نوازشریف نے پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دی ٗ اب پارلیمنٹ بھی نوازشریف کو نہیں بچائیگی ،خورشید شاہ

11  دسمبر‬‮  2017

مٹھی (این این آئی)قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سیدخورشید شاہ نے کہا ہے کہ اسمبلیوں کو اپنی آئینی مدت پوری کر نی چاہیے ٗ نوازشریف نے پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دی ٗ اب پارلیمنٹ بھی نوازشریف کو نہیں بچائیگی ٗامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیاں دنیا کی صورتحال کو خراب کر رہی ہیں ٗاقوام متحدہ کو اپنا کر دار ادا کر نا چاہیے ٗ سندھ میں پیپلز پارٹی کے خلاف بننے والے اتحاد کو ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی شکست فاش ہوگی۔

قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ سے تھر کا دورہ کرنے والے اسلام آبا دکے صحافیوں کے وفد نے ملاقات کی اور مٹھی شہر اور تھر کی خوبصورتی کی تعریف کی۔ خورشید شاہ نے اسلام کے صحافیوں کو بتایا کہ مٹھی میرا اپنا گھر ہے میں نے مٹھی اس وقت دیکھا تھا جس وقت اس کی آبادی صرف دس ہزار افراد پر مشتمل تھی اور شہر میں صرف ایک کچھی ہوٹل ہوا کرتی تھی ٗسکھر کے بعد مٹھی میرا دوسرا گھر ہے ہمارے دوست جگدیش ملانی کو ہم جگو کے نام سے پکارتے تھے ٗاس شہر کی صحافیوں سے تعریف سن کر میرے سے رہا نہ گیا اور میں نے بھی سوچا کہ میں بھی شہر کو دیکھوں اور اپنی پرانی یادیں تازہ کروں ٗ مٹھی شہر اب جگدیش والا شہر نہیں ہے اب یہ سندھ کا ایک ماڈل شہر بن چکا ہے۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے مٹھی شہر کے تفریحی مقام گھڈی بھٹ کادورہ کیا ٗٹیلے سے شہر کا نظارہ دیکھ کر اپوزیشن لیڈر نے شہر کی تعریف کی کہا کہ یہ نظارہ ایسا ہی ہے جیسے دامن کوہ سے اسلام آباد کا نظارہ ہو اس پوائنٹ پر مزید کام کی ضرورت ہے اس شہر کے اندرونی راستے تمام خوبصورت ہیں مٹھی ایک مکمل پکنک پوائنٹ بن چکا ہے اس مقام کہ مکمل طور پر سیاحتی مقام بنانے کی ضرورت ہے ٗمحکمہ ثقافت کو چاہیے کہ وہ اس مقام کو سیاحتی مقام بنائیں تاکہ دوسرے آس پاس کے علاقوں کے علاوہ دیگر صوبوں کے لوگ بھی یہاں پکنک منانے یہاں آئیں اس موقع پر انھوں نے کہا کہ میں جلد دوبارہ تھر کا

دورہ کرنے آؤں گا اسلام کوٹ سے نگر پارکر اور تھر کول کا دورہ بھی کروں گا۔اس موقع پر ان کے ہمراہ مٹھی کے منتخب ایم پی اے ڈاکٹر مہیش کمار ملانی، ششیل ملانی، درشن ملانی اور چندر شرما موجود تھے۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے ملانی ہاؤس مٹھی میں صحافیوں کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میری خواہش ہے کہ آئندہ آنے والے انتخابات آئین و قانون کے مطابق وقت پر ہی ہوں انھوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے30 نومبر کو کہا ہے کہ ہم جمہوریت اور پارلیمنٹ کیلئے قربانیاں دیں ہیں

اس لئے چاہتے ہیں کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں ۔صحافیوں کی جانب سے کئے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آصف زرداری نے حال ہی میں اسلام آباد جلسے میں کہا کہ ہم حکومت کو گھر بھیجنے کیلئے اسمبلی سے استعفیٰ بھی دے سکتے ہیں ٗپارٹی قیادت میں تضاد کے بارے میں انھوں نے کہا کہ آصف زرداری کی بات میں اس لئے وزن ہے کہ ملکی حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے تجزیہ کیا ہے

انھوں نے ملکی حالات خراب ہونے کی بات کی ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا واضح موقف ہے کہ پارلیمنٹ مضبوط اور مستحکم ہو نواز شریف نے کبھی پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دی۔ انھوں نے کہا کہ ادارے ملکی عوام کی آواز ہیں اور ان کی فلاح وبہبود کے لئے کام کرتے ہیں ان کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے کہاتھا پانامہ سمیت تمام ملکی مسائل پارلیمنٹ میں حل کریں اجلاس بھی بلائے گئے ٹی او آر بنائے گئے آٹھ میٹنگز کی مگر نواز شریف نے ایسے نہ ہونے دیا شاید وہ سمجھتے تھے

کہ عدالتوں میں 20سے 30 سال کیس چلیں گے انھوں نے سمجھا اس بار بھی ایسا ہوگا ۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ نواز شریف اور آصف زرداری کی آپس میں حکومت بچانے کیلئے دوستی کا عمران خان کی دعوی ٰغیر ضروری ہے ٗعمران اپنی سیاست بچالے یہ ہی اس کے لئے بڑی بات ہے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ نواز شریف نے اپنے خود راستے بند کئے ہیں انھوںنے آصف زرداری کو دعوت دی مگر انھوں نے انکار کر دیا۔

اس موقع پر انھوں نے کہا کہ ملک کو غیر یقینی صورتحال کی طرف دھکیلا جارہا ہے ٗملک میں افواہ کی فیکٹریاں وجود میں آچکی ہیں نواز شریف کو بار بار منتیں کرنے پر بھی پارلیمنٹ کو اہمیت نہ دی اب پارلیمنٹ بھی ان کو نہیں بچائیگی۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیاں دنیا کی صورتحال کو خراب کر رہی ہیں ٹرمپ انسانیت کو آپس میں اور لڑانے اور مذہبی جنگ کی ایجنڈا پر عمل پیرا ہے اس لئے پوری امت مسلمہ کو متحد ہونے کی ضرورت ہے ٗیو این کو بھی اس معاملے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے

بصورت دیگر ان کی خاموشی پر بھی انگلیاں اٹھیں گی۔ انہوںنے کہاکہ اس ملک میں کوئی دھرنے اور کوئی مذہب کے نام پر سیاست کرنا چاہتا ہے وطن عزیز کے لئے کوئی بھی نہیں سوچتا پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ عوامی مسائل پر سیاست ہو ٗمعیشت اور دیگر مسائل پر بات چیت کی جائے اسلام باد کے جلسہ میں ہم نے تمام ملکی مسائل پر کھل

کر بات کی ہے ٗیہی وجہ ہے کہ پیپلز پارٹی ملک کے چاروں صوبوں میں نظر آئے گی اور سندھ میں پیپلز پارٹی کے خلاف بننے والے اتحاد کو ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی شکست فاش نصیب ہوگی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ صوبائی وزیر اطلاعات سید ناصر شاہ ، ایم پی اے ڈاکٹر مہیش کمار ملانی، ایم این اے فقیر شیر محمد بلالانی، ضلعی چیئرمین ڈاکٹر غلام حیدر سمیجو،ششیل ملانی اور چندر شرما بھی ان کے ہمراہ تھے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…