’’میری لندن کیا پاکستان میں بھی کوئی پراپرٹی نہیں‘‘مریم نواز کے تمام بیانات جھوٹے نکلے، کتنی ملوںاور زرعی اراضی کی مالک نکلیں، ہر سال اثاثوں میں کتنے کروڑ روپے کا اضافہ ہوتا رہا، سب کچھ سامنے آگیا

20  جون‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مریم نواز کے پراپرٹی نہ ہونےکے تمام بیانات جھوٹے نکلے، کروڑوں کی جائیداد، 1506کنال اراضی کی مالک نکلیں، کاغذات نامزدگی میںتہلکہ خیز انکشافات۔نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق مریم نواز کےلندن کیا پاکستان میں بھی پراپرٹی نہ ہونے کے تمام بیانات جھوٹ کا پلندہ ثابت ہو گئے ہیں اور انہوں نے ریٹرننگ آفیسر کو جمع کرائے گئے اپنے کاغذات نامزدگی

میں 1506کنال قیمتی اراضی کے علاوہ کروڑوں کی جائیداد کو بطور اثاثہ  ظاہر کیا ہے۔ کاغذات نامزدگی کے ساتھ اثاثوں کی جمع کرائی گئی تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی کے چوہدری شوگر ملزم میں 4لاکھ ایک ہزار455شیئرز ہیں جن کی مالیت کروڑوں روپے بنتی ہے جبکہ حمزہ سپیننگ مل میں ان کے ایک لاکھ چونسٹھ ہزارایک سو شیئرز ہیں اور یہ بھی کروڑوں روپے مالیت کے ہیں۔محمد بخش ٹیکسٹائل ملز میں چار لاکھ 82ہزار ایک سو شیئرز ہیں اور یہ بھی کروڑوں روپے مالیت کے ہیں۔ حدیبیہ پیپرز ملز میں ان کے چار لاکھ 24ہزار دو سو شیئرز ہیں جبکہ حدیبیہ انجینئرنگ ملز میں ان کے 12لاکھ دو سو ستر شیئر ہیں۔ مریم نواز نے اپنے کاغذات نامزدگی میں یہ بھی بتایا ہے کہ سوئفٹ انجینئرنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کو انہوں نے 70لاکھ روپے کا قرض بھی دے رکھا ہے جبکہ 2015میں انہوں نے چوہدری شوگر ملز کو بھی 70لاکھ روپے قرض دے رکھا تھا۔ مریم نواز نے اپنے کاغذات میں یہ بھی ظاہر کیا ہے کہ حمزہ سپیننگ مل اور حدیبیہ پیپرز ملز ابھی بند پڑی ہیں اور آپریشنل نہیں ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ ان کی فیملی کی جو فلور ملز زیر تعمیر ہے اس میں انہوں نے 34لاکھ 62ہزار روپے کی انویسٹ کر رکھی ہے۔مریم نواز کے کاغذات نامزدگی میں 4کروڑ 92لاکھ روپے کے تحفے انہوں نے وصول کئے ہیں ۔ مریم نواز کے کاغذات نامزدگی میں ان کی زرعی زمین کے حوالے سے درج تفصیلات کے مطابق 2015میں ان کے پاس 958کنال زمین تھی جس میںتین برس میں 548کنال اضافے کے بعد اب وہ اراضی 1506کنال تک جا پہنچی ہے جبکہ ان کے اثاثوں میں 4کروڑ 15لاکھ روپے کا سالانہ اضافہ ہوا ہے۔

موضوعات:



کالم



مشہد میں دو دن (دوم)


فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…

ہم بھی کیا لوگ ہیں؟

حافظ صاحب میرے بزرگ دوست ہیں‘ میں انہیں 1995ء سے…

مرحوم نذیر ناجی(آخری حصہ)

ہمارے سیاست دان کا سب سے بڑا المیہ ہے یہ اہلیت…

مرحوم نذیر ناجی

نذیر ناجی صاحب کے ساتھ میرا چار ملاقاتوں اور…

گوہر اعجاز اور محسن نقوی

میں یہاں گوہر اعجاز اور محسن نقوی کی کیس سٹڈیز…