کیا واقعی ریاست کے اندر ریاست موجود ہے‘ اگر ہاں تو ۔۔اس کا ذمہ دار کون ہے؟ن لیگ نے کمال کردکھایا،کیاعمران خان کا قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ پورا ہوسکتاہے؟جاوید چودھری کاتجزیہ‎

2  اکتوبر‬‮  2017

میں آج پوری قوم کی طرف سے پاکستان مسلم لیگ ن کو مبارک باد پیش کرنا چاہتا ہوں‘ آج پارٹی نے کمال کر دیا‘ میاں نواز شریف ڈس کوالی فکیشن کے بعد ملک اور پارٹی دونوں کے آئین کے مطابق پارٹی کے صدر نہیں رہ سکتے تھے‘ پارٹی نے پہلے تمام پارٹیوں کو سینٹ میں مینج کیا‘ ایم کیو ایم کے ایک سینیٹر کا ووٹ حاصل کیا پھر آج قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے بھرپور احتجاج کے باوجود الیکشن ریفارمز 2017ء کا بل پاس کرایا‘

ایک ہی دن میں پارٹی کا آئین تبدیل کیا اور اب پارٹی تھوڑی دیر بعد میاں نواز شریف کو نااہلی کے باوجود اپنا صدر منتخب کر لے گی‘ یہ آئین میں پہلی ایسی تبدیلی ہے جس پر چند لمحوں میں من و عن عمل ہو گیا‘ یہ تیزی اور یہ عمل درآمد کمال ہے اور پوری قوم اس کمال پر ن لیگ کو جتنی بھی مبارکباد پیش کرے وہ کم ہو گی کیونکہ یہ تیزی اور یہ عمل درآمد ثابت کرتا ہے حکومت اگر چاہے تو یہ آئین کی کسی بھی کلاز پر یوں چٹکی بجا کر عمل کر سکتی ہے چنانچہ کاش ہماری حکومت نے آئین کے اس آرٹیکل 25 پر بھی اس تیزی سے عمل کیا ہوتا جو تمام شہریوں کو مساوی حقوق فراہم کرتا ہے جس میں میاں نواز شریف اور محمد نواز دونوں برابر کے شہری ہیں‘ کاش حکومت نے اسی تیزی سے آرٹیکل 25 اے پر عمل کیا ہوتا جس کے تحت ریاست پانچ سے سولہ سال تک ہر بچے کو مفت تعلیم دینے کی پابند ہے‘ کاش حکومت نے آئین کے آرٹیکل 31‘ آرٹیکل 32‘ آرٹیکل 37‘ آرٹیکل 38 اور 40 اے پر بھی اسی رفتار سے عمل درآمد کیا ہوتا جو حکومت کو ملک میں اسلامی ریاست قائم کرنے‘ بلدیاتی اداروں کو اختیارات دینے‘ معاشرتی برائیوں کے خاتمے‘ فوری اور سستا انصاف فراہم کرنے‘ عوام کا معیار زندگی بلند کرنے اور مقامی حکومتوں کا نظام قائم کرنے کا حکم دیتا ہے‘ میرا یقین ہے ہماری حکومت نے آج اگر ان تمام آرٹیکلز پر آج کی سپرٹ کے مطابق کام کیا ہوتا تو آج ہمارے وزیر داخلہ عدالت کے بند گیٹ کے سامنے کھڑے ہو کر یہ نہ کہہ رہے ہوتے میں احتجاجاً استعفیٰ دے دوں گا، کیا واقعی ریاست کے اندر ریاست موجود ہے‘ اگر ہاں تو اس کا ذمہ دار کون ہے‘ ہم آج کے پروگرام میں یہ بھی ڈسکس کریں گے اور عمران خان نے آج ایک بار پھر نئے الیکشنوں کا مطالبہ کر دیا،کیا یہ ممکن ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…