عمران خان کو بڑا جھٹکا، جان بوجھ کر جعلسازی یا معلومات کی کمی ، کپتان کی ٹیم کا اہم کھلاڑی بری طرح پھنس گیا

28  ‬‮نومبر‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پی ٹی آئی کےرہنما عثمان ڈار کی یونیورسٹی ڈگری مشکوک، ڈگری کے حصول کے وقت نہیں جانتا تھا کہ وہ ایک مشتبہ یونیورسٹی ہے، عثمان ڈار کا موقف بھی سامنے آگیا۔ تفصیلات کے مطابق عثمان ڈار کی ڈگری سے متعلق انکشاف ہواہے کہ انہوں نے جس امریکی یونیورسٹی کے لندن کیمپس سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی ہے اس سے متعلق برطانوی محکمہ تعلیم

نے تصدیق کرنے کے حوالے سے معذوری ظاہر کر دی ہے۔ روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ وہ شیلر انٹرنیشنل یونیورسٹی کی شناخت نہیں کرسکتے جس نے پی ٹی آئی رہنما محمد عثمان ڈار کو لندن میں 1997میں ماسٹر کی ڈگری جاری کی تھی۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ریکارڈ کے مطابق سیالکو ٹ سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی رہنمانے وہاں ایم بی اے کی ڈگری جمع کرائی ہے، جو شیلر انٹرنیشنل یونی ورسٹی نے جاری کی ہے جب کہ اس کا پتہ لندن کیمپس کا درج ہے۔یہ ڈگری 14مئی1997کو لندن سے حاسل کی گئی۔عثمان ڈار نے یہی ڈگری الیکشن کمیشن میں اس وقت استعمال کی تھی جب وہ این اے۔110سیالکوٹ کے حلقے میں خواجہ آصف کے خلاف انتخابات میں حصہ لے رہے تھے۔برطانیہ کے محکمہ تعلیم کا کہنا تھا کہ وہ ان ڈگریوں کی شناخت نہیں کرسکتے ، جس کا اجراءایس آئی یو نے کیا ہے اور اس کا برطانیہ کی کسی یونی ورسٹی سےاس وقت اشتراک نہیں تھا جب اس نے ڈگریاں جاری حاصل کی۔ 2011میں شیلرکے خود بند ہونے تک ایسا ہی رہا۔ایس آئی یو کے ایک مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ایگزیکٹ کی طرح کا ایک تعلیمی ادارہ تھا جس کی امریکا میں تعداد سینکڑوں میں تھی اور وہ ایسے طلبا کو ڈگریاں جاری کرتا تھا جو اس کی مقررہ فیسوں کی ادائیگی کرتے تھے۔ایس آئی یو کے فلوریڈا اور کم از کم دو یورپی

شہروں میں کیمپس ہیں، تاہم اس کی ڈگریاں آن لائن انرولمنٹ کے ذریعے باآسانی حاصل کی جاسکتی ہیں۔کلاسیں لینا ضروری نہیں ہے اور فیس کی ادائیگی پر ہر قسم کی ڈگری حاصل کی جاسکتی ہے۔واضح رہے کہ تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے ن لیگ کے خواجہ آصف کے اقامہ کے حوالے الیکشن ٹربیونل میں درخواست دی تھی اور اب معاملہ عدالت میں بھی ہے ۔ اب جبکہ ن لیگ کے اہم رہنما

خواجہ آصف عثمان ڈار کی جانب سے کئے گئے مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں ایسے میں ان کی ڈگری کا مشکوک ہونا بھی سامنے آگیا ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…