نواز شریف پمز ہسپتال کس ڈیل کے تحت آئے اور پھر واپس جیل جانے کی ضد کیوں کی؟وزیراعظم بنتے ہی عمران خان کیساتھ کیا کام شروع ہو جائیگا سینئر صحافی عارف نظامی اندر کی کہانی سامنے لے آئے ، کپتان کو بھی خبردار کر دیا

1  اگست‬‮  2018

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)نواز شریف کی جیل سے پمز ہسپتال منتقلی اور این آر او کی خبریں بنائی گئیں، این آر او ڈیل کی خبروں پر نواز شریف نے جلدبازی کی اور ہسپتال سے دوبارہ جیل چلے گئے،نواز شریف ہسپتال میںمسلسل بضد رہے کہ ان کا بنیادی علاج ہو چکا ہے اب ان کو واپس جیل منتقل کیا جائے،نواز شریف قربانی دے چکے اب اصل امتحان شہباز شریف کا ہے،

آج تک شاید ہی کوئی منتخب وزیراعظم ہو جس کے اداروں کے ساتھ اچھے تعلقات رہے ہیں ، معروف صحافی عارف نظامی نواز شریف کی جیل سے ہسپتال اور پھر دوبارہ جیل منتقلی سے متعلق اصل کہانی سامنے لے آئے ساتھ ہی کپتان کو بھی خبردار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے بعد راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیراعظم نواز شریف کی گزشتہ روز جیل سے اسلام آباد کے پمز ہسپتال منتقلی کی خبر میڈیا پر آتے ہی ایک بار پھر این آر او اور ڈیل کی خبریں گردش کرنے لگ گئی تھیں جبکہ میڈیا پر نواز شریف کی علاج کے سلسلے میں بیرون ملک روانگی سے متعلق بھی خبریں سامنے آئیں ۔ نواز شریف کو خرابی صحت پر پمز ہسپتال منتقل کیا گیا تھا ۔ نواز شریف کو گزشتہ روز بنیادی علاج معالجے کے بعد دوبارہ اڈیالہ جیل منتقل کیا جا چکا ہے۔ نواز شریف کی اڈیالہ جیل اور ہسپتال منتقلی اور ڈیل کے حوالے سے معروف صحافی عارف نظامی اندر کی کہانی سامنے لے آئے ہیں اور انہوں نے اس حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ نواز شریف اور مقتدر حلقوں کے درمیان اس حوالے سے کوئی ڈیل یا گفتگو شنید کسی بھی چینل پر نہیں ہوئی ہے۔ عارف نظامی کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی جیل سے ہسپتال منتقلی کے بعد ڈیل کی خبریں بنائی گئی تھیں ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں بلکہ این آر او ڈیل کی خبروں پر نواز شریف نے جلدبازی کی اور

ہسپتال سے دوبارہ جیل چلے گئے،نواز شریف ہسپتال میںمسلسل بضد رہے کہ ان کا بنیادی علاج ہو چکا ہے اب ان کو واپس جیل منتقل کیا جائے۔ عارف نظامی کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے جو کرنا تھا کر دیا انہوں نے قربانی دیدی ہے اور اب اصل امتحان شہباز شریف کا ہے کہ وہ پارٹی کو کیسے لے کر چلتے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا لیڈر مزاحمت سے بنتا ہے اور مریم نواز کا سیاسی کیرئیر ان کی مزاحمت سے مشروط ہے مگر دوسری طرف مسلم لیگ ن کے خمیر میں مزاحمت نہیں ۔ عارف نظامی نے اس موقع پر نام لئے بغیر عمران خان کو بھی خبردار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج تک شاید ہی کوئی منتخب وزیراعظم ہو جس کے اداروں کے ساتھ اچھے تعلقات رہے ہوں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…