وزیراعظم عمران خان کی جانب سے 11رکنی اقتصادی مشاورتی کونسل میں احمدی ماہری معیشت عاطف میاں کی تقرری۔۔ عمران خان نے دھرنے کے دنوں میں قادیانیوں سے متعلق کیا اعلان کیا تھا جس پر آج عملدرآمد شروع ہو چکا ہے

3  ستمبر‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے گیارہ رکنی اقتصادی مشاورتی کونسل تشکیل دے دی ہے۔ اس کونسل میں اندروں ملک اور دنیا بھر میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے چوٹی کے ماہرین معیشت کو شامل کیا گیا ہے۔فنان ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق نجی شعبے سے لئے گئے 11ممبران اس کا حصہ ہونگے

جن میں ڈاکٹر فرخ اقبال، ڈین و ڈائریکٹر (انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن )، ڈاکٹر اشفاق حسن خان (پرنسپل و ڈین سکول آف سوشل سائنس و ہیومینیٹیز، نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، نسٹ)، ڈاکٹر اعجاز نبی (پروفیسر آف اکنامکس ، لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنس)، ڈاکٹر عابد قیوم سلہری (ایگزیکٹو ڈائریکٹرسسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ )، ڈاکٹر اسد زمان (وائس چانسلر پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس)، ڈاکٹر نوید حامد(پروفیسر آف اکنامکس، لاہور سکول آف اکنامکس)، سید سلیم رضا(سابق گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان)، ثاقب شیرانی(ماہر معاشیات)، ڈاکٹر عاطف آر میاں(پرنسٹن یونیورسٹی، ڈیپارمنٹ آف اکنامکس اینڈ ووڈ ورڈ ولسن سکول آف پبلک پالیسی)، ڈاکٹر عاصم اعجازخواجہ(سومی ٹومو، ایف اے ایس آئی ڈی پروفیسر آف انٹرنیشنل فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ ، ہارورڈ کینیڈی سکول )، ڈاکٹر عمران رسول(پروفیسر آف اکنامکس ، ڈیپارٹمنٹ آف اکنامکس ، یونیورسٹی کالج، لندن) شامل ہیں جبکہ 7سرکاری ممبران میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر، وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ و اصلاحات ڈویژن، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن، گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان، مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ، مشیر برائے تجارت، سیکرٹری فنانس ڈویژن شامل ہیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ اقتصادی مشاورتی کونسل میں پرنسٹن یونیورسٹی کے پروفیسر عاطف میاں

کا نام بھی شامل ہے۔ واضح رہے کہ 2014ء میں ڈی چوک دھرنے کے دوران ایک تقریر کرتے ہوئے عمراں خان نے 13ستمبر کو کہا تھا کہ اگر وہ حکومت میں آئے تو نواز شریف کی طرح اپنے سمدھی (اسحاق ڈار) کو وزیر خزانہ بنانے کی بجائے پروفیسر عاطف میاں جیسے کسی ماہر معیشت کو یہ ذمہ داری سونپیں گے۔ ایک غیر ملکی ادارے نے ان دنوں عاطف میاں کو دنیا کے 25 بہترین

ماہرین معیشت کی فہرست میں جگہ دی تھی۔13 ستمبر 2014 کی اس تقریر کے بعد عمران خان کو مذہبی حلقوں کی طرف سے اس بنیاد پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا کہ پروفیسر عاطف میاں عقیدے کے اعتبار سے احمدی شناخت رکھتے ہیں۔ اس پر عمران خان نے ایک انٹرویو میں واضح کیا کہ انہیں پروفیسر عاطف میاں کے عقائد کے بارے میں کچھ علم نہیں تھا۔ انہوں نے تو غیرملکی جرائد میں

ان کی علمی مہارت کے بارے میں پڑھا تھا۔عاطف میاں کے حوالے سے دھرنوں کے دوران انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ شخص مسلمان نہیں ہو سکتا جو کہ نبی کریم ﷺ کی ختم نبوت پر یقین نہ رکھتا ہو کیونکہ قرآن شریف کو ہم مسلمان اللہ کا کلام قرار دیتے ہیں اور اس میں واضح طور پر نبی کریم ﷺ کی ختم نبوت کا اعلان کیا گیا ہے ۔ عمران خان کا کہنا تھاکہ ہمارے سامنے ریاست مدینہ کی مثال موجود ہے

جس نے دنیا میں انقلاب برپا کر دیا تھا اوراس ریاست میں غیر مسلم باشندوں کو بھی برابری کے حقوق حاصل تھے ۔ ریاست مدینہ میں عیسائی اور یہودی بھی مکمل حقوق کے ساتھ رہتے تھے اور اسی ریاست مدینہ کی بنیاد ہم پاکستان میں رکھنا چاہتے ہیں جہاں غیر مسلموں کو بھی برابری کے حقوق حاصل ہوں۔ عمران خان سے جب اس انٹرویو کے دوران سوال کیا گیا کہ عاطف میاں کے

آپ کی تقریر میں تذکرے کے بعد خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پاکستان کے آئین میں قادیانیوں کو جو غیر مسلم ڈکلیئر کیا گیا آپ حکومت میں آکر اس قانون کو ختم کردینگے جس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ ایسا بالکل بھی نہیں ہو گا اور نہ ہی ان کی ایسی سوچ ہے۔ واضح رہے کہ 2014ء میں ڈی چوک دھرنے کے دوران ایک تقریر کرتے ہوئے عمراں خان نے 13ستمبر کو کہا تھا کہ اگر وہ حکومت میں آئے

تو نواز شریف کی طرح اپنے سمدھی (اسحاق ڈار) کو وزیر خزانہ بنانے کی بجائے پروفیسر عاطف میاں جیسے کسی ماہر معیشت کو یہ ذمہ داری سونپیں گے۔ ایک غیر ملکی ادارے نے ان دنوں عاطف میاں کو دنیا کے 25 بہترین ماہرین معیشت کی فہرست میں جگہ دی تھی۔13 ستمبر 2014 کی اس تقریر کے بعد عمران خان کو مذہبی حلقوں کی طرف سے اس بنیاد پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا

کہ پروفیسر عاطف میاں عقیدے کے اعتبار سے احمدی شناخت رکھتے ہیں۔ اس پر عمران خان نے ایک انٹرویو میں واضح کیا کہ انہیں پروفیسر عاطف میاں کے عقائد کے بارے میں کچھ علم نہیں تھا۔ انہوں نے تو غیرملکی جرائد میں ان کی علمی مہارت کے بارے میں پڑھا تھا۔اس پر پروفیسر عاطف میاں نے 5 اکتوبر 2014 کو عمراں خان کو مخاطب کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ آپ خدا بن کر

دوسروں کے عقائد کو پرکھنا بند کریں۔ پروفیسر عاطف نے اس ٹویٹ میں کلمہ طیبہ بھی لکھا تھا۔بین الاقوامی امور کے ماہرین کے مطابق، کسی تعصب کے بغیر خالص میرٹ پر اس تقرری سے عمران حکومت کی ساکھ میں بہتری پیدا ہو گی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…