چیف جسٹس کی تمام کوششیں بے سود،ڈالر کی قیمت بڑھنے سے اب دیامر بھاشا ڈیم کی لاگت کتنی بڑھ گئی ہے اور مزید کتنے سال تک چندہ جمع کرنا پڑیگا؟ایسی خبر آگئی کہ جان کر پاکستانی سر پکڑ کر بیٹھ جائینگے

11  اکتوبر‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف کالم نگار بلال غوری اپنے کالم میں ایک جگہ لکھتے ہیں کہ اسد عمر کو نئے پاکستان کا ’’برین‘‘ کہا جاتا ہے اور وہ پرانے پاکستان میں بتایا کرتے تھے ڈالر کی قیمت بڑھنے سے ملکی معیشت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں اور جب حکومت قرضے کی نئی قسط وصول کرتی تو عوام کو آگاہ کیا جاتا کہ اس سے ہر نوزائیدہ بچے کے ذمہ قرض میں مزید

کتنا اضافہ ہو گیا ہے۔ اگر مناسب سمجھیں تو اب بھی قوم کی رہنمائی فرما دیں کہ اسٹاک ایکسچینج کریش کرنے سے کتنے ارب روپے ڈوب گئے؟ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت ایک ہی دن میں 124روپے سے بڑھ کر 137روپے ہو جانے سے غیر ملکی قرضوں کے حجم میں کتنا اضافہ ہوا؟ پرانے پاکستان میں ہر پاکستانی کس قدر مقروض تھا، ایشین ڈویلپمنٹ بینک اور آئی ایم ایف سے قرضوں کے حصول کے بعد اس قرض میں کتنا اضافہ ہو جائے گا۔ میں معاشی گورکھ دھندوں اور اعداد و شمار کی جادوگری سے ناواقف ہوں مگر پھر بھی چند نکات کی وضاحت تو کر ہی سکتا ہوں۔ ڈالر کی قیمت میں ایک ہی دن ہونے والے اضافے سے مہنگائی کا جو سیلاب آرہا ہے وہ تو اپنی جگہ مگر غیر ملکی قرضوں کے حجم میں ایک ہی دن میں 900ارب روپے کا اضافہ ہو گیا ہے۔ یہ کتنی بڑی رقم ہے اس کا اندازہ یوں لگائیں کہ زبردستی وصول کئے گئے دیامر بھاشا ڈیم فنڈ میں تمام تر کوشش کے باوجود اب تک بمشکل 4ارب روپے جمع ہو سکے ہیں۔ اس طرح کے منصوبوں کی لاگت کا تخمینہ ڈالر میں لگایا جاتا ہے اور سابقہ تخمینہ جو 1450ارب روپے تھا، ڈالر کی قیمت بڑھنے سے اس میں کئی ہزار ارب روپے کا اضافہ ہو گیا۔ یعنی نہ صرف اب تک جمع کیا گیا چندہ برف کی طرح پگھل گیا بلکہ مزید کئی سال جھولی پھیلائے رکھیں تو تب کہیں جا کر محض یہ نقصان پورا ہو گا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…