پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کا اہم اجلاس ،صوبے میں پارٹی سرگرمیوں میں تیزی لانے کا فیصلہ

5  اکتوبر‬‮  2017

لاہور ( این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کااجلاس زیر صدرات مخدوم سید احمد محمود انکی رہائش گاہ ماڈل ٹائون لاہور منعقد ہوا جس میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال اور وہاڑی کے تنظیمی معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال سمیت صوبے میں پارٹی سرگرمیوں میں تیزی لانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں جنوبی پنجاب کی جنرل سیکرٹری نتاشاء دولتانہ، سینئر نائب صدر خواجہ رضوان عالم، سیکرٹری اطلاعات شوکت

محمود بسراء، ڈسٹرکٹ وہاڑی کے صدر محمود حیات ٹوچی خان، اور پارٹی کی فیڈرل کونسل کے رکن عبدالقادر شاہین سمیت دیگر عہدیداران نے بھرپور شرکت کی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ آمریت کی گود میں پلنے والوں نے نا اہل شخص کو اہل بنانے کے لیے جس طرح تمام جمہوری روایات کو پامال کیا اس کی مثال ملنا مشکل ہے۔ میثاق جمہوریت کو روندنے والے آج کس منہ سے گرینڈ نیشنل ڈائیلانگ کی باتیں کر رہے ہیں اس وقت جمہوریت کو نہیں جاتی امراء کی بادشاہت کو خطرہ ہے جو ملکی سلامتی کو خطرات کی جانب دھکیل اور ریاستی اداروں کو تنقید کا نشانہ بنا کر ان کیخلاف جنگ کی تیاریوں میں مصروف عمل ہیں جو کسی بھی صورت ملک و قوم کے مفاد میں نہیں۔ مخدوم سید احمد محمود نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی اہلیت بل کی منظوری آئین سے متصادم ہے (ن ) لیگ کی قیادت جس راہ پر چل رہی ہے۔ اس کے نتائج انتہائی خطرناک ہوں گے۔ پیپلز پارٹی کی قیادت حالات کی سنگینی پر گہری نظررکھے ہوئے ہے اور وقت آنے پر فیصلے کیے جائیں گے کسی بھی صورت (ن) لیگ کو کندھا فراہم نہیں کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اقتدار میں ہو یا اپوزیشن میں اس نے ہمیشہ پارلیمان کو مضبوط بنانے کے لیے کلیدی کردار ادا کیا اور ہر بحران میں اس کے تقدس کی حفاظت کی آئندہ بھی سسٹم کو ڈی ریل نہیں ہونے دینگے ۔نتاشاء دولتانہ نے کہا کہ

نام نہاد تبدیلی کا جھانساء دینے والے جھوٹے ہیں۔ جنہوں نے عوام کو قدم قدم پر دھوکا دیا نوا ز اور شہباز شریف کی تقریریں انکی سیاسی منافقت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ خواجہ رضوان عالم نے کہا کہ اپنے کالے کرتوتوں کی بناء پر ملک سے باہر راہ فرار اختیار کرنے والے کسی غلط فہمی میں نہ رہیں پرویز مشرف عدالتی مفرور چور مچائے شور کا پراپیگنڈا اور الزام تراشی کر کے حقائق نہیں چھپا سکتا اسے شہید بی بی کے قتل کا حساب

دینا ہو گا۔ شوکت بسراء نے کہا کہ چار دہائیوں سے قوم کو بیوقوف بنا کر حکمرانی اور سرکاری خزانوں کو باب دادا کی جاگیر سمجھ کر لوٹنے والے جلد اپنے منطقی انجام کو پہنچنے والے ہیں۔ حدیبیہ سکینڈل کا فیصلہ انکے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…