرمیں جائیں تاکہ معیشت پر کم سے کم بوجھ پڑے۔ اس سے پہلے ہم نے دوست ممالک سے ر جوع کیا،سعودی عرب نے ہمیں بغیر کسی شرط کے امداد دی ،دنیا کو پتہ ہے کے پاکستان اس خطے کا سب سے اہم ملک ہے ، اس وقت ضرورت صرف طرز حکومت کو بہتر بنانا ہے۔ ہماری سب سے بڑی طاقت ہمارے نوجوان ہیں۔ اگر ہم اپنے نوجوانوں کو مواقع فراہم کریں تو پاکستان بہت ترقی کرے گا۔ چین ہمارا اہم ترین دوست ہے۔ چین کے دورے میں ٹیکنالوجی کے حصول پر زور دیا جائے گا تاکہ پاکستان اپنے پاؤں پر کھڑا ہو سکے اور کسی کی مدد نا لینی پڑے۔

اب سارے وزراء کے کام کو جانچا جائے گا، سزا اور جزا کا نظام ہوگا، جو وزیر کام نہیں کرے گا اس کو تبدیل کر دیا جائے گا۔ پاکستان اب بدل چکا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف نے ملک سے Two Party کلچر کو ختم کر دیا ہے۔ ہماری جدوجہد سے اب قوم با شعور ہو چکی ہے۔ اپنی کارکردگی کو مزید بہتر کریں۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا اپوزیشن کے شور شرابے سے بالکل نہ گھبرائیں، ہم ان کے شور سے بلیک میل نہیں ہونگے۔ خیبر پختونخوا میں ہمیں دوبارہ اس لئے موقع دیا گیا کہ ہم نے وہاں عوامی فلاح وبہبود میں مزید بہتری لائے۔

جس آدمی پر خود کرپشن کے کیس ہوں وہ کیسے پبلک اکاونٹس کمیٹی کا چیئرمین بن سکتا ہے۔ پاکستان اب مشکل ترین دور سے نکل چکا ہے۔ انشاء اللہ اب بہتری ہے گی۔ نیپرا نے بجلی کے نرخ 3 روپے سے زیادہ بڑھانے کی تجویز دی تھی مگر ہم نے صرف اوسطاً 1.27 روپے فی یونٹ اضافہ کی منظوری دی اور غریب پر پھر بھی بوجھ نہیں ڈالا۔ کسان کے لئے ٹیوب ویل کی بجلی کے نرخ کم کر دئیے۔ بجلی کے ترسیلی نظام میں بہتری لا رہے ہیں۔ بجلی چوروں سے سختی کیساتھ نمٹا جائے گا۔

اب ہماری ترجیح نظام حکومت کو بہتر بنانا ہے۔ بڑے چوروں کو پکڑنا ہے۔ غریب آدمی کو تنگ نہیں کیا جاے گا۔ انہوں نے کہا ہماری جنگ بڑے بڑے ما فیا کے خلاف ہے۔ آپ نے ہر فیصلہ میرٹ پر کرنا ہے۔ آپ کی ساری توجہ عام آدمی کی زندگی میں بہتری لانے پر ہونی چاہیے۔ اگر آپ کی نیت ٹھیک ہو اللہ آپ کی مدد کرے گا۔ ہر مہذب معاشرہ غریب کی فلاح کے بارے میں سوچتا ہے اور اب پاکستان میں بھی یہی رواج ہوگا۔ پاکستان تحریک انصاف حکومت کا مقصد پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنانا ہے۔

صحت اور تعلیم اولین ترجیح ہیں اور یہی وہ شعبے ہیں جو غریب کی زندگی میں بہتری لاتے ہیں۔ پاکستان citizen portal کا آغاز ہو چکا ہے،اب عوام ہمیں ذمہ دار ٹھہرا سکتے ہیں، کرپشن پر اب چیک ہوگا،اس لیے اب اپ کو زیادہ محنت سے کام کرنا ہوگا۔ اس موقع پر صوبائی اسمبلی اراکین نے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیء سردار عثمان بزدار کی قیادت پر بھر پور اعتماد کا اظہار کیا۔ اراکین نے وزیر اعظم کو مختلف شعبوں میں طرز حکومت میں مزید بہتری لانے کے لیے تجاویز بھی پیش کیں۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…