’’باتیں کروڑوں کی دُکان پکوڑوں کی‘‘ بلین ٹری سونامی۔۔ کپتان کے دعوؤں کی قلعی کھل گئی سرکاری دستاویزات منظر عام پر ، سنسنی خیز انکشافات سامنے آگئے

13  فروری‬‮  2018

اسلام آباد(پ ر)بلاشبہ اپنی افادیت اور اہمیت کے اعتبار سے کے پی کے میں ایک ارب پودوں کی شجرکاری ایک انقلابی اقدام تصور کیا جا رہا تھا جسے تجزیہ کار دوسرے صوبوں کے لئے قابل تقلید قرار دہے تھے ۔اِن کا خیال تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت کا یہ چار سالہ دورحکومت میں وہ واحد میگا منصوبہ ہے جس کے دوررس نتائج مرتب ہونگے جس کے مثبت ماحولیاتی اثرات سے دیگر

صوبوں میں بھی جائیں گے ۔اگر یہ منصوبہ اپنے دعوؤں کے عین مطابق پایہ تکمیل تک پہنچ جاتاتو ۔مگر ایسا ہوا نہیں ۔کیونکہ خود سرکاری دستاویزات نے اعدادوشمار کے مطابق بلین ٹری سونامی منصوبے کی قلعی کھول دی ہے ۔دستاویزی حقائق کے مطابق شجرکاری کے اس منصوبے میں سنگین کرپشن، بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ اصل میں صرف20فیصد یعنی24کروڑ پودوں کی شجرکاری ہوئی۔ 75کروڑ 90لاکھ پودے وہ ہیں جو قدرتی طور پر خود بخود اُگتے ہیں۔ اس میں کسی انسانی کوشش کا کوئی دخل نہیں ہوتا۔ 24کروڑ پودوں میں سے بھی 15کروڑ 30لاکھ وہ ہیں جو لوگوں میں مفت تقسیم کئے گئے۔ اس طرح ساڑھے بارہ ارب روپے کے اس پراجیکٹ میں نرسریوں کے انتخاب سے لے کر پودوں کی خریداری، تقسیم اور شجرکاری میں افسوسناک بے قاعدگیاں پائی گئیں، کام کی نگرانی نچلے درجے کا عملہ کرتا رہا جو اپنے فرائض شفاف طریقے سے ادا نہ کرسکا چنانچہ 3سو سے زائد اہلکاروں کو کرپشن کے الزامات میں برطرف کر دیا گیا جو بجائے خود منصوبے کی ناکامی کا اعتراف ہے اور منصوبے کی شفافیت پر سوالیہ نشان بھی۔ اپوزیشن پارٹیوں خصوصاً اے این پی نے منصوبے کے اخراجات پر سوالات اٹھائے ہیں اور نیب سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ جنگلات میں اضافہ کرنے کے لئے صوبائی حکومت کی یہ اچھی کوشش تھی

مگر نااہلی، بدانتظامی اور کرپشن کی وجہ سے ناکام رہی۔ غلطی جس کی بھی ہے اور جہاں بھی ہوئی حکومت کو چاہئے کہ اسے مان لے اور نیب کے ذریعے اس کی شفاف تحقیقات کرائے‎۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…