بلوچستان میں ن لیگ کی حکومت کا تختہ کس نے الٹا؟کیا اس کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ تھی؟حامد میر نے نام لیکر سنسنی خیز انکشاف کردیا

3  مارچ‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی 92نیوز کے پروگرام ’’بریکنگ ویوز وِد مالک‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار حامد نے بلوچستان میں ن لیگ کی حکومت کا تختہ الٹنے کی کہانی سے پردہ اٹھاتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ پر بلوچستان میں ن لیگ کی حکومت گرانے کا الزام بے بنیاد ہے۔ میں گزشتہ دنوں دبئی میں عطا اللہ مینگل کی عیادت کیلئے گیا

تو وہاں میری ملاقات ان کے صاحبزادے اور بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل سے ہوئی ۔ اختر مینگل سے متعلق کوئی نہیں کہہ سکتا کہ وہ چھائونی والوں کی بات مانتے ہیں ۔ اختر مینگل نے مجھے بتایا کہ بلوچستان میں تبدیلی انہوں نے شروع کی۔ حامد میر کا کہنا تھاکہ اختر مینگل نے انہیں بتایا کہ انہوں نے بلوچستان میں تبدیلی کا عمل ڈپٹی سپیکر بلوچستان اسمبلی سے شروع کیا۔ میں نے قدوس بزنجو کو کہا تھا کہ ان لوگوں نے تمہیں ہٹایا ہے ہم تمہارے ساتھ ہیں تم شروعات کرو، اس نے جب شروع کیا تو پھر قدوس بزنجو اس پوزیشن میں آگئے کہ انہوں نےسپیکر کو ہٹانے کا بھی دعویٰ کر دیا۔ بی این پی مینگل کے گوادر سے ایم پی اے نے اختر مینگل کو پھر بتایا کہ ہم اس پوزیشن میں ہیں کہ ہم چیف منسٹر کو بھی ہٹا سکتے ہیں۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ پھر اس کام میں اور لوگ بھی ان کے ساتھ شامل ہوتے گئے اور قافلہ بڑا ہوتا چلا گیا۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ اختر مینگل کا یہ کہنا ہے کہ بلوچستان میں ن لیگ کی حکومت انہوں نے گرائی ہے۔ واضح رہے کہ حکمران جماعت ن لیگ کی بلوچستان حکومت کے خاتمے کو روکنے کیلئے نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی کوئٹہ کا دورہ کیا تھا۔ اس دوران وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں یا مسلم لیگ (ن) کے ناراض ارکان میں سے کسی نے بھی ملاقات نہیں کی۔

باوثوق ذرائع کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی کوئٹہ آمد سے قبل چیف سیکرٹری بلوچستان اور وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے ذریعے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کے خلاف جمع ہونے والی تحریک عدم اعتماد کی حمایت کرنے والے اپوزیشن جماعتوں کے ارکان اور مسلم لیگ (ن)،مسلم لیگ(ق) کے ارکان سے بھی رابطے کئے گئے اورانہیں وزیراعظم سے ملاقات کا وقت بھی بتایا گیا

تاہم کسی بھی ناراض رکن اسمبلی نے و زیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی حامی نہیں بھری اور رات گئے تک کسی بھی ناراض رکن نے وزیراعظم سے ملاقات نہیں کی۔دریں اثناء وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری سے ون ٹو ون ملاقات کی جس میں سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیاتھا ۔ذرائع کے مطابق حکومت کی اتحادی جماعتوں

پشتونخواملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کے صوبائی وزراء ،ارکان اسمبلی نے بھی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کی تھیں۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں یا مسلم لیگ (ن) کے ناراض ارکان میں سے کسی نے بھی ملاقات نہیں کی۔ انہیں وزیراعظم سے ملاقات کا وقت بھی بتایا گیا تاہم کسی بھی ناراض رکن اسمبلی نے و زیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی حامی نہیں بھری۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…