اعلی عدلیہ کے ججز کے خلاف قانون سازی ،اہم سیاسی جماعتوں نے اپنا فیصلہ سنادیا، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی مجبور ہوگئے

20  فروری‬‮  2018

اسلام آباد ( آن لائن) اپوزیشن کی بڑی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے اعلی عدلیہ کے حوالے سے کسی بھی قسم کی قرارداد اور قانون سازی کا حصہ بننے سے انکار کر دیا ہے جس کے بعد حکومت نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں توسیع کا فیصلہ واپس لے لیا جبکہ اپوزیشن کی دیگر جماعتوں نے بھی اعلی عدلیہ کے ججز کے خلاف کسی بھی قسم کی قانون سازی کی مخالفت کا فیصلہ کیا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے

دو دن میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے دو ملاقاتیں کیں مگر یہ دونوں ملاقاتیں نتیجہ خیز ثابت نہ ہو سکیں کیونکہ پیپلز پارٹی نے واضح کردیا کہ جب تک کسی بھی قرارداد یا قانونی بل کا مسودہ انھیں نہیں دیا جاتا اس وقت تک وہ اس کی حمایت نہیں کر سکتے اور حکومت جلد بازی میں کوئی بھی اقدام نہ اٹھائے ورنہ اس کا نقصان ہوگا۔ ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے اپوزیشن لیڈر کا مشورہ مان لیا ہے اور اب قومی اسمبلی اجلاس کو طول دینے اور قانون سازی کا معاملہ موخر کر دیا گیا حکومت قومی اسمبلی کا رواں سیشن کو جاری رکھنے کی خواہاں تھی مگر خورشید شاہ سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے عدالتی فیصلوں کے خلاف قانون سازی نہ کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ اب ویسے بھی وقت گزر گیا،کوئی قانون سازی نہیں ہونی چاہئیے ،خورشید شاہ نے کہا کہ ہم۔حمایت کر بھی دیں دیگر جماعتیں عدلیہ کے خلاف کسی اقدام کا حصہ نہیں بنیں گی وزیر اعظم کو اس صورتحال میں اپوزیشن لیڈر کے موقف کی حمایت کرنا پڑی کیونکہ قانون سازی کی صورت میں اجلاس کو جاری رکھنا پڑتا اور اب حکومت نے قومی اسمبلی اجلاس دو مارچ کو دوبارہ بلانے کا فیصلہ کیا ہے ۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…