مردان کی اسما کا قاتل خیبرپختونخواہ پولیس نے نہیں بلکہ شہباز شریف کی بنائی پنجاب فرانزک لیبارٹری کی وجہ سے پکڑا گیا، قاتل پولیس کے ساتھ بیٹھ کر سارا دن گپیں لگاتا تھا اور وہ اس کی شناخت تک نہ کر سکی

7  فروری‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے مردان کی ننھی اسما کے قاتل کی گرفتاری کے حوالے سے آئی جی کے پی کے کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے خیبرپختونخواہ پولیس کو ایک بار پھر آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اس پر سخت تنقید کی ہے ۔ رانا ثنا اللہ نے خیبرپختونخواہ پولیس پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسما کے والدین سے پولیس کے حق میں

زبردستی بیان دلوائے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی جی کے پی کے نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ ہماری اسما قتل کیس پر حوصلہ شکنی کی گئی ہے تو اس پر میں یہ کہوں گا کہ جب آپ لوگوں کی یہ کارکردگی ہو گی تو کیا لوگ آپ کی اپنے منہ سے کی گئی تعریفوں سے آپ کی کارکردگی کو بہتر سمجھنا شروع ہو جائیں، اس موقع پر رانا ثنا اللہ نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان صاحب یہ ہے آپ کی پولیس کی کارکردگی کہ وہ مدعیان کو مینج کرتی ہے، میڈیا میں بیان دلواتی ہے، جھوٹ بولتی ہے، کیس کو دبانے کی کوشش کرتی ہے، غلط بیانی کر کے لاش ڈھونڈنے کا سہرا اپنے سر لیتی ہے۔ رانا ثنا اللہ نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ڈی این اے رپورٹ دینے سے تین روز قبل انہوں نے کہا تھا کہ اسما کے ساتھ زیادتی نہیں کی گئی اور اس کی طبعی موت ہوئی ہے۔ خیبرپختونخواہ پولیس نے اس طرح کیس کو دبانے اور معاملے کو نیا رخ دینے کی کوشش کی۔ رانا ثنا اللہ نے ایک بار پھر عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم بھی لاڈلے ہو اور تمہاری پولیس بھی لاڈلی ہے جو کہ تین ہفتے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھی رہی اور ملزم اس دوران پولیس کے پاس بیٹھا رہتا تھا اور وہ اس کو شناخت نہیں کر سکی، اسما کا قاتل کبھی پکڑا نہیں جاتا، اس کی شناختی اس لیبارٹری کی وجہ سے ہوئی جس کا قیام آج سے آٹھ سال قبل میاں شہباز شریف نے لایا تھا کہ اس طرح کی لیبارٹری

ہونی چاہئے جو کہ سائنٹیفک انویسٹی گیشن میں مدد فراہم کر سکے اور یہ لیبارٹری انہوں نے صوبے کیلئے نہیں بلکہ ملک کیلئے بنائی۔ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ فرانزک لیبارٹری پنجاب میں اتنی گنجائش ہے جو کہ ابھی بڑھائی بھی گئی ہے کہ وہ نہ صرف پنجاب بلکہ ملک کے دیگر صوبوں کو بھی اپنی خدمات فراہم کر سکے۔ پنجاب فرانزک لیبارٹری کی شاندار ساکھ کی وجہ سے پوری دنیا میں کیسز

اس کے پاس بھیجے جاتے ہیں۔ رانا ثنا اللہ نے اس موقع پر ایک بار عمران خان کو مخاطب کیا اور کہا کہ اگر تم میں تھوڑی بھی ہے تو تم اس کیس کے حل ہونے پر ڈی جی پنجاب فرانزک لیبارٹری اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا شکریہ ادا کرو۔ اگر یہ لیبارٹری نہ ہوتی تو یہ کیس تین ہفتے کیا تین سال تک ٹریس نہ ہوتا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…