نیب کی ٹیم نے پاکستان پہنچنے پر نوازشریف کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ اسحاق ڈار واپس آئیں گے یا نہیں؟ جاوید چودھری کے انکشافات

2  ‬‮نومبر‬‮  2017

میاں نواز شریف پاکستان واپس آ چکے ہیں‘ یہ سیکورٹی کے بھاری کور اور شاندار پروٹوکول کے ساتھ ائیر پورٹ سے پنجاب ہاؤس شفٹ ہوئے‘ ان کے ساتھ ساٹھ گاڑیاں تھیں‘ عمران خان نے اس پروٹوکول پر شدید احتجاج کیا‘ ان کا کہنا تھا نااہل شخص کو ٹیکس دہندگان کے خرچ پر سرکاری پروٹوکول دینا انتہائی شرمناک ہے‘ وزیراعظم کیسے نواز شریف کو سرکاری پروٹوکول دے سکتے ہیں۔ عمران خان کے اس اعتراض پر آج

منسٹر فارسٹیٹ طلال چودھری نے کہا میں دل سے سمجھتا ہوں میاں نواز شریف کو مناسب سیکورٹی اور پروٹوکول ملنا چاہیے‘ یہ سابق وزیراعظم ہیں‘ رولنگ پارٹی کے سربراہ ہیں اور ملک کے بڑے لیڈر ہیں چنانچہ سیکورٹی ان کا حق ہے لیکن جہاں تک طلال چودھری کا کہنا ہے مجھے ان کے لہجے سے تکبر کی بو آ رہی ہے‘ اس دنیا میں کوئی شخص ناگزیر ‘ کوئی موسٹ امپارٹنٹ نہیں ہوتا‘ ہم سب انسان بھی ہیں اور حقیر بھی ہیں‘ ذوالفقار علی بھٹو قائداعظم کے بعد ملک کے سب سے بڑے لیڈر تھے‘ پاکستان نے آج تک ان جیسا دوسرا لیڈر پیدا نہیں کیا‘ بھٹو صاحب کو پھانسی چڑھے اڑتیس سال ہو چکے ہیں لیکن یہ آج بھی زندہ ہیں‘ انہیں آمروں کے جبر بھی نہیں مار سکے‘ ان بھٹو صاحب نے کہا تھا جب میں مروں گا تو ہمالیہ بھی روئے گا لیکن آپ المیہ دیکھئے بھٹو جیسا شخص بھی جب فوت ہوا تو ہمالیہ تو دور شملہ پہاڑی بھی نہیں روئی‘ آپ کیا چیز ہیں‘ آپ کتنے امپارٹنٹ ہو سکتے ہیں‘ یہ دنیا امپارٹنٹ لوگوں کا قبرستان ہے‘ آپ کو یہاں ہزاروں ناگزیر لوگوں کے اجڑے ہوئے مزار ملیں گے‘ ہم خاکی لوگوں کو تکبر سوٹ نہیں کرتا‘ مجھے بعض اوقات محسوس ہوتا ہے یہ وہ لوگ ہیں اور یہ وہ خیالات ہیں جن کی وجہ سے میاں نواز شریف اقتدار سے فارغ ہوئے اور یہ حرکتیں اگر اسی طرح جاری رہیں تو میاں نواز شریف سیاست سے بھی

ہمیشہ ہمیشہ کیلئے مائنس ہو جائیں گے اور شاید یہی وہ لوگ ہیں جن سے بچنے کا میاں شہباز شریف نے مشورہ دیا تھا،کیا میاں نواز شریف کو اتنا پروٹوکول ملنا چاہیے تھا‘ آج نیب کا ڈبل سٹینڈرڈ بھی کھل کر سامنے آ گیا‘ نیب کی ٹیم نے میاں نواز شریف کو ائیر پورٹ کے بجائے پنجاب ہاؤس حاضر ہو کر ان کے وکلاء سے اجازت لے کر سمن پیش کیا‘ ایسا کیوں ہو رہا ہے اور اب شاید اسحاق ڈار واپس نہیں آئیں گے‘ کیا حکومت وزیر خزانہ کے بغیر چلے گی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…