پانامہ کیس ،عمران خان اپنے سابق موقف سے پیچھے ہٹ گئے،بڑی پیشکش

8  فروری‬‮  2017

اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ پانامہ کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے عدالت کمیشن بناتی ہے تو اسے قبول کریں گے ، انصاف کے حصول اور سچ کو سامنے لانے کیلئے عدالت جس طریقے کو بھی بہتر سمجھے گی اسے ہم تسلیم کریں گے ،وزیراعظم پانامہ کیس سے باعزت بری نہیں ہوں گے ،

انہوں نے کہا کہ اصل منی ٹریل اسحا ق ڈار کا بیان حلفی ہے وہ بندوق کے زور پر وعدہ معاف گواہ نہیں بنے تھے ۔ بدھ کو نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے موجودہ بینچ کو پانامہ کیس کی ہمارے وکیلوں سے بھی زیادہ سمجھ ہے ،وہ اس کیس پر جو بھی مناسب سمجھیں فیصلہ دے سکتے ہیں ، معزز جج صاحبان کو اگر لگتا ہے کہ یہ کیس کمیشن بنانے سے صحیح حل ہو سکتا ہے تو بھی ہمیں قبول ہوگا ،8,9ماہ سے پانامہ کیس کا معاملہ لٹکا ہوا ہے ہم اس پر واضح فیصلہ چاہتے ہیں ۔عمران خان نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ (ن) لیگ والے عدالتی بینچ کو پریشر میں لانا چا رہے ہیں ،شکر ہے کہ شریف خاندان نے تسلیم کر لیا ہے کہ ان کی پارٹنر شپ پرائیویٹ تھی اب سمجھ نہیں آتی کہ اس کیس میں حکومتی وزراء کیوں شامل ہو کے اپنا وقت برباد کر رہے ہیں ،وزیروں کو اپنی وزارتوں میں بیٹھ کر ملک چلانا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے پورٹ قاسم کا 200ارب روپے کا کنٹریکٹ ایک ہی بولی میں دے دیا ۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم نے الیکشن میں دھاندلی کے متعلق کیس کا فیصلہ قبول کیا تھا اب پانامہ کیس کا فیصلہ بھی قبول کریں گے ،اگر پانامہ پیپرز میں انکشاف نہ ہوتا تو آج ہمیں پتا ہی نہ ہوتا کہ شریف خاندان نے آف شور کمپنیز کے پیچھے کتنا پیسہ چھپایا ہوا ہے ،شریف خاندان کے تمام افراد کے بیانات میں تضادات ہیں ،ہمیں سمجھ نہیں آتی کہ اگر انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا تو جھوٹ کیوں بول رہے ہیں ،گلف اسٹیل مل 80کی دہائی میں 15ملین درہم نقصان کر رہی تھی ۔

انہوں نے کہا کہ اگر قطری خط عدالت میں قبول نہیں ہوتا تو ان کی سب چیزیں ختم ہو جائیں گی ،نوازشریف نے خود اپنی تقریر میں کہا تھا جب انسان کرپشن کرتا ہے تو اپنے نام پر کچھ نہیں رکھتا اور آج عدالت میں سامنے آرہا ہے کہ نوازشریف نے اپنے نام پر کچھ نہیں رکھا ہوا سب کچھ اپنے بچوں کے نام پر منتقل کردیا ،عدالت میں ثابت ہو جائے گا کہ شریف خاندان کی ٹرسٹ ڈیڈ فراڈ ہے ۔

عمران خان نے کہا کہ کراچی تحریک انصاف کا شہر ہے ،پہلے دھرنے میں پھنس گئے تھے اور اب پانامہ میں پھنسا ہوا ہوں جس وجہ سے کراچی کو پورا وقت نہیں دے سکا ، وقت نہ دے سکنے کی وجہ سے کراچی کے لوگوں سے معذرت کرتا ہوں ، پانامہ کیس سے فری ہو کے کراچی کو پورا ٹائم دوں گا ۔پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ 20سال سے کرپشن کے خلاف جنگ لڑ رہا ہوں ، جہاں پر اقتدار میں رہنے والے کرپشن کرتے ہیں میں ہر قسم کی تلاشی کیلئے 100فیصد تیار ہوں ۔انہوں نے کہا کہ قطری شہزادہ شریفوں کا بزنس پارٹنر ہے ،موٹو گینگ نوازشریف کو بچانے میں مصروف ہے ۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…