چیف جسٹس سپریم کورٹ ثاقب نثارکا نواز شریف سے کیا تعلق ہے ، تہلکہ خیز انکشاف سامنے آگیا

10  اکتوبر‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے پانامہ فیصلے کے بعد عدلیہ پر تنقیدکا سلسلہ شروع ہوا تو جی ٹی روڈ ریلی میں بھی جاری رہا اور اب تک گاہے بگاہے اس فیصلے پر ن لیگ اورشریف خاندان کے افراد کی جانب سے عدلیہ پر تنقید کی جا رہی ہے جبکہ وکیل ظفر اللہ خان نے تو پانامہ کیس کو مولوی تمیز الدین کیس اور بھٹو کیس جیسا فیصلہ قرار دیا ۔

اس حوالے سے ن لیگ کی جانب سے پانامہ کیس فیصلے پر کی جانے والی تنقید پر پاکستان کے معروف صحافی اور نجی ٹی وی کے اینکر پرسن حامد میر نے نجی ٹی وی جیو نیوزسے گفتگو کرتے ہوئےکہا تھا کہ شریف خاندان ان کے وکلا اور لیگی رہنمائوں کی جانب سے پانامہ فیصلے کو مولوی تمیز الدین اور بھٹو کو پھانسی فیصلے کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے اور اس فیصلے کو ان فیصلوں جیسا قرار دیا جا رہا ہے جو کہ بالکل ایسا نہیں۔ نواز شریف کے معاملے میں نہ تو اسمبلی کو ختم کیا گیا نہ ہی انہیں پھانسی کی سزا دی گئی۔ انہوں نے ظفر اللہ خان کی جانب سے پانامہ کیس کو ضیا دور کے بھٹو کیس کے فیصلے سے ملانے پر کہا تھا کہ اس وقت کی سپریم کورٹ کے جسٹس انوار الحق کے خلاف ذوالفقار علی بھٹو نے تین خط لکھے اور کہا کہ میرا ان کے ساتھ ذاتی عناد ہے اور میں ان کو نہیں مانتا جبکہ آج سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار ہیں جو 1993میں نواز شریف کے وکیل تھے جب نواز شریف کی اسمبلی کو تحلیل کیا تو ثاقب نثار خالد انور کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ اس کے بعد نواز شریف نے ثاقب نثار کو سیکرٹری قانون بنایا اور نواز شریف کے دور میں ہی جسٹس ثاقب نثار لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس بنے۔ اس لئے جو لوگ پانامہ کیس کا ماضی کیسوں سے موازنہ کر رہے ہیں تو وہ غلطی پر ہیں، ان کیسوں کا موازنہ کرنا مناسب نہیں ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…