نقیب اللہ محسود قتل کے دو عینی شاہد اس کے دوست حضرت علی اور قاسم کی زندگی کو خطرہ، پولیس بے بس، معذرت کر لی

9  فروری‬‮  2018

کراچی(آئی این پی ) مبینہ پولیس مقابلے میں مارے جانے والے نقیب محسود کے قتل کیس کو ہائی پروفائل مقدمے کا درجہ دے دیا گیا ۔پولیس کے مطابق مقدمے کے 2 گواہوں کو وٹنس پروٹیکشن ایکٹ کے تحت سیکورٹی فراہم کی گئی ہے اور دونوں عینی شاہدین کی حفاظت کے لئے 5 پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ گواہوں کی محفوظ اور خفیہ رہائش کا انتظام

اور شناخت کی تبدیلی کے مراحل ابھی باقی ہیں جب کہ وٹنس پروٹیکشن ایکٹ کے تحت گواہوں کے لیے دیگر سیکورٹی اقدامات نہیں کیے گئے۔ وٹنس پروٹیکشن ایکٹ کے تحت عینی شاہدین کو عدالت تک فول پروف سیکیورٹی میں لانا ہوتا ہے تاہم اعلی عدلیہ کے احکامات کے باوجود وٹنس پروٹیکشن ایکٹ کے نفاذ کے لئے فنڈز موجود نہیں ہیں۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…