حویلیاں طیارے حادثے سے قبل طیارے کے کاک پٹ میں سیکنڈ پائلٹ کی جگہ ایئر ہوسٹس کیا کر رہی تھی؟ سیکنڈ پائلٹ کہاں تھا؟

13  جنوری‬‮  2017

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)گلگت سے اسلام آباد آنے والا اے ٹی آر طیارہ سات دسمبر دو ہزار سولہ کو حادثے کا شکار ہوا۔ ایس او پیز کے تحت ایسے طیارے کے کاک پٹ میں سینئر پائلٹ، کو پائلٹ اور سیکنڈ آفیسر کی موجودگی لازمی ہے۔ سینئر پائلٹ دراصل جہاز اڑانے میں اپنے کو پائلٹ کی رہنمائی کرتا ہے۔ سیکنڈ آفیسر ایک طرح سے اُن پر نگرانی کا کام انجام دیتا ہے اور کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں چیک لسٹ کی مدد فراہم کرتا ہے۔ بدقسمت طیارے پی کے 661 کے کاک پٹ کی تازہ آڈیو ریکارڈنگ سے پتہ چلتا ہے کہ حادثے کے وقت کاک پٹ میں کو پائلٹ اور پائلٹ کے ساتھ سیکنڈ آفیسر کی جگہ ایک ائر ہوسٹس موجود تھی۔
ایئر ہوسٹس کی کنٹرول ٹاور سے گفتگو سے اندازہ ہوتا ہے کہ پائلٹ جنجوعہ حادثے سے پہلے اپنے ویڈیو کیمرے سے وادی کی ویڈیو بنا رہے تھے۔ پائلٹ جنجوعہ کو جہاز میں ویڈیو بنانے کا بے حد شوق تھا اور اُن کے پاس ایسی ہی ریکارڈنگ کی ایک ویڈیو لائبریری بھی تھی۔ اس موقع پر کنٹرول ٹاور اور پی کے 661 کا رابطہ پہلی بار تھوڑی دیر کے لئے منقطع ہوا۔ اس طرح کے نازک حالات میں سیکنڈ آٖفیسر کا کردار سب سے اہم ہوتا ہے جو کسی بھی خرابی کی صورت میں چیک لسٹ میں درج ہدایات پر عمل کرواتا ہے لیکن اس پوری ریکارڈنگ میں سیکنڈ آفیسر کی آواز کہیں سنائی نہیں دیتی۔
نہ ہی وہ چیک لسٹ پر عمل کرنے کی ہدایت کرتا ہے تاہم ایئر ہوسٹس مسلسل اسلام آباد ایئر پورٹ پر پی آئی اے کے دفتر سے رابطہ کرانے کی کوشش کرتی رہی لیکن لائن مصروف تھی۔ جہاز اور کنٹرول ٹاور کے درمیان رابطہ چالیس سیکنڈ تک منقطع رہا اور اس کے بعد رابطہ دوبارہ بحال ہوا۔ اس موقع پر جہاز اور ریڈار کے درمیان آواز کا رابطہ تو قائم ہوا لیکن کنٹرول ٹاور کو جہاز ریڈار پر نظر نہیں آ رہا تھا۔
کنٹرول ٹاور اور کاک پٹ کریو کے درمیان یہ آخری بات چیت تھی اس کے بعد آڈیو ریکارڈنگ میں تھوڑی دیر تک ایئر ہوسٹس اور کریو کی آپس میں گفتگو سنی جا سکتی ہے لیکن کنٹرول ٹاور کے ساتھ دوبارہ رابطہ بحال نہیں ہوتا۔ گمان ہے کہ ان چند لمحوں بعد ہی جہاز زمین سے ٹکرا کر تباہ ہو گیا۔ آڈیو گفتگو سے اندازہ ہوتا ہے کہ پہلے بدقسمت طیارے کا بایاں انجن فیل ہوا اور پھر اس کا الیکٹریکل سسٹم جزوی طور پر ناکارہ ہو گیا۔ الیکٹریکل سسٹم خراب ہونے سے جہاز کے ٹرانسپونڈر نے کام کرنا چھوڑ دیا۔ اسی لئے جہاز کنٹرول ٹاور کو ریڈار پر نظر نہیں آ رہا تھا۔ کاک پٹ کا کنٹرول ٹاور کے ساتھ ریڈیو رابطہ بھی بار بار منقطع ہوتا رہا ۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…