نیب نیازی گٹھ جوڑ، ن لیگ نے یہ الزام کیوں لگایا؟ضمنی الیکشن میں کیا ہونے جا رہا تھا جس کا تحریک انصاف کو پتہ چل گیا اورپھر۔۔ معروف صحافی عارف نظامی اندرونی کہانی سامنے لے آئے

8  اکتوبر‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ضمنی الیکشن میں ایسا کیا ہونے جا رہا تھا کہ جس کا تحریک انصاف کو خدشہ پیدا ہوا جس پر ن لیگ کا کہنا ہے کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ بن گیا ہے ، اینکر کے سوال پر سینئر صحافی عارف نظامی کا دبنگ تجزیہ ، اندرونی کہانی بتادی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں اینکر نے سینئر صحافی عارف نظامی سے سوال کیا کہ رانا مشہودنے کچھ باتیں کیں

ان کی اپنی جماعت کو وہ پسند نہیں آئیں، وہ کچھ تبدیلی کی بات بھی کر رہے تھے ایک دو ماہ میں، ضمنی الیکشن میں کیا ہونے جا رہا تھا عملاََ جس سے خدشہ پیدا ہوا پاکستان تحریک انصاف کو اور ن لیگ کہتی ہے کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ بن گیا ۔ عارف نظامی کا کہنا تھا کہ رانا مشہود کے بیان پر اس قدر شدید ردعمل سامنے آیا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی اس پر کہا کہ یہ غیر ذمہ دارانہ بات ہے اور مسلم لیگ ن نے بھی اس کو نہایت سنجیدگی سے لیا ، پتہ نہیں اندر کیا کھچڑی پک رہی تھی جو انہوں نے طشت ازبام کر دیں، عارف نظامی کا کہنا تھا کہ موجودہ نظام فریکچرڈ یا ہینگ پارلیمنٹ ہے، اب پنجاب میں تحریک انصاف کی برتری زیادہ بھاری نہیں اور اگر تحریک انصاف کے سپورٹر اس کا پائوں کھینچنا چاہیں تو تحریک انصاف کیلئے بڑی مشکل پیدا ہو سکتی ہے، اس لئے میں سمجھتا ہوں کہ نیب کے بارے میں جو یہ کہا جا رہا ہے کہ یہ ڈیوپراسیس آف لا ہے، میں کبھی بھی نیب کو ڈیو پراسس آف لا نہیں سمجھتا، یہ باقیات مشرف ہے، یہ اس وقت ایک نئی پارٹی بنانے کیلئے ادارہ بنایا گیا تھا، اورپھر اس کے ذریعے پیپلزپارٹی اور ن لیگ کو توڑا گیا، اب نیب کا دائرہ کار اور طاقت بہت بڑھ چکی ہے، یہ کسی بھی بزنس مین اور عام شہری کو بغیر کسی ڈیو پراسس کے پکڑ سکتے ہیں اور یہاں تک کہ یہ شہباز شریف کا 90روز تک کا ریمانڈ لے سکتے ہیں، اب اس میں یہ بات درست ہے کہ

جب پی پی اور مسلم لیگ ن کے پاس موقع تھا جب انہوں نے 2006میں چارٹر آف ڈیموکریسی پر دستخط کئے تھے جس کے مطابق ایک ایسا غیر جانبدار ، بے لاگ اور شفاف قسم کا احتساب کا ادارہ بناتے، انہوں نے ایسا نہیں کیا اور یہ ان کی کوتاہی ہے۔ عارف نظامی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوری ادارے اور جمہوریت کو کچھ عرصے میں انتہائی خطرات درپیش ہو چکے ہیں ،

آئین اور نظام کے اندر جو آمر مطلق تھے ان کے ڈالے گئے کلازز چاہے وہ آرٹیکل 62یا 63ہو یا نیب ہو اور ان کو مینو پلیٹ کیا جا رہا ہے اور سیاسی نظام کو زخمی کیا جا رہا ہے، تو یہ کہنا کہ یہ سب کچھ قانون کے دائرے میں ہے یہ بات میں نہیں مانتا، بے ایمان کو سزا دینی چاہئے لیکن یہ تو نہیں کہ آپ کسی کو بھی بے ایمان کہہ کر جیسے عمران خان صاحب کا منترہ ہے کہ کسی بھی الٹا لٹکا دیں ،

یہ تو کسی قسم کا انصاف نہیں ۔ شہباز شریف کے معاملے میں وہ یا تو بھاگ رہے ہیں یا مزاحم ہو رہے ہوں تو آپ ان کو قید تنہائی میں رکھ کر 10دن کیلئے بعد میں ان کے ریمانڈ کو 90روز کیلئے توسیع دیتے رہیں ، یہ کوئی انصاف نہیں ۔ اس سے پہلے ڈاکٹر عاصم کیساتھ جو کچھ ہوا ، کیا نکلا اس کے اندر سے ؟اور یہ جو چیف جسٹس صاحب نے کہا کہ پاکستان میں نیب ایک بھی کیس بھی منطقی انجام

تک نہیں پہنچا سکی تو یہ ایک عجیب ہی قسم کا ادارہ ہے جو کہ کہتا ہے کہ تم گنہگار ہوبغیر ثابت کئے ہوئے، میں سمجھتا ہوں کہ شہباز شریف کی گرفتاری کا ضمنی الیکشن سے بھی تعلق ہے اور دوسرا شہباز شریف کی طبیعت صاف کرنا تھی کہ وہ اپنے آپ کو سمجھتے تھے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ سے اچھے تعلقات رکھیں گے تو ان کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک ہو گا لیکن اس کے لئے شہباز شریف یہ قیمت ادا کرنے کیلئے تیار نہیں تھے کہ وہ اپنے بھائی سے دستبردار ہو جائیں ان کی تمام سیاست اپنے بھائی نواز شریف کے اردگرد ہی گھومتی ہے اور یہ سب اس کا شاخسانہ ہے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…