پاکستان کی اہم چیز دنیا بھر میں بھارتی لیبل سے فروخت کرنے کا انکشاف،دوست ملک کی کمپنیاں ملوث ہیں،پارلیمانی سیکرٹری دفاع

1  فروری‬‮  2017

اسلام آباد(آئی این پی)اپوزیشن کی بڑی جماعت پاکستان پیپلزپارٹی نے پاکستانی چاول کو بیرونی منڈی میں بھارتی لیبل سے فروخت کرنے کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھادیا ہے،پارلیمانی سیکرٹری دفاع نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ دبئی کی کمپنیاں اس کام میں ملوث ہوسکتی ہیں،اس بارے میں فریش سوال آنے پر اصل حقائق سے قومی اسمبلی کو آگاہ کردیا جائے گا۔

اس امر کا اظہار انہوں نے بدھ کو قومی اسمبلی وزارت قومی غزائی تحفظ تحقیق سے متعلق سوالات کے دوران کیا،وقفہ سوالات کے دوران پی پی پی کی رکن شگفتہ جمانی نے پاکستان سے بھارت چاول برآمد ہونے اور بھارتی لیبل سے غیرملکی منڈیوں میں فروخت کاحکومت پاکستان کی طرف سے نوٹس نہ لینے کا معاملہ اٹھایا۔انہوں نے کہاکہ وہ خود اس کی گواہ ہیں،سعودی عرب،عراق اور دبئی میں پاکستان کا چاول بھارتی لیبل کیساتھ فروخت ہورہاہے،حکومت پاکستان نے تاحال نوٹس نہیں لیا۔پارلیمانی سیکرٹری دفاع جعفراقبال نے ضمنی سوال کا جواب میں کہا کہ انہیں علم نہیں ہے کہ پاکستان کا چاول بھارت جارہاہے،پاکستان سے چاول دبئی جاتا ہے اوروہاں کی کمپنیاں اسے خریدتی ہیں اگر اسی طرح کی کوئی کمپنی پاکستان کے چاول پر بھارت کا لیبل لگارہی ہے تو اس کانوٹس لینا چاہیے فی الوقت اس کی تصدیق نہیں کرسکتا،فریش سوال آنے پر تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردوں گا۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…