پاکستان کے اہم صوبے میں زمین میں ایک کلو میٹر لمبے شگاف گھروں میں دراڑیں پڑ گئیں ،شدید خوف و ہراس پھیل گیا

25  جنوری‬‮  2017

کوئٹہ (آئی این پی )بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سمیت دیگر اضلاع میں تیسرے روز بھی بارش اور برف باری کاسلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا ،مستونگ میں چھت گرنے سے خاتون جاں بحق ہوگئی جبکہ پاک افغان سرحدی شہر چمن میں چھت گرنے سے تین مزدور زخمی ہوگئے ہیں جبکہ خانوزئی میں میں بھی چھت گرنے سے ایک خاتون زخمی ہوگئی ہے ،

اس کے علاوہ کوئٹہ اور دیگر اضلاع میں درجنوں مکانات کو شدیدنقصان پہنچاہے بلکہ ضلع پشین کے کلی مولوی عبداللہ لمڑان میں بارشوں کے باعث زمین میں پڑنے والے ایک کلو میٹر لمبے شگاف سے نہ صرف گھروں کے کمروں اور دیواروں میں دراڑیں پڑ گئیں بلکہ اہلیان علاقہ خوف میں مبتلا ہوگیاہے۔تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز کوئٹہ سمیت پشین ،قلعہ عبداللہ ،زیارت ،مسلم باغ ،قلعہ سیف اللہ ،مستونگ ،قلات اور دیگر علاقوں میں بارش اور برف باری کا سلسلہ جاری رہا ،تین روز سے جاری بارش اور برف باری کے سلسلے کے باعث نہ صرف درجنوں کچے مکانات کے کمرے اور دیواریں گر گئے ہیں بلکہ اس سے ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں بدھ کے روز مستونگ میں دیوار گرنے سے بی بی شہزادی نامی خاتون جاں بحق ہوگئی ہے جبکہ چمن کے گنج منڈی میں چھت گرنے سے تین مزدور ملبے تلے دب گئے جنہیں لیویز اہلکاروں اور ریسکیو ٹیموں نے ملبے سے نکال کر سول ہسپتال منتقل کردیاہے اس کے علاوہ ضلع پشین کے علاقے خانوزئی میں کمرے کی چھت گرنے سے ایک خاتون زخمی ہوگئی ہے جس سے طبی امداد کیلئے سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کردیاگیاہے

،اس کے علاوہ کوئٹہ اور دیگر اضلاع میں درجنوں مکانات کے دیوار اور کمروں کے چھت گر پڑے ہیں بلکہ ضلع پشین کے کلی مولوی عبداللہ لمڑان میں زمین میں تین سے 1کلومیٹر شگاف پڑ گیاہے جس کی وجہ سے گھروں کے کمروں اور دیواروں وک شدیدنقصان پہنچاہے اور علاقے میں خوف وہراس پھیل گیاہے اہلیان علاقہ کاکہناہے کہ بارشوں کے باعث پڑنے والے کئی کلو میٹر لمبے شگا ف میں بارش کا پانی تیزی سے داخل ہورہاہے تاہم مذکورہ شگاف پر نہیں ہورہامذکورہ شگاف کو علاقے کے علماء کرام نے رب کے عذاب سے تعبیر کیاہے تاہم جیالوجیکل ماہر پروفیسر دین محمد کاکہناہے کہ مذکورہ علاقے میں بڑے پیمانے پر ٹیوب ویلز کے ذریعے زیر زمین پانی نکالنے کے باعث زمین میں خلاء پیداہوگئی جس کی وجہ سے شگاف پیدا ہوگیاہے ،انہوں نے کہاکہ کوئٹہ شہر بھی سالانہ بنیادوں پر 10سینٹی میٹر تک دھنس رہاہے جن علاقوں میں زیر زمین پانی کو تیزی سے نکالاجاتاہے وہاں خلاء پیدا ہوجاتی ہے اور بارش ہونے کے بعد دراڑیں واضح نظرآنا شروع ہوجاتی ہے ایسے علاقے جس کی زمین دھنس جاتی ہے آبادی کے قابل نہیں رہتی ،

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں گزشتہ 72گھنٹوں سے وقفے وقفے سے جاری بارش اور برف باری کے باعث لوگ خوف زادہ ہوگئے ہیں اورنہیں خدشہ ہے کہ مزید سلسلہ جاری رہنے کی صورت میں ان کے در ودیوار گر سکتے ہیں

دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کے حکام اور پی ڈی ایم اے کے اہلکار اور لوگوں تک امدادی سامان اوردیگرپہنچانے میں لگے ہوئے ہیں گزشتہ روز بھی انہوں نے سورنج کے علاقے میں لوگوں تک اشیاء خوردونوش اور دیگر پہنچائی اور ان میں تقسیم کی ۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…