پیپلز پارٹی میں شمولیت کا کوئی امکان نہیں،چیئرمین سینیٹ

18  مارچ‬‮  2018

کوئٹہ( آن لائن)چیئرمین سینیٹ میر صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ ایوان بالا میں سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد ایسے قانون پاس کرینگے کہ چیئرمین سینیٹ تمام صوبوں بشمول فاٹا سے مستقبل میں منتخب ہونگے بلوچستان سے آزاد حیثیت سے منتخب ہونیوالے سینیٹرز نے چیئرمین شپ کے لئے وہ کردار ادا کیا کہ یہاں کے سیاسی جماعتوں نے کبھی بھی ایسا کردار ادا نہیں کیا آصف علی زرداری سے ملاقات میں صرف اپوزیشن لیڈر کے بارے میں مشاورت کی گئی ہے۔

پیپلز پارٹی میں شمولیت کا کوئی امکان نہیں ہے اب منحر ف گروپ نہیں بلکہ ایک سیاسی جماعت بن گئی ہے جن کی32 ایم پی اے6 سینیٹرز ہے اور آئندہ انتخابات میں مشترکہ طور پر انتخابات لڑیں گے کیونکہ بلوچستان کی پسماندگی ختم کرنے ترقی وخوشحالی کیلئے سب کو مل کر کردار ادا کر نا ہو گا ان خیالا ت کا اظہا رانہوں نے کوئٹہ پہنچنے پر میڈیا اور قبائلی عمائدین سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ جن لو گوں نے ہم پر الزامات لگائے کہ وہ سیاست نہیں جانتے مگر ہمارا سیاسی کیر یئراس دن شروع ہوا جب میں چیئرمین منتخب ہوا اور ایوان بالا کو چلانے کے لئے سیاست نہیں دماغ چا ہئے ہمارے پر تجربہ بھی ہے اور ایوان بالا کو چلانے کا طریقہ بھی آتا ہے مگر افسوس ان لو گوں پر ہے جنہوں نے بلوچستان کی ذمہ داری لی کہ بلوچستان کے حقوق ساحل ووسائل کی جنگ ہم نے لڑنے ہے مگر وہ اس میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں کیونکہ اب ان کی سیاست مکمل طور پر ختم ہو چکی ہے اب اگر بلوچستان کے حقوق لڑنا ہے تو ہمارے ہی گروپ میدان عمل میں ہے انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں ایسے قانون پاس کرینگے کہ چیئرمین سینیٹ دیگر صوبوں کے علاوہ فاٹا کو بھی اس میں نمائندگی مل سکے اور ہر بار ایک صوبے کے بعد دوسرے صوبے سے چیئرمین سینیٹ ہونا چا ہئے انہوں نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف نے ہمارے ساتھ بھر پور تعاون کیا ۔

اور ہم ان کے شکر گزار ہے اور ہم نے یہ ثابت کر دیا کہ آزاد حیثیت سے منتخب ہونیوالے سینیٹرز نے بلوچستان کی حقوق کی حقیقی نمائندگی کے لئے کردار ادا کیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ روز آصف علی زرداری سے ملاقات صرف ان کا شکریہ اور پیپلز پارٹی کی جانب سے اپوزیشن لیڈر لانے کے بارے میں مشاورت کی گئی ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی سمیت کسی بھی سیاسی جماعتوں میں شمولیت نہیں کرینگے کیونکہ ہم خود ایک پارٹی کی حیثیت اختیار کر چکے ہیں۔

اس وقت بلوچستان میں ہمارے ساتھ32 ایم پی اے اور6 سینیٹرز ہے جبکہ صوبے کا قائد ایوان بھی ہمارے گروپ سے ہے تو ہم کسی بھی پارٹی میں شمولیت اختیار نہیں کرینگے بلکہ اب تو لو گوں کو دعوت دینگے کہ وہ ہمارے سیاسی گروپ میں شامل ہو جائے اور عام انتخابات بھی مشترکہ طور پر لڑیں گے انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ سمیت دیگر حقوق کے لئے مشترکہ طور پر جدوجہد کرینگے انہوں نے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں ملک کی ترقی وخوشحالی کے لئے اپنا کردار ادا کرے اگر ایسا نہ ہوا تو ہم بحرانوں کا شکار ہونگے اس لئے ہم سمجھتے ہے کہ حالات کو بہتری کی طرف لے جانے کے لئے سب جدوجہد کرے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…