قومی احتساب بیورو(نیب) کا کوئی وجود ہی نہیں ہونا چاہیے، یہ ادارہ ڈکٹیٹر نے کس مقصدکیلئے بنایا تھا،سابق وزیراعظم شاہت خاقان عباسی کا حیرت انگیزموقف سامنے آگیا

9  جولائی  2018

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میرا ،نواز شریف اور شہباز شریف کا بیانیہ ایک ہی ہے،اصغر خان کیس میں سب کا ٹرائل ہونا چاہئے ، سیاستدان آج بھی کندھے فراہم کرر ہے ہیں گزشتہ 70 سال میں ہم نے کچھ نہیں سیکھا ،نیب کا کوئی وجود ہی نہیں ہونا چاہیے، یہ ادارہ ڈکٹیٹر نے سیاستدانوں کو توڑنے کیلئے بنایا تھا۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ آئین کے مطابق 60 دن میں الیکشن کرانا ضروری ہے۔ نگران حکومت محض الیکشن کروانے آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ 2002 سیاسی پارٹیوں کیلئے بدترین سال تھا، کنپٹی پر پستول رکھ کر امیدواروں کو سیاسی پارٹیوں سے توڑا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نیب کا کوئی وجود ہی نہیں ہونا چاہیے، یہ ادارہ ڈکٹیٹر نے سیاستدانوں کو توڑنے کے لئے بنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا ، نواز شریف اور شہباز شریف کا بیانیہ ایک ہی ہے، اصغر خان کیس میں سب کا ٹرائل ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدان آج بھی کندھے فراہم کرر ہے ہیں گزشتہ 70 سال میں ہم نے کچھ نہیں سیکھا ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ چودھری نثار کو پارٹی ٹکٹ پر الیکشن لڑنا چاہیے تھا۔ ان کو پارٹی ٹکٹ نہ دیتی تو گلہ بنتا تھا۔  سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میرا ،نواز شریف اور شہباز شریف کا بیانیہ ایک ہی ہے،اصغر خان کیس میں سب کا ٹرائل ہونا چاہئے ، سیاستدان آج بھی کندھے فراہم کرر ہے ہیں گزشتہ 70 سال میں ہم نے کچھ نہیں سیکھا ،نیب کا کوئی وجود ہی نہیں ہونا چاہیے، یہ ادارہ ڈکٹیٹر نے سیاستدانوں کو توڑنے کیلئے بنایا تھا۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ آئین کے مطابق 60 دن میں الیکشن کرانا ضروری ہے۔ نگران حکومت محض الیکشن کروانے آئی ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…