قانون ختم نبوت میں کسی بھی قسم کی ترمیم کو قطعاً تسلیم نہیں کرینگے ، مولانا فضل الرحمن

4  اکتوبر‬‮  2017

لاہور ( این این آئی) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ قانون ختم نبوت میں کسی بھی قسم کی ترمیم کو قطعاً تسلیم نہیں کریں گے ، وزیر اعظم سے ملاقات کر کے معاملے پر بات کروں گا ، عقیدہ ختم نبوت اور آئین کی اسلامی دفعات کا تحفظ ہماری جدوجہد کا لازمی اور اہم حصہ ہے ،عقائد کے سامنے اتحاد اور حکومتیں کوئی حیثیت نہیں رکھتیں۔ان خیالات

کا اظہار انہوں نے پارٹی رہنمائوں حاجی اکرم خان درانی ،مولانا محمد امجد خان ،مولانا عطاء الرحمن ،محمد اسلم غوری ،حاجی شمس الرحمن شمسی سے ٹیلیفونک گفتگو اور مکہ المکرمہ میں جمعیت علما اسلام سعودیہ کے رہنمائوں مولانا حمد اللہ عثمانی، مولانا یوسف خان لغاری، پیر عبد المنان اور دیگر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ جمعیت علما اسلام نے ہمیشہ اسلامی قوانین کے تحفظ کی جنگ لڑی ہے، اسلامی آئین بنانے والے ہمارے اکابرین تھے اسلامی آئین کی حفاظت بھی ہم کریں گے، قانون ختم نبوت ﷺ پر کسی قسم کی کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے ،عقائد میں کوئی تر میم قبول نہیں ہو گی ،عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے مسلمان متحد اور متفق ہیں ۔انہوں نے کہاکہ حکومت کا کاغذات نامزدی گی کا حلف نامہ پہلے والی شکل میں بحال کر نے کے اعلان سے ملک میں پائے جانے والااضطراب ختم ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جمعیت علما اسلام الیکشن اصلاحات بل میں ختم نبوت کے خانہ میں ترمیم کی خبروں پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہے، جمعیت علما کے امیر سعودیہ عرب سے مسلسل جماعت کے رھنماں سے رابطہ میں ہیں، اس حوالے سے حکومت سے بھی رابطہ میں ہیں اور وطن واپسی پر فوری وزیراعظم سے

ملاقات کرکے اس مسئلے پر بات کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ جمعیت علما اسلام قانون ختم نبوت میں گئی کسی بھی قسم کی ترمیم کو قطعا تسلیم نہیں کرے گی اور ایسی کسی بھی صورت میں ختم نبوت کے حلف نامہ کو اس کے انہی الفاظ پر دوبارہ بحال کرائے گی، ختم نبوت کے حلف نامہ کے خانہ میں ایسی کسی گنجائش کی اجازت نہیں دی جائے گی جو بلاواسطہ یا بالواسطہ یا کسی بھی طریقہ

سے قادیانیوں کو الیکشن میں حصہ لینے پر کوئی ریلیف فراہم کرے، جمعیت کا واضح موقف ہے کہ آئین پاکستان کی اسلامی شقوں کو چھیڑنے کی کسی کو اجازت نہیں ہے،تمام کارکنان حوصلہ رکھیں جمعیت کی پارلیمانی کمیٹی اس بل کا جائزہ لے رہی ہے۔مولانا فضل الرحمن نے ورکنگ بانڈری پر بھارتی فائرنگ کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی قوانین کی خلاف

ورزی قرار دیا اور کہا ہے کہ عالمی فورمز ان واقعات کا نوٹس لے ۔ا نہوں نے کہا کہ بھارت ایک بار پھر باڈرز پر جنگی ماحول بنا رہا ہے لیکن عالمی ادارے خاموش تما شائی بنے ہو ئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پا کستان کی خاموشی کو بھارت کمزری نہ سمجھے پا کستان خطے میں امن چاہتا ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…